پاکستان کی دو جنگیں لڑنے والے فوجی نے پنشن میں اضافے کے لیے عدالت سے رجوع کر لیا

میری پنشن میں اضافہ اور ملٹری اسپتال میں علاج معالجے کی مفت سہولت فراہم کی جائے

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 18 جنوری 2019 12:00

پاکستان کی دو جنگیں لڑنے والے فوجی نے پنشن میں اضافے کے لیے عدالت سے رجوع کر لیا
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 18 جنوری 2019ء) : پاکستان کی دو جنگوں میں حصہ لینے والے ڈیکوریٹڈ فوجی اہلکار نے اپنی پنشن میں اضافے اور ملٹری اسپتال میں علاج معالجے کی مفت سہولت حاصل کرنے کے لیے عدالت سے رجوع کر لیا۔ عدالت نے سابق فوجی اہلکار کی جانب سے دائر کی جانے والی درخواست کو سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے وزارت دفاع سمیت دیگر فریقین کو بھی نوٹسز جاری کر دئے ہیں۔

عدالت میں دائر کی جانے والی درخواست میں سابق فوجی اہلکار یاسین دسوندی خان نے بتایا کہ مجھے 4 دسمبر 1964ء کو پنجاب ملٹری رجمنٹ میں شامل کیا گیا۔ 1965ء میں پاک بھارت جنگ کے دوران مجھے چمب کے علاقہ میں تعینات کیا گیا جہاں میں نے اپنے ملک کا دفاع کیا۔ انہوں نے بتایا کہ جنگ کے بعد مجھے تمغہ جرأت سے نوازا گیا۔

(جاری ہے)

چار سال کے بعد مجھے ریزروز میں بھیج کر 14 روپے کی ماہانہ پینشن پر رکھا گیا۔

جس کے بعد 1971ء میں بھی پاک بھارت جنگ کے دوران مجھے دوبارہ طلب کر کے رنگ پور کے علاقہ میں تعینات کیا گیا۔ تاہم وہ بھارتی فوجیوں کی گرفت میں آگئے اور تین سال تک بھارتی فوج کی قید میں رہے۔ انہوں نے اپنی درخواست میں بتایا کہ میں 2 اپریل 1974ء کو وطن واپس آیا اور وطن واپسی پر مجھے ایک اور ایوارڈ سے نوازا گیا۔ لیکن ایک سال کے بعد 12 جولائی 1975ء کو مجھے جبری ریٹائرمنٹ پر بھیج دیا گیا۔

1981ء میں مجھے فرنٹ لائن پر طلب کیا گیا، اور چار دسمبر 1982ء کو مجھے ایک مرتبہ پھر سے ریزروز میں بھیج دیا گیا۔ یاسین کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ انہوں نے مجموعی طور پر 10 سال 7 ماہ اور8 دن فوج میں اپنے فرائض انجام دئے، ان کی خدمات کے باوجود انہیں پینشن کے طور پر 1 ہزار 375 روپے ادا کیے جاتے ہیں اور انہیں مفت علاج معالجے کی سہولیات بھی فراہم نہیں کی گئیں۔

72 سالہ یاسین کا کہنا ہے کہ 2018ء میں حکومت نے میری پینشن میں اضافہ کر کے 10 ہزار روپے مقرر تو کی لیکن حکومتی اقدامات پر عملدرآمد نہیں کیا گیا۔ لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ کے جسٹس میراز وقاص نے اس کیس کا نوٹس لیا اور اسے سماعت کے لیے منظور کر لیا۔ انہوں نے وزارت دفاع سمیت دیگر فریقین کو آئندہ تین ہفتوں میں جواب جمع کروانے کی بھی ہدایت کر دی۔واضح رہےکہ ڈیکوریٹڈ فوجی اہلکار وہ فوجی اہلکار ہوتا ہے جسے اس کی بہادری کی بنا پر اعزازات اور تمغات سے نوازا جاتا ہے۔

راولپنڈی میں شائع ہونے والی مزید خبریں