انتہاء پسندی کسی صورت قبول نہیں کی جائے گی،مولانا طاہر اشرفی

ملک میں وحشت اور دہشت کا کھیل کھیلنے کی اجازت کسی کو نہیں دینگے، پاکستان میں تمام مکاتب فکر کے زمہ داروں کو خاموشی توڑنی ہوگی، کسی کو بھی مذہب کے نام پر بدمعاشی نہیں کرنے دینگے، خطاب

منگل 7 دسمبر 2021 23:54

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 دسمبر2021ء) معاون خصوصی وزیراعظم پاکستان برائے مذہبی امور مولانا طاہر اشرفی نے کہا ہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور وزیراعظم عمران نے واضح طور کہا ہے انتہاء پسندی کسی صورت قبول نہیں کی جائے گی، ملک میں وحشت اور دہشت کا کھیل کھیلنے کی اجازت کسی کو نہیں دینگے، پاکستان میں تمام مکاتب فکر کے زمہ داروں کو خاموشی توڑنی ہوگی، کسی کو بھی مذہب کے نام پر بدمعاشی نہیں کرنے دینگے۔

آل پاکستان مائنارٹی الائنس کے زیراہتمام یونِٹی اِن ڈائیورسٹی کانفرنس سے خطاب میں مولانا حافظ طاہر اشرفی نے کہا سری لنکن مینیجر دس سال سے پاکستان میں کام کررہا تھا ،دین اسلام بھی کہتا ہے کام پورا کرو ،جس کام کی تنخواہ لیتے ہو،سری لنکن مینیجر کو زندہ جلانے والے پاکستان کی بدنامی کا باعث بنے ہیں، ایک انسان کو زندہ جلانے والے اسلام اور پاکستان کے نمائندے نہیں۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ چیف جسٹس آف پاکستان سے درخواست کی ہے کہ واقعہ کا اسپیڈی ٹرائل ہونا چاہیے، کانفرنس سے خطاب میں معروف عالم دین مولانا طارق جمیل نے کہا کہ معاشرے میں ہر جگہ ظلم ہے ،ہمیں ترجیحات طے کرنی ہونگی کہ ہم نے اللہ کے ہاں حاضر ہوکر کیا جواب دینا ہے، برائی کا جواب اچھائی سے دینا انسانیت کی معراج کی صفات میں شامل ہیں، بے گناہوں جلا کر نبی کی تعلیمات کے خلاف ہے، چئیرمین رویت ہلال کمیٹی عبدالخبیر آزاد نے کہاکہ قائد اعظم نے کہا تھا اقلیتوں کا تحفظ ہماری ذمہ داری ہے، سانحہ سیالکوٹ درندگی ہے اسکی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، سری لنکن عوام اور اسکی فیملی کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں، آل پاکستان مائنارٹی الائنس کے چئیرمین ڈاکٹر پال بھٹی، بشپ جوزف اور دیگر ن مقررین نے بھی یونِٹی ان ڈائیورسٹی کانفرنس سے خطاب کیا۔

راولپنڈی میں شائع ہونے والی مزید خبریں