وفاقی وزیر قانون کو برطرف نہ کیا گیا تو احتجاج ملک بھر میں پھیل جائیگا۔ علماء اور ختم نبوت دھرنے کا اعلان

ختم نبوتؐ کے حساس مسئلہ پر دینی جذبات کا احترام نہ کیا گیا تو صورتحال کنٹرول سے باہر ہوجائیگی

جمعرات 9 نومبر 2017 21:03

راولپنڈی / اسلام آباد+ لاہور + گجرات (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 09 نومبر2017ء) وزیر قانون زاحد حامد کو برطرف نہ کیا گیا تو ملک بھر میں شدید احتجاج شروع ہوجائیگا۔ پانچ ہفتے گزرنے کے باوجود حکومت نے ختم نبوتؐ کیخلاف سازش کرنے والوں کا تعین نہیں ، حلف نامہ بحال کیا گیا لیکن 7Bاور 7C کا متن ابھی تک شامل نہیں، جس پر سخت تشویش ہے۔ تحریک لبیک یارسول اللہ کے ’’ختم نبوت دھرنا‘‘ کے ہزاروں شرکاء سے علامہ خادم حسین رضوی، پیر محمد افضل قادری ودیگر قائدین کے خطابات۔

انہوں نے کہا کہ جب تک ختم نبوت حلف نامہ ختم کرنے والوں کو سزا نہیں دی جاتی احتجاج جاری رہیگا اور اگر یہ مطالبہ تسلیم نہ کیا گیا تو ملک بھر میں احتجاجی دھرنے شروع کردیئے جائینگے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو مسئلہ کی حساسیت کا اندازہ کرنا ہوگا وگرنہ صورتحال کنٹرول سے باہر ہوجائیگی۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ پوری قوم کا سوال ہے کہ ختم نبوت کے حساس موضوع پر امت مسلمہ کے دینی جذبات کیوں مجروح کئے گئے اور ابھی تک ذمہ داروں کا تعین کیوں نہیں ہوسکا۔

ایک سوال کے جواب میں قائدین نے کہا کہ حکومت دیگر مطالبات پر پیش رفت کیلئے تیار ہے لیکن ہم پہلے ختم نبوت سے متعلق مطالبات پورے کروانا چاہتے ہیں۔ اندریں صورتحال تحریک لبیک یارسول اللہ کا ’’ختم نبوت دھرنا‘‘ فیض آباد میں جاری ہے، جس میں بہت بڑی تعداد میں علما مشائخ اور دیگر مکاتب فکر اور ہر عمر کے افراد شامل ہیں۔ شرکاء کی تعداد ہزار ہا بتائی جارہی ہے۔ اور سرد موسم، سفری اثرات، سہولیات کا فقدان اور دیگر مشکلات کے باوجود شرکاء دھرنا کے جذبات اور عزم بے مثال ہے۔

متعلقہ عنوان :

راولپنڈی میں شائع ہونے والی مزید خبریں