راولپنڈی، مشہور مقدمہ صابرہ بی بی قتل کیس میں نامزد مرکزی ملزم عرفان کھوکھرعرف نکو کو سزائے موت اور 5 لاکھ جرمانہ

رمضان، وحید اور انوارپر مشتمل3 ملزمان کو عمر قید کی سزا ، تاجی کھوکھراور ان کی2بیٹوں سمیت18ملزمان کو عدم ثبوت کی بنا پر بری کر دیا گیا

منگل 25 ستمبر 2018 21:39

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 ستمبر2018ء) ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راولپنڈی گلزار احمد خالد نے تھانہ ایئر پورٹ کے مشہور مقدمہ صابرہ بی بی قتل کیس میں نامزد مرکزی ملزم عرفان کھوکھرعرف نکو کو سزائے موت اور 5 لاکھ جرمانہ اور رمضان، وحید اور انوارپر مشتمل3 ملزمان کو عمر قید کی سزا سنا دی ہے جبکہ سابق ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی حاجی نواز کھوکھر کے بھائی امتیاز احمد عرف تاجی کھوکھراور ان کی2بیٹوں سمیت18ملزمان کو عدم ثبوت کی بنا پر بری کر دیا ہے ملزمان کے خلاف تھانہ ایئر پورٹ پولیس نے 17اگست 2012کو تعزیرات پاکستان کی دفعات 302، 324، 134، 149 اور 427 کے علاوہ انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعہ 7اے ٹی اے کے تحت مقدمہ نمبر643درج کیا تھا جس میں تاجی کھوکھر سمیت مجموعی طور پر25ملزمان پرالزام تھا کہ انہوں نے 14اگست2012کو ڈھوک گنگال میں اراضی کے تنازعہ پر صابرہ بی بی نامی خاتون کو اس وقت فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھاجب سول جج راولپنڈی سردار حامد کی عدالت میںمذکورہ اراضی کی وراثت کے مقدمے کی سماعت کے دوران مبینہ طور پرملزمان نے دوبارہ تعمیرات شروع کر دیں جس کے خلاف دائرتوہین عدالت کی درخواست پر عدالت نے صائم الحق ستی ایڈووکیٹ کولوکل کمیشن مقرر کر کے موقعہ کی تحقیقات کا حکم دیا جس پر14اگست2012کوصائم الحق ستی ایڈووکیٹ مقدمہ کے مدعی راجہ محمد یعقوب اوراس کی اہلیہ صابرہ بی بی کے ہمراہ مذکورہ پلاٹ پر پہنچے جس کے دوران واقعہپیش آیا، لیس نے ملزمان کے خلاف 17اگست 2012کو مقدمہ نمبر643درج کر کے امتیاز عرف تاجی کھوکھر اس کے بیٹے عمر کھوکھر ، فرخ کھوکھر سمیت9افراد کو گرفتار کیا تھا گزشتہ روز مقدمہ کی سماعت مکمل ہونے پر عدالت نے فیصلہ سنا دیا اس کیس کی سماعت کے دوران 4جج تبدیل ہوئے قبل ازیں یہ کیس ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج طاہر خان نیازی کی عدالت میں زیر سماعت تھا جن کے قتل کے بعد یہ مقدمہ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج طاہر عباس سپرااور ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نادیہ اکرام ملک کی عدالت میں منتقل کیا گیا جس کے بعد ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج گلزار احمد خان نے چوتھے جج کی حیثیت سے گزشتہ روز فیصلہ سنا دیا سکیورٹی خدشات کے پیش نظر فیصلہ منگل کی شام اڈیالہ جیل میں سنایا گیا فیصلے سے قبل ملزمان کو جوڈیشل کمپیلیکس میں قائم عدالت میں پیش کیا گیا اس موقع پر ملزمان کے ساتھ ان کے حامیوں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی جس پر عدالت نے ملزمان کی حاضری کے بعد فریقین کو اڈیالہ جیل منتقل کرنے کی ہدائیت کر دی فیسلے کے وقت فریقین کے عزیز و اقارب کی بڑی تعداد جیل کے باہر موجود تھی اس موقع پر کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کے لئے اضافی نفری طلب کی گئی تھی یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ تحقیقات کے دوران ڈی ایس پی طارق محبوب 2 ایس ایچ او افضال شاہ اور عزیز اسلم نیازی اور سب انسپکٹر عصمت سمیت 2 دیگر پولیس اہلکار بھی ملزم ٹھہرائے گئے تھے جبکہ دوران ٹرائل مقدمہ سے انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعہ7اے ٹی اے ہذف کر دی گئی تھی ۔

راولپنڈی میں شائع ہونے والی مزید خبریں