پاکستان سالانہ 285 ارب روپے کاخوردنی تیل در آمد کرتا ہے، ماہرین

بدھ 21 اگست 2019 19:00

راولپنڈی 21اگست(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 اگست2019ء) پاکستان سالانہ 285 ارب روپے خرچ کر کے ملکی ضرورت کا 66 فیصدخوردنی تیل بیرون ملک سے در آمد کرتا ہے۔محکمہ زراعت پنجاب کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر نوید عصمت نے ’’اے پی پی‘‘ سے بات چیت کرتے ہوئے بتایاکہ پاکستان ملکی ضروریات کا صرف 34 فیصد خوردنی تیل مقامی سطح پر پیدا کر رہا ہے جبکہ باقی درآمد کرنا پڑتا ہے جس پر قیمتی زر مبادلہ خرچ ہوتا ہے ۔

آبادی میں اس روز افزوں اضافہ کی بدولت روز مرہ کی خوراک میں روغنیات کے استعمال کے بڑھتے ہوئے رحجان کے باعث پاکستان میں خوردنی تیل کی مانگ میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے تاھم ملکی پیداور خوردنی تیل کی اس بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے سے قاصر ہے۔ چنانچہ ملکی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے ہر سال کثیر زرمبادلہ خرچ کر کے خوردنی تیل بیرون ملک سے درآمد کرنا پڑتا ہے جو کہ ہماری معیشت پر ایک بہت بڑا بوجھ ہے۔

(جاری ہے)

اس لئے خوردنی تیل کی پیداوار اور مانگ میں موجودہ فرق کو ختم کرنا بے حد ضروری ہے۔ انہوں نے قومی خبر ایجنسی سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ تیلدار اجناس کی کاشت جہاں کاشتکار کے لئے نفع بخش ہے وہیں ملکی زرمبادلہ بچانے میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ مقامی سطح پر تیلدار اجناس کی کاشت کے فروغ سے خوردنی تیل کی ملکی ضروریات پوری کرنے کے ساتھ ساتھ خوردنی تیل برآمد بھی کیا جاسکتا ہے ۔

راولپنڈی میں شائع ہونے والی مزید خبریں