پی آئی اے اور سیرین انتظامیہ کے جو مسائل ہیں ہمیں لکھ کر دیئے جائیں ،سردار بابرخان موسیٰ خیل

مسائل کا حل نکال کر بلوچستان کے عوام کو بہتر سے بہتر سفری سہولیات مہیا کی جائیں ،ڈپٹی اسپیکر بلوچستان اسمبلی

جمعرات 27 جنوری 2022 21:45

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 جنوری2022ء) ڈپٹی اسپیکر بلوچستان اسمبلی سردار بابرخان موسیٰ خیل نے نجی ایئر لائنز سیرین کو کوئٹہ سے کراچی کے لئے فلائٹ آپریش شروع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی آئی اے اور سیرین انتظامیہ کے جو مسائل ہیں ہمیں لکھ کر دیئے جائیں تاکہ ان مسائل کا حل نکال کر بلوچستان کے عوام کو بہتر سے بہتر سفری سہولیات مہیا کی جاسکیں۔

وہ گزشتہ روز بلوچستان اسمبلی سیکرٹریٹ میں منعقدہ اجلاس کے موقع پر دیئے۔بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں دی گئی رولنگ کی روشنی میںگزشتہ روز پی آئی اے اور سیرین ایئر لائنز کے عملے نے اراکین بلوچستان اسمبلی کو بریفنگ دی۔ اس سلسلے میں بلوچستان اسمبلی سیکرٹریٹ میں منعقدہ اجلاس کی صدارت ڈپٹی سپیکر سردار بابر خان موسی خیل نے کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں اخترحسین لانگو ، ثنا اللہ بلوچ، نصراللہ خان زیرے، زابد علی ریکی، خلیل جارج،مبین خان خلجی نے شرکت کی۔

اراکین اسمبلی نے کوئٹہ سے اندرون ملک اضافی فضائی کرایوں پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کوئٹہ سے دیگر شہروں کے لئے پی آئی اے اور سیرین کے کرایے زیادہ ہیں جبکہ دیگر شہروں کے کرائے کوئٹہ سے کم ہوتے ہیں انھوں نے کہا کہ یہ بڑی ناانصافی ہے۔ ممبران اسمبلی نے کہا کہ ہر روز فلائٹس منسوخ یا ڈیلے ہوتے ہیں جس سے عوام کو کئی مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

دوران اجلاس نصراللہ زیرے نے کہا کہ ائیر سروسز کے ایسے روئیے کے خلاف بذریعہ قرارداد ہم ان سے بائیکاٹ کرینگے۔ ہم انکے ان ہوائی پروازوں کو استعمال نہیں کرینگے اگر انکے روئیے میں تبدیلی نہیں آتی۔ خلیل جارج نے کہا کہ ہمارے مسائل کو اہمیت نہیں دی جاتی شاید وفاقی حکام ہمیں کچھ نہیں سمجھتے ۔ ہمیں پتہ ہے کہ ان ملازمین کے پاس کے کوئی اختیار نہیں۔

انھوں نے کہا کہ آئندہ وزیر ہوابازی کو بلاکر باز پرس کی جائے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے قومی ایئر لائنز پی آئی کے نمائندوں نے بتایا کہ ائیر منسوخی کا ذمہ دار سول ایویشن ہے کیونکہ سول ایویشن اب تک ائیر ویز کو مکمل نہیں کر سکا ہے انھوں نے مزید کہا کہ اس وقت پی اے ایف کے رن وے کو استعمال کیا جارہا ہے اور اس ائیر وے کو ایک مخصوص وقت کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔

فلائٹ کی منسوخی کی وجہ سے ہمیں بھی باری نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔ بریفنگ کے دوران پی آئی اے کے نمائندوں نے کہا کہ کرایے پر فاصلہ کا کوئی دارومدار نہیں ہوتا بلکہ کرایہ بلندی کی سطح، فیول پرائسز، لیڈنگ اور ٹیک آف کے مطابق طے کیا جاتا ہے متبادل رن وے کے اضافی چارجز بھی ادا کئے جاتے ہیں اس موقع پر سردار بابرخان موسیٰ خیل نے سیرین ایئر لائنز کو کوئٹہ سے کراچی کے لئے فلائٹس کے اجراء کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ایئر لائنز کے حکام ہمیں اپنے مسائل لکھ کر دیں تاکہ ہم ان مسائل پر وفاق میں بات کریں او ران مسائل کا حل نکالا جاسکے۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں