تعلیم کی وزارت سیاست کی بھینٹ چڑھ چکی ہے ،مولانا عبد الرحمن رفیق

تعلیمی امور کو وزارت داخلہ کے ڈنڈے کے تحت چلایا جارہاہے بار بار معصوم طلباء پر تشدد آمریت کی مثال ہے ،امیر جمعیت علماء اسلام ضلع کوئٹہ ودیگر کا بیان

ہفتہ 25 ستمبر 2021 23:25

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 ستمبر2021ء) جمعیت علماء اسلام ضلع کوئٹہ کے امیر مولانا عبد الرحمن رفیق سینئر نائب امیر مولانا خورشید احمد جنرل سیکریٹری حاجی بشیر احمد کاکڑ مولانا محمد ایوب حافظ مسعود احمد حافظ شبیر احمد مدنی سیکرٹری مالیات میر سرفراز شاہوانی ایڈووکیٹ حاجی صالح محمد سالار حافظ مجیب الرحمٰن ملاخیل مولانا سید سعداللہ آغا حاجی عبداللہ سلیمان خیل ملک عبداللہ خان ناصر ملک نصیر احمد ایڈووکیٹ اور دیگرنے احتجاج کرنے والے طلباء پر تشدد کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم کی وزارت سیاست کی بھینٹ چڑھ چکی ہے تعلیمی امور کو وزارت داخلہ کے ڈنڈے کے تحت چلایا جارہاہے بار بار معصوم طلباء پر تشدد آمریت کی مثال ہے نہایت افسوس سے کہنا پڑتا ہے تعلیمی ایشوز پر وزیر داخلہ کے بیانات داغے جاتے ہیں جبکہ وزیر تعلیم اس وزارت کو روز اول سے اپنے سیاسی مستقبل کیلئے بطور ڈھال استعمال کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ طلباء کو دیوار سے لگانے کی بجائے ان کے موقف کو سناجائے ان کو زخمی کرنا اور حبس بے جا میں رکھنا ناقابل برداشت عمل ہے دریں اثنا جمعیت علماء اسلام ضلع کوئٹہ کے پریس ریلیز میں کہا ہے کہ پانی کی قلت،بجلی کی لوڈشیڈنگ وولٹیج کی کمی بیشی سے شہریوں کے معمولات زندگی شدید متاثر ہیں، شتر بے مہارمحکمہ کیسکو کی طرف سے یہ ناروا عمل اور نااہل صوبائی حکومت کی عوامی مسائل کے حل سے عدم دلچسپی ہے شہر بھر میں جتنے بھی ٹرانسفارمرز وولٹیج کی کمی کے باعث جب جل جاتے ہیں تو بھاری بھر رشوت لیکر مرمت کروائی جاتی ہے سوفیصد ادائیگی کرنے والوں کو بھی سزا دی جارہی ہے جبکہ بڑے نادہندگان وپڈا حکام کی ملی بھگت سے بجلی چوری کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ کوئٹہ کے باسی پینے کے پانی کی بوند بوندکو ترس رہے ہیں انتہائی افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ محکمہ واسا کرپشن کاگڑھ بناہوا ہے، اربوں روپے واسا کے افسروں اور حکومتی نمائندوں نے ہڑپ کرلئے کوئی پوچھنے والا نہیں ہے ، ہونا تو یہ چاہیے کہ واسا کا وزیر کوئٹہ شہر کا کوئی منتخب ایم پی اے ہوتا لیکن محکمہ باھر کے ایم پی اے کو دے کر محکمے کابیڑا غرق کردیا گیا وزیر موصوف اپنی تجوری بھرنے کیلئے سرگرم عمل ہیں کیونکہ ان کے ووٹر یہاں نہیں ہیں نہ وہ کوئٹہ کو اپنے آپ کوجوابدہ سمجھتا ہے ،پورا شہر ٹینکر مافیاکے رحم وکرم پر ہے جو کہ 2000سے لیکر 2500 تک مہنگے داموں فی ٹینکر فروخت کررہے ہیں عجیب شہرناپرسان ہے کہ ٹینکر مافیا واسا کی ملی بھگت سے پورے شہر کو کور کررہے ہیں لیکن حکومت یہ کام نہیں کرسکتی،غریب اور متوسط طبقہ پینے کاپانی مہنگے داموں خریدنے کی استطاعت نہیں رکھتے۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں