راجن پور :دریائے سندھ میں پانی کی سطح بلند ہونے سے کچے کی 15 سے زائد بستیاں زیر آب آگئیں

ستلج میں پانی کے بھاﺅ میں بتدیج اضافہ‘قصور میں دریا کے اطراف 18 دیہات زیر آب آگئے ہیں

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 21 اگست 2019 12:54

راجن پور :دریائے سندھ میں پانی کی سطح بلند ہونے سے کچے کی 15 سے زائد بستیاں زیر آب آگئیں
راجن پور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔21 اگست۔2019ء) راجن پور کے مقام پر دریائے سندھ میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ جاری ہے، کچے کی 15 سے زائد بستیاں اور کئی ایکڑ فصلات زیر آب آگئیں، بھارت کی جانب سے چھوڑا گیا پانی کل کوٹ مٹھن سے گزرے گا ضلعی انتظامیہ کی جانب سے دریا کنارے ریلیف کیمپ قائم کردیا گیا. دریائے سندھ کوٹ مٹھن کے مقام پر پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ جاری ہے اب تک کچے میں کئی علاقے اور فصلات زیر آب آچکے ہیں‘فلڈ کنٹرول روم کے مطابق دریائے سندھ کے سیلابی پانی سے کچے کی 15 سے زائد بستیاں زیر آب آچکی ہیں جہاں سے لوگوں کی نقل مکانی جاری ہے.

(جاری ہے)

بھارت کی جانب سے چھوڑا گیا پانی کل کوٹ مٹھن اور روجھان کے مقام سے گزرے گا جس کی وجہ سے اونچے درجے کا سیلاب متوقع ہے، جبکہ انتظامیہ کی جانب سے مختلف مقامات ریلیف کیمپ بھی قائم کر دیے گئے ہیں. دوسری جانب دریائے ستلج ا میں پانی کے بہاﺅ میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے‘ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے ) کے ترجمان برگیڈیئر مختار احمد نے بتایا ہے کہ دریائے ستلج میں پانی کے بھاﺅ میں بتدیج اضافہ ہو رہا ہے، رات دس بجے گنڈا سنگھ والا پر پانی کی سطح 18.70 فٹ اور بہاﺅ 52000 کیوسک تھا.

مختار احمد نے کہا کہ قصور میں دریا کے اطراف 18 دیہات زیر آب آگئے ہیں جن میں انتہائی متاثرہ 3 دیہات مستی کے، چدر سنگھ اور بکی ونڈ کو 90 فیصد تک خالی کروا لیا گیا ہے، راول ڈیم بھی پانی سے بھر گیا ہے اور مزید گنجائش ختم ہونے والی ہے، جلد راول ڈیم کے اسپل ویز کھول دئیے جائیں گے. این ڈی ایم اے کے مطابق ضلعی انتظامیہ قصور نے متاثرہ افراد کے لیے 17 کیمپ قائم کئے لیکن اب تک کسی نے رہائش اختیار نہیں کی، ایک لاکھ سے ڈیڑھ لاکھ کیوسک کا سیلابی ریلہ آج شب سے کل دوپہر تک گنڈا سنگھ والا ہیڈ ورکس سے گزرے گا.

متعلقہ عنوان :

راجن پور میں شائع ہونے والی مزید خبریں