حکومتی مظالم کے خلاف اور عوامی مسائل کے حل ،حقوق کے حصول کیلئے ہر فورم پر آوازبلند کریں گے،مولانا عبدالحق ہاشمی

اتوار 28 نومبر 2021 20:15

{کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 نومبر2021ء) جماعت اسلامی کے صوبائی امیر مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہاکہ حکومتی مظالم کے خلاف اور عوامی مسائل کے حل ،حقوق کے حصول کیلئے ہر فورم پر آوازبلند کریں گے۔گزشتہ اتوارکوصوبہ بھر میں حقوق کے حصول والی تحریکوں کی حمایت میں یوم یکجہتی منائی گی جو خوش آئند ہے۔ چمن میں نادرازیادتیوں کے خلاف نادراحکام کی جانب سے امیر جماعت اسلامی قلعہ عبداللہ کے خلاف ایف آئی آرقابل مذمت ہے نادرہ آفس چمن میں عوام کو شناختی کارڈ بنانے میں مشکلات اور پاکستانیوں کے بنے ہوئے شناختی کارڈز کو بلاک کرکے زیادتی اور ظلم کررہے ہیں نادرہ حکام پاکستانیوں کو غیر ملکیوں کی نظر سے نہ دیکھیںدنیا میں غیر ملکیوں کو بھی شناختی دستاویزات دینے میں آسانی دی جارہی ہے جبکہ پاکستا ن میں پاکستانیوں کے شناختی دستاویزات ،شناختی کارڈبنانے میں مشکلات پیدا کی جارہی ہے مالی مفادکیلئے غیر ملکیوں کو شناختی کارڈ زجاری کرنابھی ظلم اور زیادتی وخلاف قانون کام ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے حکومت غیر ملکیوں کو مہاجر کارڈزوشناختی دستاویزات میں آسانی فراہم کریں انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی نادراکی جانب سے درج کی گئی ایف آئی آرکی مذمت کرتی ہے قلعہ عبداللہ چمن انتظامیہ عوام دشمنی سے گریز کرتے ہوئے عوام کے دل جیتنے کیلئے قانون کے مطابق عملی کام کریں عوام کاآسانی فراہم کریں ۔

(جاری ہے)

انتطامیہ عوام کی خادم ہوتی ہے جبکہ بدقسمتی سے ہمارے یہاں مالی مفاد رشوت کے بدلے غیر قانونی دستاویزات بنانے میں تو آسانی دی جاتی ہے جبکہ قانونی دستاویزات بنانے میں مشکلات پیدا کی جارہی ہے چمن میں امیر ضلع قاری امداداللہ سماجی کارکن ہے عوام کی شناختی دستاویزات بنانے کیلئے قانونی مدد فراہم کرنا ان کی ذمہ داریوں میں شامل ہے لیکن حکومت وانتظامیہ جماعت اسلامی کے لیڈرزکو عوام کی خدمت سے رکھوانے کیلئے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کررہے ہیں جس کی ہم مذمت کرتے ہیں۔

جماعت اسلامی ہر جگہ ہر ظلم کے خلاف اور عوام کوآسانی فراہم کرنے عوامی خدمت کیلئے جدوجہد کررہی ہے چمن قلعہ عبداللہ سرحدی شہر وضلع ہے وہاں پاکستانیوں کو شناختی دستاویزات میں آسانی اور غیرملکیوں کو غیر قانونی دستاویزات رکھوانے کیلئے انتظامیہ کو عملی وفوری اقدامات اُٹھانا چاہیے ۔ ایک طرف تو بلوچستان کے عوام کو وفاق بھی پاکستانی نہیں سمجھ رہے تودوسری جانب بلوچستان بلخصوص سرحدی شہروں سمیت دیگر اضلاع میں بھی شناختی کارڈز،پاسپورٹس ودیگر لائسنس ودستاویزات بنانے میں بلاوجہ غیر قانونی مشکلات وپریشانیوں کی وجہ سے عوام شناختی دستاویزات نہیں بناتے حکومت شناختی دستاویزات بنانے میں عوام کو قانونی آسانی دیں اور غیر ملکیوں کو بھاری رشوت کے بدلے اہم قانونی دستاویزات بنانے میں مدد دینے والے اہلکاروں کو سخت سے سخت سزادیں تاکہ آئندہ اس قسم کی غیر قانونی سرگرمی نہ ہو ۔

متعلقہ عنوان :

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں