پنجاب میں کاروائیوں کے دوران پشتونوں کے گھروں کی بلا وجہ تلاشی اور گرفتاریاںباعث تشویش ہیں، ڈاکٹر حامد خان اچکزئی

ایسے عمل سے گریز کرنا ہوگا جن سے امن وامان کیلئے اٹھائے جانے والے اقدامات کو نقصان پہنچ سکتا ہو،صوبائی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات بیان

جمعہ 24 فروری 2017 20:42

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 فروری2017ء) پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے مرکزی رہنما صوبائی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات ڈاکٹر حامد خان اچکزئی نے کہا ہے کہ صوبے کی تمام مرکزی و صوبائی سیاسی قیادت ملک میں امن وامان قائم کرنے کے حوالے سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اقدامات کی بھرپور پذیرائی کرتی ہے اور اس حوالے سے سیاسی قیادت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان مکمل ہم آہنگی ہے تاہم ملک میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے کچھ علاقوں خصوصاً پنجاب میں کاروائیوں کے دوران وہاں رہنے والے پشتونوں کے گھروں کی بلا وجہ تلاشی اور گرفتاریاںباعث تشویش ہیں انہوں نے کہا کہ ہر داڑھی اور پگڑی والا دہشتگرد نہیں ہوتا اور کسی بھی طبقے یا قومیت کو انکی ثقافت و بووباش کی بنیاد پر دہشتگردی سے جوڑنا کسی طور مناسب عمل نہیں ہے جس کی وہ بھرپور مذمت کرتے ہیں صوبائی و زیر نے کہا کہ ملک کے موجودہ حالات اس بات کے متقاضی ہیں کہ ہم قوموں کے درمیان باہمی بھائی چارے کو فروغ دیں نہ کہ ان کے درمیان نفرت کو بڑھا ئیں انہوں نے کہا کہ ہمیں ایسے عمل سے گریز کرنا ہوگا جن سے امن وامان کیلئے اٹھائے جانے والے اقدامات کو نقصان پہنچ سکتا ہو ۔

(جاری ہے)

صوبائی وزیرنے حالیہ دہشتگردی کے تناظر میں پاک افغان بارڈر کی بندش پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ بارڈر بند کرنے سے بہتر ہے کہ ملکی سطح پر ایک دوسرے کے خلاف مداخلت کی پالیسی کو ترک کیا جائے اور دہشتگردی کے خاتمے کیلئے باہمی تعاون کو مستحکم کیا جائے انہوں نے کہا کہ برادر ملکوں کے پر امن شہریوں کی آمدورفت پر پابندی لگانا مزید دوریاں پیدا کرسکتا ہے ان حالات میںضرورت اس امر کی ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان تجارت کے ذریعے باہمی تعاون کو فروغ دیکر بردرانہ تعلقات کو مزید مستحکم کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں