آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے دو بھائیوں سمیت مزید 10خطرناک دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کر دی

جمعہ 19 جنوری 2018 20:36

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے دو بھائیوں سمیت مزید 10خطرناک دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کر دی
راولپنڈی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 جنوری2018ء) پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے دو دہشت گرد بھائیوں سمیت مزید 10خطرناک دہشت گردوں کی سزائے موت اور 3 دہشت گردوں کی مختلف مدتوں کی سزائوں کے فیصلوں کی توثیق کر دی، یہ دہشت گرد مسلح افواج، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سویلین پر حملوں میں ملوث تھے جس کے نتیجے میں مجموعی طور پر 41 افراد شہید اور 33 زخمی ہوئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق سمیع الرحمان ولد گل حبیب اور عظم خان ولد شبیر کالعدم تنظیم کے متحرک کارکن تھے ۔ یہ مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملوں میں براہ راست ملوث تھے جس کے نتیجے میں میجر محمد احسن اور 9 اہلکار ،دو پولیس افسران شہید اور 13زخمی ہوئے تھے ۔

(جاری ہے)

حملوں کے وقت دونوں آتشیں اسلحہ سے لیس تھے ، ٹرائل کورٹ اور مجسٹریٹ کے سامنے تمام جرائم کا اعتراف کرنے پر فوجی عدالت نے دونوں کو سزائے موت سنائی تھی ۔

ارشد بلال ولدخادم خان اور انور علی ولد غفار کالعدم تنظیم کے متحرک کارکن تھے ، یہ مسلح افواج پر حملوں میں ملوث تھے جس کے نتیجے میں 9جوان شہید اور 9زخمی ہوئے تھے ۔یہ دونوں سوات میںگورنمنٹ بوائز پرائمری سکول کو تباہ کرنے میں براہ راست ملوث تھے ۔ٹرائل کورٹ اور مجسٹریٹ کے سامنے تمام جرائم کا اعتراف کرنے پر فوجی عدالت نے انھیں سزائے موت سنائی تھی ۔

محمد علیم ولد عبدالرشیداور فضل علیم ولد عبدالرشیدکالعدم تنظیم کے متحرک کارکن تھے ۔یہ قانون نافذ کرنے والے اداروں اور مسلح افواج پر حملوں میں براہ راست ملوث تھے جس کے نتیجے میں 4اہلکار شہید ہوئے ۔ان دہشت گردوں نے سویلین سید رحمی اور سب انسپکٹر ارشد علی،ہیڈ کانسٹیبل سرور علی خان اور شیر احمد کو زبحہ کیا تھا ۔ٹرائل کورٹ اور مجسٹریٹ کے سامنے اعتراف جرم کرنے پر فوجی عدالت نے دونوں دہشت گردوں کو سزائے موت سنائی تھی ۔

سہیل احمد ولد عثمان علی کالعدم تنظیم کا متحرک رکن تھا ۔یہ قانون نافذ کرنے والے اداروں اورسویلین پر حملوں میںبراہ راست ملوث تھا جس کے نتیجے میں تین سویلین شہید اور سب انسپکٹر مصطفی خان اور کانسٹیبل سمیت 4افراد زخمی ہوئے ۔ٹرائل کورٹ اور مجسٹریٹ کے سامنے جرائم کا اعتراف کرنے پر فوجی عدالت نے اسے سزائے موت سنائی تھی ۔نعمت اللہ ولد احمد کالعدم تنظیم کا متحرک رکن تھا ، یہ مسلح افواج پر حملوں میں براہ راست ملوث تھا جس کے نتیجے میں دو فوجی جوان شہید اور 4زخمی ہوئے ۔

ٹرائل کورٹ اور مجسٹریٹ کے سامنے تمام جرائم کا اعتراف کرنے پر فوجی عدالت نے اسے سزائے موت سنائی تھی ۔رحمت اللہ ولد نور سید کالعدم تنظیم کا متحرک رکن تھا ۔یہ مسلح افواج پر حملوں میں ملوث تھا جس میں فوجی جوان شہید ہوا ۔ٹرائل کورٹ اور مجسٹریٹ کے سامنے تمام جرائم کا اعتراف کرنے پر فوجی عدالت نے اسے سزائے موت سنائی تھی ۔

متعلقہ عنوان :

راولپنڈی میں شائع ہونے والی مزید خبریں