دہشت گردی کو وردی کے ساتھ نتھی کرنے والے دشمن کے ایجنڈے پر کام کررہے ہیں ،سید حامد علی شاہ موسوی

جمعہ 22 جنوری 2021 23:05

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 جنوری2021ء) سپریم شیعہ علما بورڈ کے سرپرست اعلی قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا ہے کہ دہشت گردی کو وردی کے ساتھ نتھی کرنے والے دشمن کے ایجنڈے پر کام کررہے ہیں ، قوم کی نسلیں دہشت گردی کے خلاف جانیں نچھاور کرنے والے سیکیورٹی فورسز شہدا کی ممنون ہیں ،قومی اداروں کو بدنام کرکے بیرونی آقاوں کو خوش نہ کیا جائے ، سیاسی جماعتوں سے زیادہ مذہبی جماعتوں کی فارن فنڈنگ نے ملک اور قوم کو لہو لہو کیا،فارن فنڈ پر چلنے والے متشدد مذہبی گروہ سیاسی جماعتوں کے پریشر گروپ ہیں ، نیشنل ایکشن پلان پر عمل نہ ہونے کے سبب قتل و غارتگری کے فتوے دینے والے آج بھی معتبر اور نظریاتی کونسل جیسے اداروں کی زینت ہیں جن قوتوں کے پاس قوم و کیلئے کچھ کرنے کو نہیں وہی لاشوں پر سیاست بازی کرتے ہیں ، بو ترابی ہیں جبہ ودستار اور محراب ومنبر کی حرمت و سربلندی کیلئے زمین پر مسند لگائی ، سب سے پہلے اپنے آپ اور تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کو احتساب کیلئے پیش کرتے ہیں ، ہر فرد اور جماعت کے آمدن خرچ ، دولت ثروت کا حساب کیا جائے ایم آئی سکس سے لیکر را تک سبھی کے ایجنٹ بے نقاب ہو جائیں گے ،37سال سے بیرونی فنڈنگ پر پلنے والوں کے خلاف علم سربلند کررکھا ہے اپنی ذات پر ہونے والے ہر حملے پر صبر کیا لیکن جب عقیدہ اور وطن پر حملہ ہوا توڈکٹیٹروں کے سامنے حسینی محاذ لگا نے میں ایک لمحہ بھی تامل نہیں کیا، اہلبیت اطہار اور پاکیزہ صحابہ کبار کی راہ پر چلتے ہوئے دین اسلام کو بدنام کرنے والے اموی و عباسی کرداروں سے ہمیشہ نبرد آزما رہیں گے، حضرت ام البنین عشق رسالت ؓ کا استعارہ ہیں جنہوں نے ناموس رسالتؓ کے تحفظ کیلئے چاروں بیٹے قربان کردیئے ایام مادر عباس علمدار کے موقع پر دین و وطن سے وفا داری کے عہد کا اعادہ کیا جائے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کی کور کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ دین اسلام کا واضح قانون ہے کہ فی الحلال حساب و فی الحرام عقاب یعنی حلال میں حساب اور حرام میں عذاب ہے اسلام اور پاکستان کی سربلندی دین کے احکام پر عمل کرنے میں ہی مضمر ہے لیکن جس طرح بنو امیہ نے اسلام کا نام استعمال کرکے دین میں تغیر و تبدل کیا اولاد رسولؓ کی لاشون کو پامال کیا مقتدر ترین صحابہ کوجانوروں کی کھالوں میں جلوایا اوربنو عباس نے اہلبیت کا نام استعمال کرکے اقتدار حاصل کرتے ہی اہلبیت کو ہی دیواروں میں چنوایا اور زہر کے جام پلائے اسی طرح آج بھی بہت سے کردار مقدس ذوات کا نام استعمال کرکے اور انکی آڑ لیکر اپنے ذاتی اور خاندانی مفادات حاصل کررہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ دین اسلام نے ہر فرد کو مسئول قرار دیا ہے جس سے اس کی رعایا اور ریوڑ کے بارے میں ضرور پوچھا جائے گا علما اور صاحبان جبہ و دستا رکی ذمہ داریاں عام افراد کی نسبت زیادہ ہوتی ہیں بدقسمتی سے استعماری قوتوں نے دین سے گمراہ عناصر کو اسلام کا لبادہ اوڑھا کر اپنے مقاصد کیلئے استعمال کیا اور اسلام کو دہشت گردی اور انتہا پسندی سے نتھی کرنے کیلئے ایڑی چوٹی کا زور لگایادرہم و دینااور ڈالر وریال کی چمک کا شکار ہوجانے والوں کے سبب ہی اہل اسلام کو الزامات اور مسائل کے گرادب کا سامنا ہے جس سے نجات اسلام کی حقیقی تعلیمات کا دامن تھامنے سے ہی ممکن ہے ۔

آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ ہمیں دین و وطن کے مفادات کو ہر شے پر اہمیت دینا ہوگی اور اداروں کو بدنام کرنے والی قوتوں کی حوصلہ شکنی کرناہوگی دشمن ہمیں مزید تقسیم کرکے کمزور کرنا چاہتا ہے جب کوئی سانحہ رونما ہوتا ہے دہشت گردی کے پیچھے وردی کا نعرہ بلند کرنا شروع کردیا جاتا ہے جو ہزاروں کی تعداد میں قربانیاں دینے والے فوجی جوانوں اور عساکر کے لہو کی توہین ہے ۔

آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے واضح کیا کہ قومی اداروں پر دشنام طرازی مادر وطن کے ساتھ غداری اور پاکستان کو بدنام کرناہے کوئی ساتھ دے یا نہ دے قومی مفادات پر سودابازی کرنے والوں کی ہمیشہ مخالفت کرتے رہیں گے اچھے کو اچھا اور برے کو برا کہیں گے یہی امر بالمعروف و نہی عن المنکر ہے جو نماز روزہ حج زکو کی طرح فرض عین ہے

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں