رکشوں اورپک اینڈ ڈ راپ سروس وینز میں بھی غیر قانونی پریشر ہارن کا استعمال جاری

ہفتہ 17 نومبر 2018 18:59

راولپنڈی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 نومبر2018ء) سٹی ٹریفک پولیس کی سخت کارروائیاں بھی عوام کو غیر قانونی پریشر ہارن کے عذاب سے نجات نہ دلاسکیں ۔شہریوں کے مطابق سٹی ٹریفک پولیس راولپنڈی کی پریشر ہارنز کے استعمال کے خلاف وقتاً فوقتاً ہونے والی کارروائیوں کے باوجود شہر بھر میں سوزوکیوں ،رکشوں اور پک اینڈ ڈ راپ سروس وینز میں پریشر ہارن کا استعمال جاری ہے جس سے شہریوں کو شدید تکالیف کا سامنا ہے ۔

شہریوں نے اے پی پی کو بتایا کہ قبل ازیں مختلف روٹس پر چلنے والی سوزوکیوں،رکشوں اور ھائی ایس میں پریشر ہارن کے استعمال کی شکایات عام تھیں تاہم ا ب دیکھنے میں آیا ہے کہ سکول کے طلباء و طالبات کی پک اینڈ ڈراپ سروس وینز کی بڑی تعداد نے بھی بے ہنگم آواز والے پریشر ہارنز کا استعمال شروع کررکھا ہے ۔

(جاری ہے)

جس سے سکولوں میں چھٹی کے اوقات میں پریشر ہارنز کے استعمال سے کان پڑی آواز سنائی نہیں دیتی جبکہ اس کے ساتھ ساتھ اکثر و بیشتر رکشہ ڈرائیورز نے بھی پریشر ہارن کا استعمال شروع کر رکھا ہے ۔

قومی خبر ایجنسی کو دستیاب معلومات کے مطابق شہر کے مختلف روٹس دھمیال کیمپ تا صدر ،ڈھوک سیداں تاصدر ،راجہ بازار ،پیرودھائی ،صادق آباد ،چکلالہ سمیت دیگر روٹس پر چلنے والی سوزوکیوں جبکہ لالہ زار ،ہارلے سٹریٹ ،کمال آباد ،ٹاہلی موہری ،لالکڑتی کے علاقوں میں پک اینڈ دراپ سروس کے مالکان نے پریشر ہارنز کے ذریعے صوتی آلودگی پھیلانے میں مصروف ہیں تاہم سٹی ٹریفک پولیس نے انہیں کھلی چھوٹ دے رکھی ہے ۔

لوگوں نے مطالبہ کیا کہ انہیں پریشر ہارن کے عذاب سے نجات دلائی جائے ۔ترجمان سٹی ٹریفک پولیس واجد ستی نے اے پی پی کو بتایاکہ سٹی ٹریفک پولیس پریشر ہارنز کے خلاف مختلف اوقات میں مہم چلاتی ہے اور گذشتہ چھ ماہ کے دوران پریشر ہارن کے استعمال پر ہزاروں کی تعداد میں چالان کیے گئے اور گاڑیوں سے پریشر ہارنز اتار کر ضبط کیے گئے ۔

متعلقہ عنوان :

راولپنڈی میں شائع ہونے والی مزید خبریں