پنجاب کے وزراء اور ر ایم ایس بے نظیر بھٹو ہسپتال کی ٹیلیفونک بات چیت کی آڈیو ریکارڈنگ لیک ہونے کا معاملہ

،صوبائی حکومت کا انکوائری کا فیصلہ ڈاکٹر اریبہ نے انتقامی کارروائی کا الزام لگاتے ہوئے استعفیٰ بھی دیدیا

پیر 17 دسمبر 2018 21:16

/ راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 دسمبر2018ء) پنجاب کے وزیر قانون راجہ بشارت اورصوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد اور ایم ایس بے نظیر بھٹو ہسپتال طارق نیازی کی ٹیلیفونک بات چیت کی آڈیو ریکارڈنگ منظر عام پر آنے پر صوبائی حکومت نے انکوائری کا فیصلہ کرلیا ہے انکوا ئری مکمل ہونے کے بعد کاروائی عمل میں لائی جائے گی جبکہ بینظیر بھٹو ہسپتال میں تعینات مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی کی بیٹی ڈاکٹر اریبہ نے ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ طارق نیازی اور پاکستان تحریک انصاف پر انتقامی کارروائی کا الزام لگاتے ہوئے استعفیٰ بھی دیدیا۔

باخبر حکومتی ذرائع نے بتایا ہے کہ دو صوبائی وزراء کی آڈیو ریکارڈنگ لیک ہونے سے پنجاب حکومت کو خاصی سبکی کا سامنا کرنا پڑا ہے قانون کسی کو اس بات کی اجازت نہیں دیتا کہ کسی معزز شخص یا شہری کی ریکارڈنگ کرے اور اسے اپنے مذموم مقاصد کیلئے سوشل میڈیا پر پھیلائے ایسا کرنا قانونا جرم اور سیدھا سیدھا ایف آئی اے کا کیس ہے،صوبائی وزیر قانون بشارت راجہ نے بے نظیر بھٹو ہسپتال راولپنڈی کے ایم ایس ڈاکٹر طارق نیازی سے ٹیلیفونک بات چیت کی جسے ریکارڈ کیا گیا اسی طرح صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کی بھی آڈیو ریکارڈنگ ہوئی جو کہ محکمانہ طور پر بھی درست عمل نہیں تھاایک ذمہ دار سرکاری افسرنے کس طرح غفلت کا مظاہرہ کیا دانستہ طور پر آڈیو ریکارڈنگ کرکے بات چیت کوسوشل میڈیا پر اپ لوڈ کیا گیاذرائع کا کہنا ہے کہ معاملے کی حقیقت سامنے آگئی وزیر قانون نے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ بینظیر بھٹو شہید ہسپتال سی( گرفتار)مسلم لیگی راہنما حنیف عباسی کی صاحبزادی ڈاکٹر اریبہ سے مبینہ انتقام اورناروا سلوک کی شکایت پر رابطہ کیا تھا، حنیف عباسی کی صاحبزادی نے ایم ایس کے رویے کے خلاف استعفیٰ دے کر سیکرٹری صحت کو تحریری آگاہ کر دیاڈاکٹر اریبہ کی جانب سے تحریر کئے گئے استعفے میں کہا کہ ایم ایس ڈاکٹر طارق نیازی نے عہدہ سنبھالتے ہی حنیف عباسی کی بیٹی ہونے پر تنگ کرنا شروع کردیا تھا ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ وزیر قانون راجہ بشارت نے جب اس معاملے کا نوٹس لیا توایم ایس طارق نیازی نے موقف اپنایا کہ اس کے باپ نے میرے ساتھ بہت برا سلوک کیا ہوا ہے ڈاکٹر اریبہ کا سکن ڈیپارٹمنٹ سے ایمر جنسی میں تبادلہ بھی کر دیا گیاجس پر وزیر قانون راجہ بشارت نے کہا کہ ہم سیاسی انتقامی کاروائی نہیں کرتے ،تم بچوں کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنائو گے تو تم بھی نہیں رہو گے بعدازاں ایم ایس نے وزیر قانون کی ریکارڈنگ کو ایڈیٹ کر کے وائرل کردیا ڈاکٹر اریبہ کے مطابق سیکرٹری صحت کوبھجوائے گئے اپنے استعفے میں کہا کہ میں ایسے گھٹن زرہ ماحول میں کام جاری نہیں رکھ سکتیواضح رہے کہ ڈاکٹر اریبہ عباسی کا رواں ماہ 4 دسمبر کو اسکن ڈپارٹمنٹ سے ایمرجنسی میں تبادلہ کیا گیا تھا اس معاملے پر وزیر قانون پنجاب راجا بشارت اور ایم ایس ڈاکٹر طارق نیازی کے درمیان ٹیلی فونک گفتگو کی مبینہ اآڈیو بھی منظرعام پر آئی ہے جس میں راجہ بشارت ایم ایس سے ڈاکٹر اریبہ کی سفارش کر رہے ہیں کہ انہیں واپس اسکن ڈپارٹمنٹ میں تعینات کیا جائے مبینہآڈیو میں راجہ بشارت نے خدشہ ظاہر کیا کہ ایسا نہ کیا تو حکومت پر انتقام کا الزام لگے گا، تاہم ایم ایس کے انکار پر وزیر قانون برہم ہوگئے اور دھمکی دی کہ ڈاکٹر اریبہ کو واپس اسکن ڈیپارٹمنٹ نہ بھیجا گیا تو ایم ایس بھی اپنے عہدے پر نہیں رہیں گے۔

(جاری ہے)

سوموار کو وائی ڈی اے کی قیادت کا بے نظیر بھٹو ہستپال میں اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں رہنمائوں نے ایم ایس بے نظیر بھٹو ہسپتال کے اقدام کو سراہتے ہوئے وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔ وائی ڈی اے کے رہنمائوں کا کہنا تھا کہ ہستپالوں میں کسی قسم کی سیاسی مداخلت برداشت نہیں کی جائے گی وزیر اعلیٰ پنجاب فوری طور پر وزیر قانون سے استعفی لیں رہنمائوں نے چیف جسٹس سے اس واقع کا سوموٹو ایکشن لینے کا بھی مطالبہ کیا دوسری جانب بے نظیر بھٹو ہسپتال سے مستعفی ہونیو الی لیڈی ڈاکٹر اریبہ عباسی کا کہنا تھا کہ وزیر قانون راجہ بشارت کی شکر گزار ہوں کہ جنہوں نے میری لیے آواز بلند کی میں نے ان سے کبھی اس مسئلے کیلئے کوئی رابطہ نہیں کیا: صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت اور ایم ایس بے نظیر اسپتال کی فون کال کی آڈیو لیک ہونے کے معاملے پر مستعفی ہونے والی مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی کی بیٹی ڈاکٹر اریبہ عباسی نے راجہ بشارت کے اقدام کی حمایت کر دی ہے ڈاکٹر اریبہ نے کہا کہ ڈاکٹر طارق نیازی نے جب سے چارج سنبھالا ہے وہ ہمیں سیاسی طور پر نشانہ بنا رہے ہیںمیں نے عزت سے مستعفی ہونے میں ہی اپنی بہتری سمجھی ڈاکٹر طارق نیازی نے چارج سنبھالتے ہی مجھے میرے ڈیپارٹمنٹ سے اٴْٹھایا اور ایمرجنسی میں میری تعیناتی کر دی ایمرجنسی میں ڈاکٹرز کی کمی نہیں تھی نہ ہی کوئی اور مسئلہ تھا انہوں نے ایک میٹنگ میں میرے سامنے اعتراف کیا کہ پہلے میں سیاسی اختلافات کی وجہ سے ایم ایس نہیں بنا تھا، اب جب میں ایم ایس بن گیا ہوں تو اس ڈیپارٹمنٹ سے ایم اوز کو اٴْٹھاؤں گا لیکن انہوں نے باقی تمام چار ایم اوز کو چھوڑ کر صرف مجھے اٴْٹھایا، ایک اٴْن کے بہت قریبی دوست ہیں ان کو پروموٹ کر دیا گیاانہوں نے کہا کہ مجھے ڈاکٹر طارق نیازی سے خدشہ تھا کہ وہ کل کو میرے پر کوئی بھی چارج بنا سکتے تھے جو میرے کیرئیر کے لیے نقصان دہ ہو راجہ بشارت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر اریبہ نے کہا کہ جو فون کال لیک ہوئی ہے اگر اٴْسے سنا جائے تو انہوں نے ڈاکٹر طارق نیازی کو کہا ہے کہ بیٹیاں سب کی ایک جیسی ہوتی ہیں،ہمارے سیاسی اختلافات ایک طرف لیکن اگر آپ نے ان کی بیٹی کو ان کے محکمہ سے اٴْٹھا کر کہیں اور ٹرانسفر کیا ہے تو آپ ان کو واپس ان کے ڈیپارٹمنٹ میں ٹرانسفر کر دیں۔

راجہ بشارت نے میری حمایت کی جس پر میں ان کی شکر گزار ہوں کہ سیاسی اختلافات ہونے اور مخالف پارٹی کے موجودہ وزیر ہونے کے باوجود انہوں نے میرے لیے آواز اٴْٹھائی،میرے لیے بات کی۔ یہ بات پورے شہر کو پتہ ہے کہ ڈاکٹر طارق نیازی کا میرے والد کے ساتھ سیاسی اختلاف تھا جس کی بنیاد پر انہوں نے مجھے نشانہ بنایا اور اس بات پر جب ان کی پارٹی کے بندے نے اٴْنہیں روکا تو اس پر بھی انہوں نے اتنا بڑا ایشو بنا لیا۔

میری راجہ بشارت سے بات نہیں ہوئی ، نہ ہی میں نے انہیں کوئی کارروائی کرنے کا کہا لیکن اگر انہوں نے اس معاملے کے وائرل ہونے کے بعد اس پر ایکشن لیا تو میں ان کی مشکور ہوں دوسری جانب ذرائع نے بتایا کہ راجہ بشارت نے حنیف عباسی اور اپنے مشترکہ دوست کے کہنے پر ایم ایس طارق نیازی کو کال کی صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت نے ڈاکٹر اریبہ عباسی کے استعفیٰ کو سیاسی رنگ سے بچانے کے لیے ہی اس معاملے میں مداخلت کی ذرائع کا کہنا تھا کہ بے نظیر اسپتال کے ایم ایس طارق نیازی کا ڈاکٹر اریبہ کو پہلے والے شعبہ میں ہی ٹرانسفر کرنے کا مقصد اپوزیشن کے سیاسی الزامات سے بچنا تھا۔

لیکن راجہ بشارت مشترکہ دوست کی خواہش پر معاملہ سٴْدھارنے کے چکر میں فون کال کرکے خود ہی پھنس گئے۔یاد رہے کہ صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت کی جانب سے لیڈی ڈاکٹر کا تبادلہ نہ کرنے پر بے نظیراسپتال کے ایم ایس کو دھمکی دینے والی فون کالز کی آڈیو وائرل ہو گئی تھی اس ضمن میں حنیف عباسی کے بیٹے کا کہنا تھا کہ سابقہ دور میں والد کے ساتھ ایم ایس طارق نیازی کے بڑے بھائی سابق ایم ایس ڈسٹرکٹ ہسپتال زمان نیازی کی تعیناتی کے معاملے پر رنجش ہوئی تھی

راولپنڈی میں شائع ہونے والی مزید خبریں