سردار غلام صادق نے الیکشن کمیشن آزاد کشمیر کی طرف سے مجوزہ حلقہ بندی کو مسترد کردیا

نئی حلقہ بندی عوام علاقہ اور سیاسی زعما کی مشاورت کے بغیر کی گئی جس پر عوام علاقہ کو شدید تحفظات ہیں، سابق اسپیکر قانون ساز اسمبلی 1حکومت کا کام عوام کو قریب ترین سہولیات کی فراہمی ہے تاکہ ان کے مسائل میں مزید اضافہ نہ ہو ، لیکن حکومت وقت عوام کو مزیدمشکلات کی طرف دھکیل رہی ہے،ردعمل

ہفتہ 10 اگست 2019 21:41

راولاکوٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 اگست2019ء) سابق اسپیکر قانون ساز اسمبلی و پاکستان پیپلزپارٹی آزاد کشمیر کے چیف آرگنائزر سردار غلام صادق نے الیکشن کمیشن آف آزاد جموں وکشمیر کی طرف سے مجوزہ حلقہ بندی کو مسترد کرتے ہو ئے کہا ہے کہ نئی حلقہ بندی عوام علاقہ اور سیاسی زعما کی مشاورت کے بغیر کی گئی جس پر عوام علاقہ کو شدید تحفظات ہیں، حکومت کا کام عوام کو قریب ترین سہولیات کی فراہمی ہے تاکہ ان کے مسائل میں مزید اضافہ نہ ہو ، لیکن حکومت وقت عوام کو مزیدمشکلات کی طرف دھکیل رہی ہے ،ایل اے 18پونچھ 2کے سرکل اکھوڑ بن جو کہ ہجیرہ سے محض دو کلو میٹر کے فاصلے پر ہے ا س کو نئے حلقہ انتخاب میں شامل کرنا سر اسر زیادتی و نا انصافی ہے اسی طرح تراڑ کھل کے عوام جو کہ پہلے سے ہی مظلوم تھے اور انتظامی طور پرضلع سدہنوتی اور سیاسی طور پر حلقہ ہجیرہ کا حصہ تھے کو یونین کونسل نیریاں کے موضع جات جو کہ پلندری سے قریب ترین ہے انہیں وہاں سے اٹھا کر ہجیرہ میں شامل کر نا ظلم عظیم ہے ہونا تو یہ چاہیے تھے کہ ضلع سدہنوتی میں ایک نئے حلقہ کا اضافہ ہوتا جس کا قریب ترین مرکز تراڑ کھل ہوتا لیکن ایسا نہ کرنا ظلم و زیادتی ہے، ان خیالات کا اظہا ر انہوں نے نئی حلقہ بندی کے حوالے سے انے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کیا انہو ںنے مطالبہ کیا کہ الیکشن کمیشن فوری طور پر ضلع سدہنوتی کے دونوں حلقوں اور پونچھ کے حلقہ نمبر دو کے عوام کی مشاورت کے ساتھ سدہنوتی کے لیے ایک مزید حلقہ کا اضافہ کرین جس کا مرکز تراڑ کھل ہو تاکہ عوام علاقہ کو سفری اور انتظامی مشکلات سے نکالا جا سکے، انہوں نے کہا کہ اگر ایسا نہ کیا گیا تو عید کے فورا بعد آل پارٹیز اور زعما کی مشاورت سے آئندہ کا لائحہ عمل اپنا یا جا ئے گا ، نئی حلقہ بندی کسی صورت قابل قبول نہیں ہے،ہم کسی کو عوام علاقہ کو مزید مشکلات میں ڈالنے کی اجازت ہرگز نہیں دیں گئے۔

راولا کوٹ میں شائع ہونے والی مزید خبریں