راولپنڈی: 12سال سے کم عمر کے 4بچوں سمیت36افراد میںڈینگی کے مرض کی تشخیص

شہر کی369 سکولوں سمیت 874سکولوں کوحساس قرار دیدیا گیا، راولپنڈی کو راول ٹائون پوٹھوہار ٹائون ،چکلالہ اور راولپنڈی سمیت میںراولپنڈی کو 3حصوں میں تقسیم کردیا گیا

بدھ 19 ستمبر 2018 21:05

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 ستمبر2018ء) ضلع راولپنڈی میں رواں سال میں 12سال سے کم عمر کے 4بچوں سمیت36افراد میںڈینگی کے مرض کی تشخیص کی گئی ہے راولپنڈی شہر کی369 سکولوں سمیت 874سکولوں کوحساس قرار دیا گیا ہے اس مقصد کے لئے راولپنڈی کو راول ٹائون پوٹھوہار ٹائون ،چکلالہ اور راولپنڈی سمیت میںراولپنڈی کو 3حصوں میں تقسیم کیا گیا سرولینس ٹیموں کے سروے کے مطابق رواں سال چکلالہ کینٹ میں 69،راولپنڈی کینٹ میں 254، پوٹھوہار ٹائون میں 182جبکہ راول ٹائون میں369 سکولوں کو حساس قرار دیا گیا ہے ضلعی محکمہ صحت راولپنڈی کے مطابق رواں سال راولپنڈی کی1700سکولوں میں گرمیوں کی تعطیلات ختم ہونے سے قبل جولائی کے آخری ہفتے میں اینٹی ڈینگی سروے کیا گیا تھا جبکہ اینٹی ڈینگی سپرے کی 2800کلو گرام ادویات ان کے پاس ذخیرہ ہیں جن کی مدت میعاد (ایکسپائری) اپریل اور جولائی 2019میں ختم ہو گی ڈینگی سرولینس سیل کے ترجمان ڈاکٹر سجاد نے ’’روزنامہ جناح‘‘ سے گفتگو کے دوران بتایا کہ 2014میں ڈینگی کے حوالے سے ایس او پی جاری ہونے کے بعد راولپنڈی میں ڈینگی کے مرض میں بتدریج کمی واقع ہوئی ہے ریکارڈ کے مطابق 2014میں ڈینگی کی1212کیس رجسٹرڈ ہوئے جو 2015میں بڑھ کے 3194ہو گئے بعد ازاں انسداد ڈینگی مہم میں تیزی اور آگاہی پروگراموں کے ذریعے اس میں بہتری لائی گئی جس کے بعد 2016میں 1160 مریضوں میں ڈینگی کی تشخٰص کی گئی 2017میں جبکہ یہ تعداد 2017میں کم ہو کر334رہ گئی تاہم رواں سال صرف36مریضوں میں ڈینگی کی تشخیص ہوئی جن میں 5سالہ ثنا اللہ ، 6سالہ مصطفی ، 10سالہ عدینہ اور12سالہ ایمان علی بھی شامل ہیں ڈاکٹر سجاد کے مطابق گزشتہ ساڑھے 4سال کے دورن ابتدائی طور پرڈینگی کے مرض سے 7افراد کی اموات ریکارڈ کی گئیں جبکہ ڈینگی ایڈوائزری گروپ میں تحقیقات کے بعد تصدیق کی گئی کے ڈینگی کے مرض سے صرف 2اموات واقع ہوئی ہیں جبکہ باقی 5اموات کا باعث دیگر موزی بیماریاںبنی ہیں ڈاکٹر سجاد کے مطابق راولپنڈی کے تینوںا لائیڈ ہسپتالوں میں نہ صر ف ڈینگی کی ادویات مہیا کی گئی ہیں بلکہ ڈینگی کے مریضوں کے لئے علیحدہ وارڈز بنائے گئے ہیں جہاں صرف ڈینگی سے متاثرہ مریضوں کا علاج کیا جاتا ہے جبکہ ایری گیشن ڈیپارٹمنٹ کی زیر نگرانی32نجی ہسپتال بھی ڈینگی کے حوالے سے محکمہ صحت کو روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ کرتے ہیں اس ضمن میں محکمہ صحت پنجاب کی جانب سے سکولوں کوڈینگی جراثیم سے پاک رکھنے کے لئے محکمہ تعلیم کی معاونت سے اساتذہ کو ڈینگی کے حوالے سے تربیت دے کر ٹیم میں شامل کیا گیا ہے جنھیں ڈینگی لاروا کی پہچان ، اس کی تلفی ، بچائو کے اقدام ، ڈینگی بخار کی علامات اوراحتیاطی تدابیر سمیت دیگر ضروری پہلو ئوںکے حوالے سے آگہی دی جاتی ہے جس کے بعد اساتذہ انسداد ڈینگی مہم حصہ بن کر کا باقاعدہ سکولوں کا سروے کرتے ہیں سکولوں میں ڈینگی کے حوالے سے ورکشاپس ، سیمینارز اور آگاہی پروگراموں کا نعقاد بھی سرولینس ٹیموں کی ذمہ داری ہے حکومت پنجاب کی جانب سے 2014میں جاری ایس او پی کے مطابق انسداد ڈ ینگی کے لئے 3طرح کی ٹیمیں تشکیل د ی گئی ہیں جن میں خواتین پر مشتمل ان ڈور ٹیمیں گھروں میں جا کر ڈینگی کے حوالے سے آگاہی اور سروے کرتی ہیں جبکہ مردوں پر مشتمل ٹیمیں بازروں ،ہوٹلوں، دکانوں اور دیگر جگہوں کا سروے کرتی ہیں تاہم حساس قرار دی گئی جگہوں پرمرد و خواتین دونوں پر مشتمل ٹیمیں کام کرتی ہیں یہ ٹیمیں 30روز میں اپنا سروے مکمل کرتی ہیں ۔

راولپنڈی میں شائع ہونے والی مزید خبریں