"گو نواز گو" کے نعروں نے جیل میں بھی نواز شریف کا پیچھا نہ چھوڑا

نواز شریف کو دیگر قیدیوں کے ساتھ مسجد میں نماز ادا کرنے سے بھی روک دیا گیا، میڈیا رپورٹس

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعرات 19 جولائی 2018 17:23

"گو نواز گو" کے نعروں نے جیل میں بھی نواز شریف کا پیچھا نہ چھوڑا
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19 جولائی 2018ء) :گو نواز گو کے نعروں نے جیل میں بھی نواز شریف کی جان نہ چھوڑی ، قیدیوں نے بیرک میں دیکھ کر نعرے بازی شروع کر دی۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ نواز شریف کو اڈیالہ جیل میں بھی شدید نعرے بازی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ صبح کے وقت جب نواز شریف بیرک میں آئے تو دیگر قیدیوں نے نواز شریف کو بیرک میں دیکھتے ہی مخالف نعرے لگانا شروع کر دئیے۔

جس کے بعد جیل حکام نے نواز شریف کی نقل و حرکت کو محدود کر دیا ہے۔جب کہ نواز شریف کو مسجد میں نماز پڑھنے سے بھی روک دیا گیا ہے کیونکہ وہاں پر دیگر قیدی بھی موجود ہوں گے۔کسی بھی نا خوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے نواز شریف کی نقل و حرکت کو محدود کر دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

رپورٹس میں مزید بتایا گیا ہے کہ سیکورٹی خدشات کے پیش نطر نواز شریف اور مریم نواز کو سہالہ ریسٹ ہاؤس منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ دو روز قبل اڈیالہ جیل میں نواز شریف اور مریم نواز کی سیکیورٹی کو ریڈ الرٹ کر دیا گیا تھا۔ نواز شریفکی سکیورٹی پر چھ اہلکار تعینات جبکہ ان کے ساتھ ایک مشقتی بھی کام کر رہا ہے۔ جیل ذرائع نے بتایا کہ مریم نواز کی سیکیورٹی پر خاتون ڈپٹی سپریٹنڈنٹ سمیت 6 خواتین اہلکار تعینات کی گئی ہیں۔ جیل کھولنے کے دوران نواز شریف کو محدود رہنے جبکہ مریم نواز کو بھی محتاط رہنے کی ہدایت کی گئی۔

جیل میں نواز شریف کو اخبارات بھی مہیا کیے گئے۔ نواز شریف اور مریم نواز کو جیل میں دئے جانے والے کھانے اور پانی کی نگرانی خود جیل سپریٹنڈنٹ نے اپنے ذمے لی ہے۔ گذشتہ روز کئی لیگی کارکنان بھی اڈیالہ جیل کے باہر اکٹھے ہوئے اور اڈیالہ جیل کے گیٹ نمبر 5 پر شدید نعرے بازی بھی کی۔ قبل ازیں خبر آئی تھی کہ نواز شریفاور مریم نواز کو سہالہ ریسٹ ہائوس منتقل کرنے کے لیے جیل انتظامیہ نے حتمی فیصلہ کر لیا گیا ہے جس کے تحت آئندہ چند روز میں سابق وزیر اعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کو سہالہ ریسٹ ہائوس منتقل کیے جانے کا امکان ہے۔ذرائع کے مطابق یہ فیصلہ سکیورٹی خدشات کے پیش نظر کیا گیا ہے۔

راولپنڈی میں شائع ہونے والی مزید خبریں