راولپنڈی ویسٹ مینجمنٹ کمپنی نے سابق ایم ڈی کے دور میں نکالے گئی32 سے زائد سینیٹری ورکروں کی جگہ پر نئی بھرتیاں کرلیں

جمعرات 16 مئی 2019 21:20

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 مئی2019ء) راولپنڈی ویسٹ مینجمنٹ کمپنی نے سابق ایم ڈی کے دور میں نکالے گئی32 سے زائد سینیٹری ورکروں کی جگہ پر نئی بھرتیاں کرلیں،حکمران جماعت کی خوشنودی کیلئے افسر شاہی کی ملی بھگت سے صرف ہیڈ آفس میں 200 کے قریب ملازمین رکھے گئے ہیںجو صفائی کی حرف ابجد سے بھی ناواقف ہیں جبکہ شہر میں گندگی کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں،رمضان بازاروں میں بھی صفائی کے انتہائی ناقص انتظامات ہیں،بوگس ملازمین کے تنخواہوں کے نام پر سرکاری خزانے کو نقصان پہنچایا جارہا ہے،یادرہے سابق ایم ڈی راجہ عاصم ایوب نی32 سے زائدسینیٹری ورکروں کو ملازمت سے فارغ کیا تھا جنہیں بحال کرنے کی بجائے منیجر ایچ آر بلال خاور نے ملی بھگت سے اور سیاسی اثرو رسوخ کے باعث 150 سے زائد سینیٹری ورکروں کی بھرتیاں کی ہیں جن میںصفائی کے کام سے واقف اقلیتی برادری کی بجائے مسلم کمیونٹی کے سینیٹری ورکروں کوبھی بھرتی کیا گیا ہے جو صفائی کی حروف ابجد سے بھی واقف نہیں ہیں،جن میں سے درجنوں ورکرز مقامی سیاسی راہنمائوں کی ذاتی ڈیوٹیاں دے رہے ہیں یا ان کے گھروں پر تعینات ہیں،اسی طرح110 سینیٹری ورکرز مرکزی آفس کیلئے بھرتی کیئے گئے جنہیں بائیو میٹرک حاضری کے بغیر تنخواہیں جاری ہورہی ہیں،ذرائع کا کہنا ہے کہ نالہ گینگ کیلئے سیکٹر اے میں15 سیکٹر بی میں15 سیکٹر سی میں15 ،سیکٹر ڈی میں15 اورسی ایم او کے پاس50 سینیٹری ورکرز آن ڈیوٹی ہیں جن کی روزانہ بائیو میٹرک سسٹم کے تحت حاضری لگائی جارہی ہے،اقربا پروری کی انتہا ہے کہ راولپنڈی ویسٹ منیجمنٹ کمپنی کے سینیئر افسران محمد حسنین اور جلال احمدکو کھڈے لائن لگاکرجونیئرز کو کرنٹ چارج عہدے بانٹے گئے اور صفائی کیلئے منگوائے گئے سامان میں خرد برد،ڈمپنگ سائیڈ کیلئے جگہ کی خریداری سمیت کئی کرپشن کیسز بھی سامنے آئے اور نیب نے سابق قائمقام ایم ڈی ڈاکٹر رضوان شیر دل کو گرفتار کیا جبکہ مذید گرفتاریوں کا بھی امکان ہے،ذرائع نے بتایا کہ آرڈبلیو ایم سی بورڈ آف ڈائریکٹرز کی از سر نو تشکیل ہوگی ۔

راولپنڈی میں شائع ہونے والی مزید خبریں