پاک ایران مشترکہ سرحدی کمیشن کا بیسواں اجلاس تین روز جاری رہنے کے بعد اختتام پذیر ہوگیا، اجلاس میں سرحدی امور کا تفصیلی جائزہ لیتے ہوئے مختلف سفارشات تیارکرلی گئیں،کہ دونوں ممالک کی سرحد پر رونما ہونے والے کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کی معلومات کا فوری طور پر دوطرفہ تبادلہ کیا جائے گا اور واقعہ کی تحقیقات کی جائیں گی،اجلاس میں فیصلہ

منگل 28 فروری 2017 18:45

پاک ایران مشترکہ سرحدی کمیشن کا بیسواں اجلاس تین روز جاری رہنے کے بعد اختتام پذیر ہوگیا، اجلاس میں سرحدی امور کا تفصیلی جائزہ لیتے ہوئے مختلف سفارشات تیارکرلی گئیں،کہ دونوں ممالک کی سرحد پر رونما ہونے والے کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کی معلومات کا فوری طور پر دوطرفہ تبادلہ کیا جائے گا اور واقعہ کی تحقیقات کی جائیں گی،اجلاس میں فیصلہ
کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 فروری2017ء) پاک ایران مشترکہ سرحدی کمیشن کا بیسواں اجلاس تین روز جاری رہنے کے بعد اختتام پذیر ہوا پاکستان کے 26رکنی وفد کی قیادت چیف سیکرٹری بلوچستان سیف اللہ چٹھہ جبکہ ایرانی وفد کی قیادت سیستان و بلوچستان ایران کے ڈپٹی گورنر جنرل علی اصغر میر شکاری نے کی کمیشن کے اجلاس میں سرحدی امور کا تفصیلی جائزہ لیتے ہوئے مختلف سفارشات تیار کی گئیں جن پر چیف سیکرٹری بلوچستان اور ایران کے ڈپٹی گورنر جنرل نے دستخط کئے کمیشن کے اجلاس میں فیصلہ کیاگیا کہ دونوں ممالک کی سرحد پر رونما ہونے والے کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کی معلومات کا کا فوری طور پر دوطرفہ تبادلہ کیا جائے گا اور واقعہ کی تحقیقات کی جائیں گی۔

اجلاس میں سرحدی علاقوں میں معاشی سرگرمیوں کے فروغ اور سرحدی علاقوں کے عوام کے روزگار کے مواقعوں میں اضافہ کیلئے نئی سرحدی مارکیٹوں کے قیام کا فیصلہ بھی کیاگیا جبکہ مند،پشن اور گپت میں امیگریشن دفاتر کے قیام کا فیصلہ بھی کیاگیا اور طے پایا کہ مند اور پشن پربارڈر پوائنٹس کا اس سال مئی میں افتتاح کردیا جائے گا اجلاس میں منشیات کی سمگلنگ کے خلاف مشترکہ اقدامات کا فیصلہ کرتے ہوئے دو طرفہ کمیٹی قائم کی گئی جو منشیات کی سمگلنگ کے خلاف مشترکہ کاروائیوں کا جائزہ لے گی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں دہشتگردی کے خلاف جنگ کو ناگزیر قراردیتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان آئی جی ایف سی بلوچستان اور کمانڈر بارڈر گارڈ سیستان و بلوچستان، ایف سی کے کمانڈنٹس اور ان کے ایرانی ہم منصبوںجبکہ ڈپٹی کمشنروں اور مرزبانوںکی سطح پر ہاٹ لائن کے قیام کا فیصلہ بھی کیاگیا اجلاس میں زائرین اور مسافروں کی سہولت کے پیش نظر تفتان بارڈر کو 24گھنٹے کھلا رکھنے کیلئے کوششیں کرنے پر بھی اتفاق کیاگیا ہے ۔

اجلاس میں سرحد کے ساتھ ساتھ کھمبوں کی تنصیب اور مرمت اور دونوں ممالک کے ڈرائیوروں کو ضروری سہولتوں کی فراہمی کا فیصلہ بھی کیاگیا اس کے ساتھ ساتھ اسلحہ کی سمگلنگ کی روک تھام کیلئے بھی بھرپور اقدامات کا فیصلہ کیاگیا اجلاس میں کراچی تا چابہار براستہ گوادر فیری سروس کے آغاکی تجویز سے بھی اتفاق کیاگیا ۔ اجلاس میں سرحدی تنازعات کے حل کیلئے مختلف کمیٹیاں تشکیل دی گئیں جبکہ دونوں ممالک کے ماہی گیروں کے مسائل کے حل اور ان کی ضبط شدہ کشتیوں کی واپسی کا فیصلہ بھی کیاگیا پاکستانی وفد نے اپنے قیام کے دوران چابہار بندرگاہ کا دورہ بھی کیا۔

متعلقہ عنوان :

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں