ض*عید الفطر کے قریب آتے ہی راولپنڈی کی چھوٹی بڑی مارکیٹوں سمیت بازار سج گئے

ق*شدید گرمی اور مہنگائی کے باعث خواتین کی بڑی تعداد شاپنگ کرنے میں نظرآئی ہیں

اتوار 26 مئی 2019 20:25

) راولپنڈی ( آن لائن )عید الفطر کے قریب آتے ہی راولپنڈی کی چھوٹی بڑی مارکیٹوں سمیت بازار سج گئے ہیں جس کے باعث عیدشاپنگ عروج پر ہونے سے شدید گرمی اور مہنگائی کے باعث خواتین کی بڑی تعداد شاپنگ کرنے میں نظرآئی ہیں جبکہ کپڑے جیولری چوڑیاں جوتے ہر طرف رش ہی رش ہے جبکہ منافع خوروں نے تنخواہ دار اور سفید پوش طبقے کو دونوںہاتھوں سے لوٹنے کی کوشش میں مصروف ہیں اور منافع خوروں نے قیمتوں میں ہوشربا اضافے سے سفید پوش طبقے کا عید بجٹ درہم برہم کر کے رکھ دیا ہے دوکانداروںنے مہنگائی کر کہ غریب عوام سے رمضان اور عید کی خوشیاں چھین لی ہیں جبکہ راولپنڈی کے بازاروں میں تاجروں نے ملبوسات ، زیوارت ، جوتوںسمیت خواتین کے استعمال کی اشیاء کی قیمتیں بڑھا دیں ہیں راولپنڈی کے بازاروں اور مارکٹیوں میں خریدارروں کے رش میں اضافہ ہونے لگا ہے راجہ بازار موتی بازار مری روڈ کمرشل مارکیٹ صدر بازار راولپنڈی کے مراکز اور مارکٹیوں میں لوگوں کی بڑی تعداد خریداری کے لیے آرہے ہیں دوکانداروں نے بھی رش کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ملبوسات ، جیولری اور دیگر اشیاء کی قیمتوں میں 20سے 30فیصد اضافہ کر دیا سب سے زیادہ مہنگائی بچوںکے سلے سلائے (ریڈی میڈ)کپڑوں کے حوالے سے دیکھنے میں آئی ہے شفون ،سلک ، کریب ،جارجٹ ،لان کروشیا ،سوٹ ، فینسی کے سوٹ شفون کے دوپٹے کی شرٹس ہرقسم کے کپڑے فروخت ہو رہے ہیں گرمیوں کی وجہ سے لوگوں کی زیادہ تعداد کاٹن اور لان کے بنائے گئے کپڑے زیادہ خریدرہے ہیں تا ہم بعض خواتین فینسی قسم کے کپڑے بھی خریدارہی ہیں ان کپڑوں کی قیمتیں 800روپے سے شروع ہو کر30ہزار روپے تک ہیں تفصیلات کے مطابق راولپنڈی میں خریداری کے لیے لوگوں کا رش بڑھ گیا ہے جس کی وجہ سے سڑکوں پر ٹریفک میں بھی اضافہ ہو ا ہے موتی بازار راجہ بازار میں غریب طبقے کے لوگ خریداری کے لیے جاتے ہیں درمیانے درجے او آمدن والے لوگ کمرشل مارکیٹ ، صدر بازار ، بنک بازار کا رخ کرتے ہیں جہاں ہر طرح کے کپڑے جیولری اور دیگر سامان مل جاتا ہے راولپنڈی کے زیادہ تر خریداری مراکزمیں رات8 بجے سے رش شروع ہو جاتا ہے جو رات گئے جاری رہتا ہے ان دنوں راجہ بازار اور صادق آباد میں خریداری کرنے والوں کا رش ہے حالانکہ سب سے زیادہ مہنگی اشیا ء یہاں پر ہی ملتی ہیں اس کے باوجود لوگو ں کا بہت زیادہ تعداد خریداری میں مصروف ہے جبکہ ان دنوں موسم بھی بہت گرم ہے اس باوجود بھی خریداری کا رش زیادہ ہو گیا ہے ایک دوکاندارنے بتایاکے ان کے پاس بچوں کے ریڈی میڈی سوٹ موجود ہیں اسی وجہ سے ان کی دکان پر خاصہ رش لگا رہتا ہے انہوں نے بتایا کے سلے سلائے سوٹس کی قیمتوں میں پچھلے سال نسبت 30فیصد اضافہ ہوا ہمیں پہلے جو سوٹ ستا ملتا تھا اب وہ تیس فیصد اضافی قیمت کے ساتھ خریدتے ہیں اور اسی وجہ سے ہمیں بھی یہ قیمت گاہکوں پر ڈالنا پڑتی ہے اس سے لوگ سمجھتے ہیں کے بہت زیادہ منگائی ہو گئی ہے ممکن ہے ایسا ہو بھی لیکن جس طرح سے اشیاء کی قیمتیں بڑھتی ہیں اسی طرح سے ریڈی میڈ سوٹ کی قیمت میں بھی اضافہ ہو جاتا ہے اب جبکہ زیادہ تر بچے زیادہ خوبصورت اور سلکی سوٹ زیادہ پسند کرتے ہیں اس پر کافی کام بھی کیا جاتا ہے گوٹا کناری لگائی جاتی ہے جھالریں اور دیگر خوبصورت پٹیاں بھی لگائی جاتی ہیں جس سے سوٹ پہننے میں نا صرف بھاری ہو جاتا ہے بلکہ قیمت میں بھی وہ بھاری محسوس ہو تا ہے ایک اور دکاندا رجمیل احمد نے بتایا کے انکے پاس بڑی عمر کے مردوں کے لیے سلے سلائے سوٹ موجود ہیں جن کی قیمت1000 ہزارروپے سے لے کر 5000ہزارروپے تک ہے ان میں کئی معروف کمپنیوں کے برانڈ بھی موجو د ہیں ہمارے پاس کئی طرح کے گاہک آتے ہیں کئی کی کوشش ہوتی ہے کے معیاری چیزمل جائے اور کئی اس بات کی کھوج میں ہوتے ہیں کے قیمت میں کم سے کم والا سوٹ ہی مل جائے بس عید گزارنی ہے جبکہ کئی شوقیہ قسم کے نوجوان بھی آتے ہیں اور ہماری مرضی کی قیمت دے کر نت نئے سٹائی اورجدید انداز کے سوٹ خرید کر لے جاتے ہیں جبکہ بازاروں میں خریداری کرنے والے شہریوں محمد انیس ، اویس ، جنید ، محمد عقیل، ناثرہ بی بی ، جمیلہ بی بی، نرگس بیگم نے ’’روزنامہ جناح‘‘ کو بتایا کہ جوتوں کو کپڑوں کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگی ہیں انہوں نے کہا کہ مختلف شاپنگ مالز میں سیل لگی ہوئی ہیں جہاں سے خریداری کرنا آسان ہے شہریوں کا کہنا تھا کہ عید تو بہتر طور پر منانی ہے اس لیے شاپنگ ضروری ہے شہریوں نے گلہ کرتے ہوئے کہا کہ اکثر سیل والے ناقص اشیاء گاہگوں کو تھما دیتے ہیں۔

راولپنڈی میں شائع ہونے والی مزید خبریں