راولپنڈی، ڈھوک کالا خان رات گئے دو گروپوں میں خونریز تصادم

چار افراد کی ہلاکت کے بعد لواحقین اور مظاہرین کا میتیں اٹھا کر فیض آباد فلائی پر مظاہرہ دھرنا

جمعہ 22 نومبر 2019 21:22

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 نومبر2019ء) ڈھوک کالا خان میں رات گئے خونریز تصادم کے نتیجے میں چار افراد کی ہلاکت کے بعد لواحقین اور مظاہرین کا میتیں اٹھا کر فیض آباد فلائی پر مظاہرہ مشتعل مظاہرین کی جانب سے فیض آباد فلائی اور پر دھرنے کی وجہ سے مرکزی شاہراہ اور اسلام آباد ایکسپرس وے پر ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہوئی ہے۔

مظاہرین پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے ملزمان کی فوری گرفتار کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ سابق ایم این اے حاجی پروپز اور پولیس کے درمیان مذاکرات کے بعد مظاہرین نے اسلام آباد ایکسپریس وے کے بند حصے کو ٹریفک کے لیے کھول دیا ہے۔ ایکسپرس وے بند ہونے کی وجہ سے اسلام آباد کے سرینہ چوک تک ٹریفک جام رہا اور گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں اور شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

(جاری ہے)

فیض آباد فلائی اور اور مرکزی شاہراہ پر جاری دھرنے کی وجہ سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مظاہرین سے سڑک خالی کرانے کے لیے مذاکرات جاری ہیں۔ مظاہرین کا مظالبہ ہے کہ ملزمان کا نام فوری طور پر ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالا جائے خیال رہے کہ جمعرات رات 11 بجے کے قریب ڈھوک کالا خان شمس آباد میں ٹیکسی سٹینڈ کے نزدیک یونین کونسل 22 کے سابق چیئرمین جہانگیر نمبردار گروپ اور چودھری یاسر گروپ کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں چار افراد جان بحق اور سات زخمی ہوگئے تھے۔

راولپنڈی میں شائع ہونے والی مزید خبریں