پیرودھائی قبرستان میںنالہ لئی کی جانب مٹی کے مسلسل گرنے سے بہت سی قبریں ضائع ہو چکی ہیں،عوامی ویلفیئر سوسائٹی

حکومتی،ذمہ داران ،انتطامی مشینری اور اعلی حکام اور عوام اور عوامی نمائندوںکی توجہ اس بنیادی اہم مسئلے قبرستان کے قیام کی جانب نہیں ہے

پیر 23 اکتوبر 2017 22:50

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 اکتوبر2017ء)امی تحریک کے میڈیا کوآرڈینیٹر،ترجمان مرکزی سیرت و میلاد کمیٹی راولپنڈی، صدر عوامی ویلفیئر سوسائٹی پیر ودھائی غلام علی خان،صدر انجمن رسول عربی شیخ جاوید عالم،بشارت خان،سہیل شخ نے کہا ہے کہ پیر ودھائی قبرستان پرانا اور تاریخی قبرستان جوا علی حکام کی توجہ کا منتظر ہے، جس میں مذید قبروں کی گنجائش بالکل ختم ہو چکی ہے،حکومتی،ذمہ داران ،انتطامی مشینری اور اعلی حکام اور عوام اور عوامی نمائندوں میں سے کسی کی بھی توجہ اس بنیادی ضرورت اہم مسئلے نئے قبرستان کے قیام کی جانب نہیں ہے ،دوسری جانب ایک اہم مسئلہ جو درپیش ہے وہ قبرستان کی اندونی جانب نالہ لئی کی اندورنی حصے کے گرنے کا ہے،جہاں سے آہستہ آہستہ مٹی مسلسل گر رہی ہے، نالہ لئی کی جانب مٹی کے مسلسل گرنے سے بہت سی قبریں ضائع ہو چکی ہیں،جلد روک تھام نہ کی گئی تو بہت سی مذیدقبریں ضائع ہونے کا خدشہ ہے، انہوںنے کنارے پر موجود مذید قبروں کو بچانے کے لئے حکام بالا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ خصوصی معائنہ ٹیم بھیج کر جگہ کا جائزہ لیا جائے اور مٹی گرنے کے عمل کو روکنے کے لئے فوری اقدامات کئے جائیں، اندرونی حصے میں دیوار بنائی جائے ،اس اہم مسئلے کی جانب فوری توجہ اور عملی اقدامات کی ضرورت ہے،

راولپنڈی میں شائع ہونے والی مزید خبریں