زرعی پیداوارکا 40 فی صد ترسیل کے دوران ضائع ہو جاتا ہے ،ماہرین

منگل 21 مئی 2019 17:28

راولپنڈی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 مئی2019ء) زرعی ماہرین نے کہا ہے کہ پاکستان میں سالانہ اوسطاً 15ملین ٹن پھل اور سبزیاں پیدا ہوتی ہیں تاہم کھیت سے منڈی تک ترسیل کے دوران اس پیداوار کا 20سے 40فیصد حصہ ضائع ہوجاتا ہے۔ محکمہ زراعت راولپنڈی کے ترجمان نے کہاکہ کاشتکار اس ضیاع سے بچنے کیلئے سبزیوں اور پھلوں کی پیکنگ کے عمل کو عالمی معیار کے مطابق بنائیں کیونکہ ناقص پیکنگ کی وجہ سے ہونے والے نقصانات میں بڑا حصہ غیر تسلی بخش کریٹوں / ڈبوں کا ہے۔

ترجمان نے کہاکہ پھلوں اور سبزیوں کی پیکنگ اس طرح کی کریں کہ انہیں باآسانی ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جایا جا سکے۔ پھل اور سبزیوں کو دوران سفر ہچکولوں کے اثرات سے محفوظ رکھیںتاکہ پھل پر خراشیں نہ آئیں۔

(جاری ہے)

کریٹ اتنامضبوط ہو کہ اس کے اندر رکھے گئے پھل اوپر رکھے گئے کریٹوں کے بوجھ سے متاثر نہ ہوں ۔ آج کے دور میں پیکنگ میں کافی جدت آ گئی ہے اس کے لئے فائبر گلاس، پلاسٹک، تھرموپور اور سکڑنے والی پلاسٹک کی مدد سے پیکنگ کو کافی مضبوط بنا دیا گیا ہے جس سے نقل و حمل کے دوران نقصانات کم ہوتے ہیں ۔

پیکنگ ڈیزائن میٹریل کا انحصار پھل یا سبزی کے وزن اور سفر پر منحصر ہوتا ہے۔ کاشتکار پھلوں اور سبزیوں کو جراثیموں سے محفوظ رکھنے کیلئے محکمہ زراعت کی سفارش کردہ زہر کا استعمال کریں ۔

متعلقہ عنوان :

راولپنڈی میں شائع ہونے والی مزید خبریں