ٹین بلین ٹری سونامی پروجیکٹ کے لئے 7.8بلین روپے کے فنڈز مختص کئے ہیں، پنجاب میں پولی تھین بیگزپر قانونی سازی کرنے کے بعد آئندہ دو ماہ میں پابندی لگا دی جائے گی،کلین اینڈگرین پروگرام کے تحت ملک بھر کے بیس بڑے شہروں کو بہتر کیا جا رہا ہے

وزیر مملکت برائے موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل وزیر کا اے پی پی کو انٹرویو

اتوار 25 اگست 2019 19:25

راولپنڈی25اگست(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 اگست2019ء) وزیر مملکت برائے موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل وزیر نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کے پہلے مالی سال کے بجٹ میں 10 بلین ٹری سونامی پروجیکٹ کے لئے پی سی ون بنا کر 7.8بلین روپے کے فنڈز مختص کئے گئے ہیں جوکہ ہماری وزارت کی بڑی کامیابی ہے۔ پلاسٹک بیگ کے استعمال کے خلاف قانون سازی کروائی گئی اور خصوصی مہم چلاکر اس کی بندش کے خلاف کاروائی شروع کردی گئی ہے۔

پنجاب میں پولیتھن بیگزپر قانونی سازی کرنے کے بعد آئندہ دو ماہ میں پابندی لگا دی جائے گی۔کلین اینڈگرین پروگرام کے تحت ملک بھر کے بیس بڑے شہروں میں پلانٹیشن کے ساتھ پارکس کی تعمیر،ماحول کوآلودگی سے پاک کرنا،پینے کاصاف پانی کی فراہمی اورسیوریج کانظام بہتر کیا جائے رہا ہے۔

(جاری ہے)

ماحولیاتی آلودگی کو کم کرنے کے لئے ای وہیکلز پالیسی کو منظوری کے لئے وفاقی کابینہ میں سمری بجھوادی گئی ہے،ان خیالات کا اظہار وزیر مملکت برائے موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل وزیر نے گذشتہ روز" اے پی پی" کو خصوصی انٹرویودیتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہاہے کہ ہماری حکومت میں ایک سال کی کارکردگی کودیکھاجائے تو سب سے پہلے فلیگ شپ پروجیکٹ ٹین بلین ٹری سونامی ہے جس میں ہم نے آئندہ چار سال کامنصوبہ بنا لیا ہے۔انہوں نے بہت سے ایسے منصوبے ہیں جن میں اٹھارویں ترمیم کاسامنا کرنا پڑتاہے مگرپولیتھن بیگز پرپابندی کا یہ پہلا منصوبہ ہے جس میں تمام صوبائی حکومتوں سے منظوری بھی کروالی گئی ہے جس کے تحت دس لاکھ جنگلات کوبحالی کی طرف لے کر جائیں گے جو کہ ہمارا ہدف ہے جوکہ ہم پوراکریں گے۔

اس وزارت کو پہلے کوئی سنجیدہ نہیں لیتاتھا کیونکہ کسی کو اس کے بارے میں کوئی علم نہیں تھا بین الاقوامی نشریاتی ادارے میں ایک رپورٹ نشرہوئی تھی جس میں بتایاگیا تھا کہ ہمارے ملک کے 60فیصد لوگوں کوکلائمیٹ چینج کامطلب ہی نہیں پتا اسطرح پچھلے ایک سال میں اپنی وزارت کی بحالی اوراسے پالیسی میکنگ میں لانا ہماری وزارت کی سب سے بڑی کامیابی ہے۔

انہوں نے بتایا ہے کہ پانچ بلین سالانہ پولیتھن بیگز کااستعمال ہوتاہے جس کی ڈمپنگ نہ ہونے سے بوجھ بنتاجارہاہے اورہمارے ماحول کے ساتھ انسانی صحت پراثر انداز ہورہاہے۔زرتاج گل وزیر نے کہا ہے کہ پالیسز توپہلے بھی بنتی رہتی تھی مگراصل بات پالیسی پر عملدرآمد کرناہے ہم نے اس کے میکنیزم کو ضلعی انتظامیہ کمشنرز وڈپٹی کمشنرزکے ساتھ ملکر بنایا ہے جوہماری بہترین کاوش ہے۔

انہوں نے کہاہے کہ14اگست سے وفاقی دارلحکومت میں پولیتھن بیگز پر پابندی لگادی گئی تھی اوراس کااستعمال کرنے والوں کے خلاف کاروائی کاآغاز بھی کردیاگیاہے۔اس کی مہم ہم نے بہت اچھے طریقے سے چلائی ہے جس وجہ سے ملک بھر کے تمام متعلقہ ادارے آن بورڈ ہوچکے ہیں اوروزیر اعلیٰ پنجاب اوروزیراعلیٰ سندھ نے بھی پولیتھن بیگز پر پابندی لگانے کااعلان کیا ہے جس پران کاشکرگزار ہیں جبکہ خیبرپختونخواہ میں پہلے سے ہی کلین اینڈگرین پروگرام کے تحت کام کیاجارہاہے۔

وزیراعلیٰ بلوچستان سے بھی بات کررہے ہیں اورامید ہے کہ وہ بھی ہمارے ساتھ آن بورڈ ہوں گے۔انہوں نے بتایا ہے کہ پنجاب میں پولیتھن بیگزپرپابندی لگانے اور قانونی سازی کرنے کے لئے کابینہ میں سمری بھیج دے گئی ہے اورامیدہے کہ ائندہ دوماہ میں صوبہ پنجاب کے اندر بھی پولیتھن بیگز پر پابندی لگادی جائے گی۔انہوں نے بتایا ہے کہ کلین اینڈگرین پروگرام کے تحت ملک بھر کے بیس بڑے شہروں میں پلانٹیشن کے ساتھ پارکس کی تعمیر،ماحول کوآلودگی سے پاک کرنا،پینے کاصاف پانی کی فراہمی اورسیوریج کانظام بہترکرنا ہے اورجب تک کسی بھی شہر میں یہ تمام سہولتیں نہ ہوں تواس شہر کاکوئی فائدہ نہیں ہے۔

انہوں نے بتایا ہے کہ ہماری وزارت نے ایک سال کے اندر ان تمام منصوبوں پر کام کرتے ہوئے ای وہیکلز پالیسی بھی بنائی ہے جس پر پہلے کبھی کام نہیں ہوا اور ہمارے ملک میں پچاس فیصد ا?لودگی گاڑیوں کے دھواں سے ہے اس پالیسی کی منظوری کے لئے وفاقی کابینہ میں سمری بجھوادی گئی ہے کیونکہ یہ ہم اکیلے نہیں کرسکتے اس کے لیے کامرس انڈسٹریزاورگاڑیوں کی کمپنیوں کاآن بورڈ ہوناضروری ہے اورہماری وزارت کی یہی کوشش ہے کہ ہم تیس فیصد الیکٹرک وہیکلز کے استعمال پر آجائیں جس سے ماحولیاتی آلودگی میں کمی آئے گی۔

انہوں نے بتایا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے پانچ بڑے منصوبے پر کام شروع کیاجارہاہے جس کے لئے بیرون ملک سے 150ملین ڈالر کی گرانٹس مل رہی ہیں۔انہوں نے بتایا ہے کہ جولوگ پہاڑی مقامات سے جنگلات کے ارد گرد رہتے ہیں وہ اپنی کھانا پکانے کے لئے لکڑی کااستعمال کرتے ہیں جس کے لئے انہیں درختوں کی کٹائی کرنا پڑتی ہے ایسے مقامات پر درختوں کی کٹائی روکنے کے لئے شمسی چولہوں کاپروگرام لانچ کرنے جارہے ہیں جوکہ ہرگھر میں تقسیم کیاجائے گا تاکہ درختوں کوکٹائی سے بچایا جاسکے۔

راولپنڈی میں شائع ہونے والی مزید خبریں