بارانی علاقوں کے کاشتکار گندم کی کاشت کے وقت محکمہ زراعت کی سفارش کردہ کھادوں کا استعمال کریں،ترجمان محکمہ زراعت پنجاب

ہفتہ 24 اکتوبر 2020 22:27

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 اکتوبر2020ء) بارانی علاقوں کے کاشتکار گندم کی کاشت کے وقت محکمہ زراعت کی سفارش کردہ کھادوں کا استعمال کریں۔ کم بارش والے علاقوں(راجن پور،لیہ،ڈیرہ غازی خان،مظفرگڑھ،بھکر،میانوالی اور خوشاب کے بارانی علاقہ جات) میں بوائی سے قبل زمین کی تیاری کے وقت ایک بوری ڈی اے پی اورپونی بوری یوریا اورآدھی بوری ایس او پی یا دو بوری نائٹرو فاس اور آدھی بوری ایس او پی فی ایکڑ ڈالیں جب کہ درمیانی بارش والے علاقوں (چکوال،پنڈی،گھیب،پنڈدادخان کے علاقہ جات) اور زیادہ بارش والے علاقہ جات روالپنڈی،اٹک،جہلم،ناروال،گجرات،کھاریاں اور شکرگڑھ کے علاقہ جات) میں دو بوری ڈی اے پی اورسوا بوری یوریا اورآدھی بوری ایس او پی یا پانچ بوری سنگل سپر فاسفیٹ(18%) اور دو بوری یوریا اور آدھی بوری ایس او پی فی ایکڑ استعمال کریں۔

(جاری ہے)

ترجمان محکمہ زراعت پنجاب کے مطابق گندم کی بوائی کیلئی40 تا50 کلوگرام فی ایکڑ بیج استعمال کریں نیزبیج کے اگاؤ کی شرح 85 فیصد سے کم نہیں ہونی چاہیے ۔ کاشت سے قبل بیج کو محکمہ زراعت پنجاب کے مقامی عملے کے مشورہ سے پھپھوندی کش زہر ضرور لگا لیں۔گندم کی کاشت سے قبل عام ہل چلائیں اور سہاگہ دیں تاکہ اگنے والی جڑی بوٹیاں تلف ہو جائیں۔کاشتکار بوائی سے قبل دو مرتبہ عام ہل چلائیں اور بھاری سہاگہ دیں تاکہ وتر زمین کی اوپر والی تہہ میں آجائے اور بذریعہ ڈرل گندم کی کاشت یقینی بنائیں۔

بارانی گندم کے کاشتکار جڑی بوٹیوں کی تلفی پر خصوصی توجہ دیں اور بوائی کے بعد اگر18 تا20 دن کے اندر بارش ہو جائے تو کھیت وتر آنے پر دوہری بار ہیرو چلائیں اس سے جڑی بوٹیاں تلف ہو جائیں گی اور وتر بھی دیر تک قائم رہے گا یا فصل کے اگاؤ کے بعد کھرپے یا کسولے سے خشک گوڈی کر کے فصل کو جڑی بوٹیوں سے پاک کریں۔

متعلقہ عنوان :

راولپنڈی میں شائع ہونے والی مزید خبریں