راولپنڈی کنٹونمنٹ بورڈ ، رواں برس 11500 لٹر غیر معیاری دودھ اور 2000 بوتل جوس ضبط کیا گیا

پیر 23 جولائی 2018 19:02

راولپنڈی کنٹونمنٹ بورڈ ، رواں برس 11500 لٹر غیر معیاری دودھ اور 2000 بوتل جوس ضبط کیا گیا
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 جولائی2018ء) راولپنڈی کنٹونمنٹ بورڈ نے رواں برس 11500 لٹر غیر معیاری دودھ اور 2000 بوتل جوس ضبط کیا ۔راولپنڈی کینٹ کے مکینوں کو معیاری اشیائے خور و نوش کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے راولپنڈی کینٹ کی فوڈ برانچ نے سال 2018کے ابتدائی چھ ماہ میں مختلف کارروائیوں کے دوران مضر صحت 11500 لٹر دودھ اور 2000 بوتل جوس ضبط کر کے تلف کیا ۔

ترجمان راولپنڈی کینٹ قیصر محمود نے اے پی پی کو بتایاکہ ضبط کیا جانے والی غیر معیاری دودھ اور جوس ایڈیشنل ایگزیکٹو آفیسر راولپنڈی کینٹ ارسلان حیدر اور چیف فوڈ انسپکٹر وارث بھٹی کی نگرانی میں تلف کیا گیا ۔ چیف فوڈ انسپکٹر وارث بھٹی نے دیگر انسپکٹرزاور اپنی ٹیم کے ہمراہ غیر معیاری اور مضر صحت اشیاء کی تیاری و فروخت کے خلاف اچانک چھاپے مار کر کارروائیاں کیں اور خلاف ورزی کے مرتکب فوڈ آئوٹ لیٹس کو جرمانے کیے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایاکہ کنٹونمنٹ ایگزیکٹو آفیسرسبطین رضا کی ہدایات پر ناقص اور غیر معیاری اشیائے خور و نوش کی روک تھام کے لیے فوٓڈ انسپکٹرز نے صدر ،پشاور روڈ ،قاسم مارکیٹ ،چوہڑ ،الہ آباد ،مصریال ،ٹنچ بھاٹہ ،پیپلز کالونی ،چونگی نمبر 22،بکرا منڈی سمیت دیگر علاقوں کی مارکیٹوں پر اچانک چھاپے مار کر صفائی کی صورتحال اور شیائے خور و نوش کے معیار کی جانچ پڑتال کی ۔

قیصر محمود نے کہاکہ اشیائے خور ونوش کے معیار کے جانچ پڑتال کے لیے چھاپوں کو سلسلہ جاری رکھا جائے گا جبکہ فوڈ انسپکٹرز کو ہوٹلوں ،بیکریوں اور فوڈ آئوٹ لیٹس کے عملے کے طبی صحت کی جانچ پڑتال کی بھی ہدایت کی گئی ہے ۔ترجمان کینٹ نے قومی خبر ایجنسی کو مزید بتایاکہ ان چھاپوں کے دوران ہوٹلز ،ٹی سٹالز اور دودھ کی دکانوں پر بھی معیار کی جانچ پڑتال کی جاتی ہے ۔انہوں نے بتایاکہ راولپنڈی کینٹ نے چھ ماہ میں مجموعی طور پر 592 سیمپلز اکٹھے کیے جن میں سے 210سیمپلز کی رپورٹ موصول ہو گئی ہے ۔قیصر محمود نے بتایاکہ اس عرصہ میں کینٹ کے علاقوں میں دودھ سپلائی کرنے والی 110گاڑیوں کی بھی جانچ پڑتال کی گئی اور ان میں موجود دودھ خصوصی تجزیاتی مشینوں کے ذریعے چیک کیا گیا ۔

متعلقہ عنوان :

راولپنڈی میں شائع ہونے والی مزید خبریں