سینٹرل جیل اڈیالہ کے سپرنٹنڈنٹ کے کمرے میں نواز شریف کے ساتھ حنیف عباسی اور مسلم لیگ کے دیگر عہدیداران کی گروپ فوٹو

آئی جی جیل خانہ جات مرزا شاہد سلیم بیگ نے فوٹو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کا نوٹس لیتے ہوئے 2 رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی ، رپورٹ پیش کرنے کا حکم رہائی پر مٹھائی کا آنا معمول کی بات ہے البتہ صرف موبائل کیمرے کے سپرنٹنڈنٹ آفس تک جانے کی انکوائری کی جائے گی، جیل ذرائع

جمعرات 20 ستمبر 2018 20:51

سینٹرل جیل اڈیالہ کے سپرنٹنڈنٹ کے کمرے میں نواز شریف کے ساتھ حنیف عباسی اور مسلم لیگ کے دیگر عہدیداران کی گروپ فوٹو
راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 ستمبر2018ء) آئی جی جیل خانہ جات مرزا شاہد سلیم بیگ نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی ضمانت کی رہائی کے موقع پر راولپنڈی کی سینٹرل جیل اڈیالہ کے سپرنٹنڈنٹ کے کمرے میں نواز شریف کے ساتھ ایفی ڈرین کیس میں سزا یافتہ سابق رکن قومی اسمبلی حنیف عباسی اور مسلم لیگ کے دیگر عہدیداران کی گروپ فوٹو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کا نوٹس لیتے ہوئے 2 رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی ہے ڈی آئی جی جیل خانہ جات ملتان ریجن ملک شوکت فیروز، اور آئی جی جوڈیشل ملک صفدر نوازپر مشتمل کمیٹی کو ہدائیت کی گئی ہے وہ معاملہ تحقیقات کر کے رپورٹ پیش کریں ذرائع کے مطابق آئی جی جیل خانہ جات کی جانب سے تشکیل دی گئی کمیٹی آج (بروز جمعہ) اڈیالہ پہنچ کر معاملے کی تحقیقات کرے گی اور رپورٹ کی روشنی میں قانون کے مطابق کاروائی کی جائے گی ادھر اڈیالہ جیل کے ذرائع کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی تصویر نوازشریف کی ضمانت کے بعد کی ہے اور جیل کے اندر کی نہیںہے جبکہ سپرنٹنڈنٹ جیل حنیف عباسی یا کسی بھی قیدی کو اپنے دفتر بلا سکتا ہے جیل ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ رہائی پر مٹھائی کا آنا معمول کی بات ہے البتہ صرف موبائل کیمرے کے سپرنٹنڈنٹ آفس تک جانے کی انکوائری کی جائے گی یا درہے کہ 19ستمبر کو اسلام آباد ہائی کورٹ سے نواز شریف کی سزا معطلی کے فیصلے کے بعد ان کی رہائی کے موقع پر جیل سپرنٹنڈنٹ کے کمرے میں بنائی گئی گروپ فوٹو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی جس میں سپرنٹنڈنٹ سعید اللہ گوندل کی موجودگی میں نواز شریف کے ہمراہ ایفی ڈرین کیس میں عمر قید کی سزا پانے والے سابق رکن قومی اسمبلی حنیف عباسی ،سابق رکن قومی اسمبلی ملک ابراراورمرتضیٰ جاوید عباسی کو واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے سوشل میڈیا پر تصویر وائرل ہونے کے بعد اس تصویر کو شدید تنقید کا سامنا تھا جس پر آئی جی جیل خانہ جات نے نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دیا ہے ۔

راولپنڈی میں شائع ہونے والی مزید خبریں