؁سراوان پریس کلب مستونگ کے صدر فیض درانی کی قیادت میں صحافیوں کے ایک وفد کی بلوچستان یونین آف جرنلسٹس اور کوئٹہ پریس کلب کی قیادت سے ملاقات، صحافی نثار احمد نے پیشہ ورانہ امور کی انجام دہی میں جام شہادت نوش کیا، حکومت سرکاری شہید قرار دے، وفد کا مطالبہ

ٌبی یو جے کی مستونگ کے صحافیوں کو بھرپورتعاون کی یقین دہانی، صوبائی حکومت صحافی کو سرکاری شہید قرار دیے، معاملے کی شفاف تحقیقات مکمل کرکے شہید صحافی کے خاندان کو انصاف کی فراہمی کے لئے ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں، بی یوجے

منگل 10 ستمبر 2024 03:15

×کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 ستمبر2024ء) سراوان پریس کلب مستونگ کے صدر فیض درانی کی قیادت میں صحافیوں کے ایک وفد نے بلوچستان یونین آف جرنلسٹس اور کوئٹہ پریس کلب کی قیادت سے آج کوئٹہ پریس کلب میں ملاقات کی، بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کے جنرل سیکرٹری عبدالشکور خان، کوئٹہ پریس کلب کے صدر عبدالخالق رند جنرل سیکرٹری بنارس خان و دیگر اعلی عہدیدار بھی اس موقع پر موجود تھے۔

وفد نے مستونگ کے سینئر صحافی نثار احمد لہڑی کی شہادت کے حوالے سے بی یو جے اور کوئٹہ پریس کے عہدیداروں کو آگاہ کیا۔ وفد نے صحافی نثار احمد لہڑی کی شہادت کے واقعہ کے بارے میں چلنے والے غلط خبروں اور ابہام کی وضاحت کرتے بتایا کہ یہ کوئی زمین کا تنازعہ نہیں تھا بلکہ صحافی نثار احمد نے پیشہ ورانہ امور کی انجام دہی میں جام شہادت نوش کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا صحافی نثار احمد بیباک اور حق اور سچ کے لئے لڑنے والے صحافی تھے جنہیں علاقے میں غیر قانونی کام کے خلاف آواز اٹھانے کی پاداش میں شہید کیا گیا۔ سراوان پریس کلب کے وفد نے بلوچستان کی صحافی برادری سے بھرپور تعاون کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ شہید صحافی کو سرکاری طور پر شہید قرار دیئے جانے کی کوششوں میں ان کا ساتھ دیا جائے۔

بلوچستان یونین آف جرنلسٹس اور کوئٹہ پریس کلب کے صدر اور جنرل سیکرٹری نے اس موقع پر مستونگ کے سینئر صحافی کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مستونگ کی صحافی برادری کو اپنے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ بلوچستان کے صحافیوں کی نمائندہ تنظیم بی یو جے نے کہا کہ تنظیم کے پلیٹ فارم سے شہید صحافی کے پسماندگان کی دادرسی کے لیے ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔ بی یو جے نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس معاملے کی شفاف تحقیقات مکمل کرکے شہید صحافی کے خاندان کو انصاف کی فراہمی کے لئے ٹھوس اقدامات اٹھائے۔

متعلقہ عنوان :

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں