افغان مہاجر خاتون ڈاکٹر سلیمہ رحمان بھی کورونا کے خلاف جنگ میں پاکستان کا ساتھ دینے میں پیش پیش

13سال کی عمر میں مہاجرین کے ساتھ افغانستان سے پاکستان آنے والی اور ڈاکٹر بن کر پاکستانیوں کی خدمت کرنے والی ڈاکٹر سلیمہ رحمان

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ جمعرات 9 اپریل 2020 00:09

افغان مہاجر خاتون ڈاکٹر سلیمہ رحمان بھی کورونا کے خلاف جنگ میں پاکستان کا ساتھ دینے میں پیش پیش
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 08 اپریل2020ء) افغان مہاجر خاتون ڈاکٹر سلیمہ رحمان بھی کورونا کے خلاف جنگ میں پاکستان کا ساتھ دینے میں پیش پیش ہیں۔ تفصیلات کے مطابق 13سال کی عمر میں مہاجرین کے ساتھ افغانستان سے پاکستان آنے والی اور ڈاکٹر بن کر پاکستانیوں کی خدمت کرنے والی ڈاکٹر سلیمہ رحمان کو اقوام متحدہ کے ہائی کمیشن برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) نے سراہا ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان میں بھی ڈاکٹر اور پیرا میڈیکل اسٹاف حفاظتی سامان کی قلت کے باجود اپنے فرائض کی ادائیگی میں مصروف ہیں۔ ایسے میں افغان مہاجر ڈاکٹر سلیمہ رحمان کا شمار بھی ایسے ہی ڈاکٹروں میں ہوتا ہے جو وبا کے خلاف جنگ میں موجود ہیں اور پاکستان میں راولپنڈی کےایک اسپتال میں اپنی خدمات سرانجام دے رہی ہیں۔

(جاری ہے)

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین نے اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں ڈاکٹر سلیمہ رحمان کو اس مشکل وقت میں خدمات سرانجام دینے پر خراج تحسین پیش کیا ہے۔

یو این ایچ سی آر نے ڈاکٹر سلیمہ کی ہسپتال میں کام کرتے ہوئے ان کی تصویر پوسٹ کی ہے اور ان کی خدمات کو سراہا ہے۔
اقوام متحدہ کے مطابق سلیمہ کی عمر جب 13 برس تھی تو ان کے والد افغانستان سے پاکستان آگئے تھے اور تب سے وہ پاکستان کے شمال مغرب میں مہاجر کیمپ میں ہی پلی بڑھیں جبکہ انہوں نے تمام تر مشکلات کو شکست دیتے ہوئے تعلیم حاصل کی اور ڈاکٹری کا مقدس پیشہ اپنایا۔ ڈاکٹر سلیمہ رحمان کے والد دن میں کیلے فروخت کرتے تھے اور رات میں قالین بُننے کا کام کرتے تھے تاکہ ان کی بیٹی کا ڈاکٹر بننے کا خواب پورا ہوسکے۔ سلیمہ رحمان نے اپنی محنت کی بدولت حکومت پاکستان سے اسکالرشپ حاصل کیا اور ڈاکٹر بننے کا خواب پورا کیا۔

راولپنڈی میں شائع ہونے والی مزید خبریں