سال رواںمیں راولپنڈی میں بچوں کے اغواء اور زیادتی کے 63واقعات ہوئے،31مقدمات خارج اور11چالان ہوئے،11کیسز زیر سماعت ہیں

اتوار 20 اکتوبر 2019 20:45

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 اکتوبر2019ء) بچوں کے ساتھ زیادتی اور اغواء کی تمام وارداتیں پنڈی پولیس نے ٹریس کر لیں،ایک بھی’’ان ٹریسڈ‘‘ واردات نہ ہونے کہ وجہ سے کرائم کے اس عنوان میں کارکردگی کے اعتبار سے عوامی حلقوں کی طرف سے پنڈی پولیس کی سوشل میڈیا پر پذیرائی،تفصیلات کے مطابق معاشرے میں اسوقت بچے اور بچیوں کے ساتھ زیادتی کی وارداتوں کی جو لہر آئی ہوئی ہے اس میں ایسی وارداتیں ٹریس کرنے کے حوالے سے پنڈی پولیس نمایاں کارکردگی کی حامل بن گئی ہے،سال رواںمیں پنڈی میں بچوں کے اغواء اور زیادتی کے 63واقعات ہوئے جن میں 31مقدمات خارج اور11چالان ہوئے،اس نوعیت کی11کیسز زیر سماعت ہیںبچوں سے جنسی زیادتی یا اغواء کا کوئی ایک کیس بھی ایسا نہیں جو ’’ان ٹریسڈ‘‘ ہو،اس حوالے سے سٹی پولیس آفیسر ڈی آئی جی محمد فیصل رانا کو بتایا گیا راولپنڈی میں اغواء ہونے والے 70میں سی60بچے بر آمد کر کے قانونی کارروائی کے بعد ورثاء کے حوالے کر دئیے گئے ہیں،بچیوں سے زیادتی کے 18مقدمات درج ہوئے جن میں سی13چالان ہو چکے ہیں،5مقدمات زیر سماعت ہیں،سی پی او فیصل رانانے بچوں کے تحفظ کے عنوان سے پنڈی پولیس کی اس کارکردگی کو ٹیم ورک کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ پنڈی پولیس اس عزم پر قائم ہے کہ پنڈی کے ہر بچے کی حفاظت میں اپنے بچے کی طرح کروں گا ،انہوں نے کہا کہ بچوں کے اغواء اور ہرقسم کے تشدد کے واقعات کے پیش بندی اقدامات اٹھائے جائیں جس کے لئے معاشرے میں آگاہی مہم کا چلایا جانا انتہائی ناگزیر ہیں،پولیس افسران تعلیمی اداروں کی انتظامیہ سے رابطہ کرکے وہاں پر جا کر بچوں کو آگاہ کریں کہ انہیں خود کو ہر قسم کے تشدد سے کیسے بچانا ہے،سی پی او نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدارکے ویژن ،آئی جی پنجاب کیپٹن (ر) عارف نواز خان کی ہدایات اور آر پی او کیپٹن(ر) احسان فطیل کی تاکیدانہ مانیٹرنگ کی وجہ سے پنڈی پولیس کو بچوں کو ہر قسم کے تشدد سے بچانے کے لئے کل وقتی روڈ میپ دے دیا گیا ہے ،جس پر عمل در آمد سے پنڈی پولیس اس حوالے سے سرخرو ہے کہ بچوں سے زیادتی کے حوالے سے کوئی بھی کیس ان ٹریسڈ نہیں،سی پی او نے کہا کہ میں بچوں کے حوالے سے پولیس کے اقدامات کا جائزہ لینے کے لئے ہر ہفتہ خود اجلاس لوں گا جس میں گراس روٹ لیول تک واقعات اور پولیس کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا۔

راولپنڈی میں شائع ہونے والی مزید خبریں