سکول وینز میں غیر قانونی پریشر ہارنز کا استعمال جاری

منگل 18 دسمبر 2018 18:36

راولپنڈی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 دسمبر2018ء) پک اینڈ ڈ راپ سروس وینز میں پریشر ہارن کا استعمال طلباء کی قوت سماعت پر منفی اثرات مرتب کررہا ہے، سٹی ٹریفک پولیس کی سخت کارروائیاں بھی عوام کو پریشر ہارن کے مضمرات سے نجات نہ دلاسکیں ۔شہریوں نے اے پی پی کو بتایاکہ سٹی ٹریفک پولیس راولپنڈی کی پریشر ہارنز کے استعمال کے خلاف وقتاً فوقتاً ہونے والی کارروائیوں کے باوجود شہر بھر میں سوزوکیوں اور پک اینڈ ڈ راپ سروس وینز میں پریشر ہارن کا استعمال دھڑلے سے جاری ہے جس سے شہریوں کو شدید ذہنی کوفت کا سامنا ہے ۔

شہریوں نے اے پی پی کو بتایا کہ قبل ازیں مختلف روٹس پر چلنے والی سوزوکیوں، رکشوں اور ھائی ایس میں پریشر ہارن کے استعمال کی شکایات عام تھیں تاہم حالیہ عرصہ میں یہ سامنے آیا ہے کہ سکول کے طلباء و طالبات کی پک اینڈ ڈراپ سروس والوں نے بھی بے ہنگم آواز والے پریشر ہارنز کا دیدہ دلیری استعمال شروع کر رکھا ہے جبکہ اس کے ساتھ ساتھ اکثر و بیشتر رکشہ ڈرائیورز نے بھی پریشر ہارن کا استعمال شروع کر دیا ہے ۔

(جاری ہے)

مختلف خواتین ڈرائیورز نے قومی خبر ایجنسی سے بات چیت کرتے ہوئے بتایاکہ پک اینڈ ڈراپ سروس وینز میں لگائے گئے غیر قانونی پریشر ہارنز جہاں شہریوں کے لیے ذہنی اذیت کا باعث بن رہے ہیں وہیں ان بے ہنگم پریشر ہارنز کے باعث حادثات بھی رونماء ہو رہے ہیں ۔شہر کے مختلف روٹس دھمیال کیمپ تا صدر ،ڈھوک سیداں تاصدر ،راجہ بازار ،پیرودھائی ،صادق آباد ،چکلالہ سمیت دیگر روٹس پر چلنے والی سوزوکیوں جبکہ لالہ زار ،ہارلے سٹریٹ ،کمال آباد ،ٹاہلی موہری ،لالکڑتی کے علاقوں میں پک اینڈ دراپ سروس کے مالکان نے پریشر ہارنز کے ذریعے صوتی آلودگی پھیلانے میں مصروف ہیں تاہم سٹی ٹریفک پولیس نے انہیں کھلی چھوٹ دے رکھی ہے ۔

لوگوں نے مطالبہ کیا کہ انہیں پریشر ہارن کے عذاب سے نجات دلائی جائے۔

متعلقہ عنوان :

راولپنڈی میں شائع ہونے والی مزید خبریں