پاکستان اورچین کا انسدادِ منشیات باہمی تعاون کے فروغ پر رضامندی کا اظہار

پاک چین بارڈر پر منشیات کی ترسیل سے متعلق بحری مسائل کو علاقائی اور بین الاقومی فورم پر اٹھا نے کا فیصلہ

منگل 18 ستمبر 2018 20:22

راولپنڈی18ستمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 ستمبر2018ء) پاکستان اورچین نے انسدادِ منشیات کے لیے باہمی تعاون اور دو طرفہ روابط کے فروغ پر رضامندی کا اظہار کر دیا۔یہ بات گذشتہ روز چینی نیشنل نارکوٹکس کنٹرول کمیٹی (این این سی سی) کے اعلیٰ سطحی وفد اور اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسدادِ منشیات و جرائم کے نمائندگان کے اینٹی نارکوٹکس فورس کے راولپنڈی میں ہیڈ کوارٹر کے دورے کے موقع پر کی گئی ۔

وفد میں ڈپٹی سیکرٹری جنرل برائے چینی این این سی سی ڈیشنگ ژیانگ، یو این او ڈی سی کے دفتر برائے جنوب مشرقی ایشیائی ممالک جرمی ڈوگلاز، یو این او ڈی سی کے نمائندہ برائے پاکستان سیزر گوڈیزسمیت دیگر اہم شخصیات شامل تھیں۔ اس موقع پر غیر ملکی وفد کو بتایا گیاکہ منشیات کے ناسور کو موثر طور پر رو کنے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جا رہے ہیں اور پاک۔

(جاری ہے)

چین سوست بارڈر پر مشترکہ دفتر برائے بارڈر رابطہ کا افتتاح بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے ۔ اس دفتر کے قیام سے دونوں ملکوں کے درمیان معلومات کا تیز ترین تبادلہ اور بارڈر پر بر وقت مشترکہ کاروائیاں عمل میں آئے گا ۔چینی وفد کے سربراہ ڈیشنگ ژیانگ ، ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل این این سی سی نے ڈیٹا بیس سمیت دیگر معاونت کے ذریعے اے این ایف کی انسدادِ منشیات کی صلاحیت میں بہتری لانے کا اعادہ کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان اور عوامی جمہوریہ چین سماجی شراکت دار اوردیرینہ دوست ہیں جسکی بنیاد مضبوط باہمی اعتماد، بہترین تعاون اور انسدادِ منشیات کی کارروائیوں سمیت دیگر علاقائی اور عالمی معاملات پر ہم خیالی ہے۔ اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسدادِ منشیات و جرائم کے نمائندگان یو این او ڈی سی کے دفتر برائے جنوب مشرقی ایشیائی ممالک جرمی ڈوگلازاور یو این او ڈی سی کے نمائندہ برائے پاکستان سیزر گوڈیزنے بھی اس موقع پر پاکستان اور چین کو دیر پا باہمی تعاون کو قائم رکھنے کے لئے ہر ممکن اخلاقی اور معاشی تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

اس موقع پر چین پاکستان اقتصادی راہداری (CPEC) کی تکمیل کے بعد پاک چین سرحد پر منشیات کی ممکنہ ترسیل سے متعلق پیدا ہونے والے نئے مسائل سے نمٹنے کے لئے تجاویز پر بھی خصوصی بحث کی گئی جس میں فیصلہ کیا گیا کہ اس ناسور سے بہتر طور پر نبر آزما ہونے کے لئے بہترین مشترکہ لائحہ عمل تیار کیا جائے گا ۔ مزید برآں ، اے این ایف کو اس راہداری کے اطراف میں اور خصوصی طور پر داخلی و خارجی مقامات مثلاً سوست (جہاں چیک پوسٹ کی تعمیر پہلے سے جاری ہی) اور گوادر پر اپنی چیک پوسٹیں بنانے کے لئے ہر ممکن مدد فراہم کی جائے گی۔ علاوہ ازیں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ پاک چین بارڈر پر منشیات کی ترسیل سے متعلق بحری مسائل کو ہر ممکن علاقائی اور بین الاقومی فورم پر اٹھا یا جائے گا۔

راولپنڈی میں شائع ہونے والی مزید خبریں