ایل اوسی پار کرنا غداری ہے تو یہ غداری میں کروں گا، سینیٹرسراج الحق

ہم 24 اکتوبر تک انتظار کریں گےاگرحکمرانوں نے کوئی لائحہ عمل نہ دیا تو پھرہم اپنا لائحہ عمل دیں گے، آخری گولی اور آخری فوجی تک لڑنے کا لمحہ اس وقت آئے گا جب بھارتی فوج مظفر آباد میں داخل ہوجائے گی، 68 دن سے کشمیر میں کرفیو اور ٹیپو سلطان ٹویٹر پر مصروف ہیں۔ راولاکوٹ میں خطاب

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 11 اکتوبر 2019 21:11

ایل اوسی پار کرنا غداری ہے تو یہ غداری میں کروں گا، سینیٹرسراج الحق
راولاکوٹ (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔11 اکتوبر2019ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹرسراج الحق نے کہا ہے کہ دنیا کی بہترین فوج اور اسلحہ کے باوجود آج اسلام آباد میں قبرستان کی خاموشی ہے، پوری قوم بھارت دودوہاتھ کرنے کو تیار ہے مگر اسلام آباد میں بیٹھا سلطان ٹیپو تیار نہیں، یہ اللہ کا عذاب ہے کہ حکومت دشمن سے نہیں لڑتی مگر اسے ڈینگی مچھر سے لڑنا پڑرہا ہے، ہم مانتے ہیں کہ جہاد کا اعلان ریاست کو کرنا چاہئے لیکن اگر ریاست جہاد کیلئے تیار ہی نہ ہو اور مدینہ اور مکہ کی بجائے واشنگٹن کی طرف دیکھ رہی ہوتو علماء بتائیں کہ قوم کیا کرے، وزیر اعظم کہتے ہیں کہ میں بھی سلطان ٹیپو بننا چاہتاہوں مگر ٹرمپ اجازت ہی نہیں دیتا، وزیر اعظم ایک ہی وقت میں رحمان اور رام کو خوش کرنے کی ناکام کوشش کررہے ہیں، آج وقت کے سلطان ٹیپو نے اپنے دفتر سے آدھا گھنٹہ باہر نکل کر کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا ہے ،مودی خوش ہے وہ کہے گا کہ آپ روزانہ بے شک دوگھنٹے باہر کھڑے رہا کرو، ہم 24اکتوبر تک انتظار کریں گے اگر حکمرانوں نے قوم کو کوئی لائحہ عمل نہ دیا تو پھرہم اپنا لائحہ عمل دیں گے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے راولا کوٹ اسٹیڈیم میں جہاد کشمیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔کانفرنس سے امیر جماعت اسلامی آزاد کشمیر ڈاکٹر خالد محمود ،عبدالرشید ترابی ،سردار اعجاز افضل اور زبیر احمد گوندل نے بھی خطاب کیا۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ قائد اعظم  نے 48میں پاکستانی فوج کو کشمیر میں داخل ہونے کا حکم دیا تھا مگر انگریز جنرل گریسی نے بغاوت کی اور بھارت کو کشمیر پر قبضہ کرنے کا موقع دیا ۔

آج پاکستانی فوج کی قیادت کسی انگریز جنرل کے ہاتھ میں نہیں ۔قائد اعظم  کا حکم اسی طرح موجود ہے ۔انہوں نے کہا کہ آخری گولی اور آخری فوجی تک لڑنے کا لمحہ کیا اس وقت آئے گاجب بھارتی فوج مظفر آباد میں داخل ہوجائے گی یا مقبوضہ کشمیر کے بچے بوڑھے بھارتی فوج کے ہاتھوں قتل عام کے بعد قبروں میں جاسوئیں گے ۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کی مائیں بہنیں بیٹیاں صبح و شام پاکستان کی طرف دیکھ رہی ہیں۔

کشمیری آج دسوا ں جمعہ بھی مساجد میں ادا نہیں کرسکے ۔اگر ہم نے یہ لڑائی سری نگر میں نہ لڑی تو پھر اسلام آباد اور مظفر آباد میں لڑنی پڑے گی ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکومت جان بوجھ کر ایسے ایشوز اٹھا رہی ہے جن سے مسئلہ کشمیر پس منظر میں چلا گیا ہے ۔دنیا بھر کے اخبارات اور میڈیا کشمیر میں بھارتی مظالم پر چیخ رہا ہے مگر ہمارا میڈیا اندرونی سیاست میں الجھا ہوا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ 27ستمبر کے بعد سے وزیر اعظم ایل او سی کو پار کرنے والوں کو پاکستان کے دشمن اور غدار قرار دے رہے ہیں ۔اگر کشمیر یوں کا ساتھ دینا غداری ہے تو سب سے پہلا غدار میں ہوں ۔انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت تباہ ،امن و امان ناپید ہوچکا ہے ۔حکمران تمام پریشانیوں اور مسائل کا حل اقوام متحدہ کی تقریر کو قرار دے رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ 16اکتوبر کو کشمیر کی مائیں بہنیں بیٹیا ں اسلام آباد آئیں گی اور حکمرانوں کے سوئے ہوئے ضمیر کو جگانے کی کوشش کریں گی ۔

حکمرانوں کیلئے بہتر یہی ہے کہ وہ اس سے پہلے ہی قوم کو کشمیر کی آزادی کا کوئی روڈ میپ اور لائحہ عمل دیدیں ۔17اکتوبر کو پنجاب بھر کے مشائخ عظام کے ساتھ مشاورت کریں گے ۔23اکتوبر کو پاکستان کی تمام اقلیتوں سے مشورہ کریں گے اور 24اکتوبر کو میں کوٹلی آؤں گا۔

راولا کوٹ میں شائع ہونے والی مزید خبریں