پاک فوج نے ہمیشہ پیشہ ورانہ فنی و جری صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتے ہوئے دشمنوں کے ناپاک عزائم خاک میں ملائے ہیں،سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری

جمعہ 20 مئی 2022 15:30

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 مئی2022ء) سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے کہا کہ پاکستان کا دفاع مضبوط ہاتھوں میں ہے اورخدانخواستہ اگر پاکستان کا دفاع مضبوط نہ ہوتا توپاکستان کے لئے اپنی بقاءکی جنگ لڑنا بہت مشکل ہو جاتا۔ ہماری بہادر افواج نے ملکی دفاع کے لیے ہر دور میں قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے اور ملکی سلامتی کے لئے پاک فوج نے ہمیشہ پیشہ ورانہ فنی و جری صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتے ہوئے دشمنوں کے ناپاک عزائم خاک میں ملائے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے اپنے ایک بیان میں کیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی جغرافیائی حیثیت اور مضبوط فوج ہی پاکستان کی سلامتی اور بقاءکی ضامن ہے۔ جغرافیائی محل وقوع کے باعث پاکستان ہر دور میںاہمیت کا حامل رہاہے اور جغرافیائی حیثیت کا فائدہ مضبوط اور طاقتور فوج کے بغیر نہیں اٹھایا جا سکتا۔

(جاری ہے)

گزشتہ دو دہائیوںکے دوران پاکستان نے دنیا میں امن کے قیام میں ہر ممکن کوشش کی ہے اور امن قائم کرنے کے لیے بے پناہ قربانیاں بھی دیں ۔

انہوں نے کہا کہ پاک فوج پر تنقید کرنے والے اور اسے دیگر معاملات میں گھسیٹنے والے اگر دشمنوں کی سازشوں کو دیکھیں اور دفاع وطن کے لیے قربانیاں دینے والوں کے جذبے کو دیکھیںتو انہیں اپنی بہادر افواج پر فخر محسوس ہونا چاہئے کہ دشمنوں کی عددی برتری ملک و قوم کی سلامتی کے لئے جانوں کے نذرانے پیش کرنے والے جوانوں اور ان کے جذبے کے آگے کوئی حیثیت نہیں رکھتی۔

انہوں نے بیان میں کہا کہ جس طرح پاک افواج کو اندرونی و بیرونی دشمنوں کا سامنا ہے اور جس طرح اُسے ہمہ وقت مختلف محاذوں پرلڑنے کے ساتھ ساتھ ملکی سرحدوںکی حفاظت سمیت اندرونی و بیروزنی سازشوں کا مقابلہ کرنا پڑتا ہے وہ ایک بہت مشکل صورتحال ہے جس سے پاک فوج احسن طریقے سے نمٹ رہی ہے اور یہی وہ عمل ہے جس کے باعث پوری قوم بے فکر ہو کر چین کی نیند سوتی ہے۔

سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے کہا کہ سلام ہے شہداءکے والدین کو جن کے سپوتوں کی شہادت ان کے عزم و جذبہ کونہیں ڈگمگاتی بلکہ مزید پختہ کرتی ہے اور وطن سے محبت اور اس کے لئے قربان ہو جانے کے جذبے میں ذرہ برابر بھی فرق نہیں آتا ۔جبکہ دوسری طرف اگر دیکھاجائے توایک تکلیف دہ احساس یہ ہوتا ہے کہ ہمارے چندبھٹکے ہوئے ناقابت اندیش لوگ غیر ملکی دشمنوں کے ہاتھوں کھلونا بن کر اپنے ہی ملک میں دہشت گردی کے ذریعے اپنے ہی معصوم بہن بھائیوں کی جانوں کے درپے ہیں اور دشمنوں کی باتوں میں آ کر خود کش دھماکوں جیسے مکروہ عمل میں ملوث ہو رہے ہیں جو کہ نہ صرف معصوم جانوں سے کھیل رہے ہیں بلکہ اپنے وطن اور اپنے لوگوں سے غداری کے مرتکب بھی ہو رہے ہیں ۔

اُن کو یہ احساس ہونا چاہئے کہ ان کا یہ عمل ان کی آنے والی نسلوںکے لئے بدنما داغ ثابت ہو گاجو وہ چاہ کر بھی نہیں دھو سکیں گے۔سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے کہا کہ دشمن کبھی بھی ان کا خیر خواہ نہیں ہو سکتا۔ خدارا اب بھی وقت ہے بھٹکے ہوئے لوگ اپنے اور ملک کے ازلی دشمنوں کو پہچانیں اور اپنے آپ کو ان کے چنگل سے آزادا کرا کر ملکی دھارے میں شامل ہو جائیںاور ملکی ترقی و خوشحالی میں اپنا مثبت کردار ادا کریں جس کے لئے وہ پوری قوم کو اپنے ساتھ کھڑا پائیں گے۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں