سول ایڈمنسٹریشن ،تعلیمی اداروں کے سربراہان سے مل کر منشیات کے خلاف بھرپور کارروائی کر رہے ہیں، ڈی جی اے این ایف

منگل 22 جنوری 2019 16:30

راولپنڈی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جنوری2019ء) ڈائریکٹرجنرل اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف )میجر جنرل عارف ملک نے کہا ہے کہ تمام اداروں کے ساتھ مل کر منشیات کے خلاف گرینڈ آپریشن کیا جا رہا ہے،منشیات سمگلرز کو پکڑنے کے ساتھ پورے گینگ کو پکڑنا اے این ایف کی کوشش ہوتی ہے،ملک بھر میں سول ایڈمنسٹریشن ،تعلیمی اداروں کے سربراہان سے ملکر منشیات کے خلاف بھرپور کارروائی کر رہے ہیں،اے این ایف عدالتوں سزا کی شرح 95 فیصد ہے۔

ان خیالات کا اظہار میجر جنرل عارف ملک نے منگل کو اے این ایف ہیڈ کوارٹر راولپنڈی میں منعقدہ اجلاس سے قبل میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے بتایا ہے کہ وزیر اعظم عمران نے ہدایت کی تھی کہ تمام اداروں کو مل کر منشیات کا خاتمہ کے لئے کام کرنا ہوگا ہے جس کے لئے آج کا اجلاس منعقد کیا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں ضلعی انتظامیہ وپولیس کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی ہے۔

انہوں نے بتایا ہے کہ آج کے اجلاس کا مقصد منشیات کا خاتمہ ہے،منشیات کے مقدمات میں زیرحراست ملزمان سے دوران تفتیش اہم رفت جاری ہے،انہوں نے بتایا ہے کہ اے این ایف عدالتوں میں منشیات کیسزکے فیصلوں میں وقت لگتا ہے۔انہوں نے بتایا ہے کہ وزیر اعظم عمران اور وزیر داخلہ کی ہدایت پر پولیس کے ساتھ ملکر ملک کے تمام شہروں میں منشیات فروشوں کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے اور ضلعی انتظامیہ و تعلیمی اداروں کے علاوہ کمیونٹی لوگوں کو شامل کر کے منشیات کا خاتمہ کریں گے۔

انہوں نے کہاہے کہ جب تک کمیونٹی کے لوگ اے این ایف کے ساتھ تعاون نہیں کریں گے اس وقت تک ہم کامیاب نہیں ہو سکیں گے۔انہوں نے بتایا ہے کہ ایک مشترکہ لائحہ عمل بنا کر گرینڈ آپریشن شروع کیا جائے گا تاکہ منشیات کو ختم کرسکیں۔انہوں نے بتایا ہے کہ منشیات فروشوں کی ایک چین ہوتی ہے جو ایک نیٹ ورک کی طرح کام کرتے ہیں جن میں سفری سہولت کار ،سپلائرز اور مارکیٹ میں لا کر نشئی تک پہنچانے والے ملزمان شامل ہوتے ہیں اور اس پورے گینگ کو پکڑنے سے ہی منشیات کا خاتمہ ممکن ہوسکے گا۔

انہوں نے بتایا ہے کہ پچھلے کچھ عرصہ میں بہت سے منشیات سمگلرز کے گینگ گرفتار کئے ہیں اور اے این ایف کو بہت کامیابی حاصل ہوئی ہے ،ہمیں یقین ہے کہ جو لوگ گرفتار ہوئے ہیں ان سے دوران تفتیش مزید گینگ کی نشاندہی ہوسکے گی۔انہوں نے بتایا ہے کہ اے این ایف عدالتوں میں سزا کی شرح پچانوے فیصد ہے اور یہ مقدمات جب ہائی کورٹ یا سپریم کورٹ میں جاتے ہیں تو وہاں اے این ایف کی جانب سے ثبوت پیش کرتے ہیں اور عدالت کا فیصلہ تب ہی آتا ہے جب تفتیش مکمل ہونے کے بعد عدالت میں رپورٹ پیش کی جاتی ہے۔انہوں نے کہاہے کہ ہماری کوشش یہی ہوتی ہے کہ جب کسی منشیات سمگلر کو گرفتار کریں تو اسے سزا بھی دلوائیں اور منشیات فروشوں کو منطقی انجام تک پہنچائیں۔

راولپنڈی میں شائع ہونے والی مزید خبریں