صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت اور ایم ایس بے نظیر اسپتال کی فون کال لیک ہونے کا معاملہ

صوبائی وزیر نے حنیف عباسی اور اپنے مشترکہ دوست کے کہنے پر ایم ایس طارق نیازی کو کال کی۔ ذرائع

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 17 دسمبر 2018 12:38

صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت اور ایم ایس بے نظیر اسپتال کی فون کال لیک ہونے کا معاملہ
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17 دسمبر2018ء) : صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت اور ایم ایس بے نظیر اسپتال کی فون کال کی آڈیو لیک ہونے کے معاملے پر ایک نئی کہانی سامنے آگئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ راجہ بشارت نے حنیف عباسی اور اپنے مشترکہ دوست کے کہنے پر ایم ایس طارق نیازی کو کال کی۔ صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت نے ڈاکٹر اریبہ عباسی کے استعفیٰ کو سیاسی رنگ سے بچانے کے لیے ہی اس معاملے میں مداخلت کی۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ بے نظیر اسپتال کے ایم ایس طارق نیازی کا ڈاکٹر اریبہ کو پہلے والے شعبہ میں ہی ٹرانسفر کرنے کا مقصد اپوزیشن کے سیاسی الزامات سے بچنا تھا۔ لیکن راجہ بشارت مشترکہ دوست کی خواہش پر معاملہ سُدھارنے کے چکر میں فون کال کرکے خود ہی پھنس گئے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ آج صبح صوبائی وزیر قانون اور ایم ایس بے نظیر اسپتال کی فون کال لیک ہونے کے بعد مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی کی بیٹی ڈاکٹر اریبہ عباسی نے استعفیٰ دے دیا۔

سیکریٹری صحت پنجاب کو بھیجے گئے استعفے میں انہوں نے ایم ایس بے نظیر بھٹو اسپتال ڈاکٹرطارق نیازی پر پی ٹی آئی سے روابط کا الزام عائد کرتے ہوئے لکھا کہ ڈاکٹرطارق نیازی ان کے خلاف انتقامی کارروائی کررہے ہیں۔استعفیٰ میں ڈاکٹر اریبہ عباسی کی جانب سے لکھا گیا کہ وہ 13 ستمبر2017ء کو بے نظیر اسپتال میں بطور میڈیکل افسر تعینات ہوئیں، 2 ماہ ایمرجنسی میں کام کرنے کے بعد انہیں پیتھالوجی ڈیپارٹمنٹ میں بھیجا گیا جہاں سے 3 ماہ بعد ان کا تبادلہ اسکن ڈیپارٹمنٹ میں کردیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ وہ پوری دلجمعی سے کام کر رہی تھیں کہ 4 دسمبر کو ڈاکٹر طارق نیازی کی جانب سے صرف ان کے ٹرانسفرکا لیٹر ایشو کرتے ہوئے انہیں ایمرجنسی میں تعینات کردیا گیا۔ درخواست کرنے کے باوجود طارق نیازی نے انہیں اسکن ڈیپارٹمنٹ میں ہی رکھنے سے انکار کردیا جبکہ وہ پوری محنت اور لگن سے کام کر رہی تھیں۔ڈاکٹر اریبہ عباسی نے مزید کہا کہ میڈیکل سپرنٹنڈنٹ طارق نیازی پہلے دن سے ہی میرے والد حنیف عباسی کی وجہ سے انتقامی کارروائی کا نشانہ بنا رہے ہیں، ایسی صورت میں میرے کیرئیر کے لیے یہی بہتر ہے کہ میں ان کی سپرویژن میں کام نہ کروں اور استعفیٰ دے دوں۔

یاد رہے کہ صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت کی جانب سے لیڈی ڈاکٹر کا تبادلہ نہ کرنے پر بے نظیراسپتال کے ایم ایس کو دھمکی دینے والی فون کالز کی آڈیو وائرل ہو گئی۔ فون کالز کے مطابق صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت نے اپنے سیاسی حریف کی بیٹی لیڈی ڈاکٹر’’اریبہ عباسی‘‘ کا تبادلہ ایمرجنسی سے سکن ڈیپارٹمنٹ میں کروانا چاہتے تھے اس کے مطابق اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر طارق نیازی نے صوبائی وزیر کو شائستگی سے بتایا کہ ان کے پاس ڈاکٹرز کی کمی ہے اور ایمرجنسی میں چند دن ڈیوٹی کرنے کے بعد انہیں تبدیل کردیا جائے گا اس پر صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ اگر مذکورہ ڈاکٹر کو سکن سیکشن میں نہ بھیجا گیا تو ہم پر اُنگلی اُٹھے گی کہ ہم سیاسی مخالفت کررہے ہیں اور ان کا تبادلہ سیاسی سطح پر ہوا ہے جس پر ڈاکٹر نیازی نے کہا کہ اسپتال کے اندر کے معاملات وہ خود چلاتے ہیں ، اس کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں جس پر صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت جوش میں آگئے اور انہیں دھمکی آمیز لہجے میں کہا کہ اگر ڈاکٹر اریبہ کا تبادلہ سکن سیکشن میں نہ ہوا تو آپ کی چُھٹی ہو جائے گی۔

راولپنڈی میں شائع ہونے والی مزید خبریں