ضلعی انتظامیہ سمیت متعلقہ محکموں نے قبضہ گروپوں کیخلاف وزیراعلیٰ پنجاب اور عدلیہ کیسخت آپریشن کے واضح احکامات کو یکسر نظر انداز کر دیا

راولپنڈی شہر میں غیر قانونی تعمیرات اور قبضہ گروپوں کے خلاف کاروائی شروع ہی نہ ہو سکی ) کارپوریشن ذرائع نے ڈپٹی کمشنر راولپنڈی کوبغیر نقشہ اور غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کاروائی میں رکاوٹ قرار دے دیا اینٹی کرپشن ڈیپارٹمنٹ نے بھی کارپوریشن کے بلڈنگ ڈیپارٹمنٹ کے خلاف تمام شکایات پر انکوائری سرد خانے کی نذر کر دیں

منگل 21 مئی 2019 23:18

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 مئی2019ء) ضلعی انتظامیہ، میونسپل کارپوریشن ، اینٹی کرپشن اوردیگر متعلقہ محکموں کی مبینہ ملی بھگت نے ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ اوروزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی جانب سے غیر قانونی تعمیرات اور قبضہ گروپوں کے خلاف سخت آپریشن کے واضح احکامات کو یکسر نظر انداز کر دیاجس سے راولپنڈی شہر میں غیر قانونی تعمیرات اور قبضہ گروپوں کے خلاف کاروائی شروع ہی نہ ہو سکی جبکہ کارپوریشن ذرائع نے ڈپٹی کمشنر راولپنڈی کوبغیر نقشہ اور غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کاروائی میں رکاوٹ قرار دے دیا جس سے اینٹی کرپشن ڈیپارٹمنٹ نے بھی کارپوریشن کے بلڈنگ ڈیپارٹمنٹ کے خلاف تمام شکایات پر انکوائری سرد خانے کی نذر کر دیں بااثر قبضہ مافیا کی مبینہ ملی بھگت سے میونسپل کارپوریشن کے شعبہ انفورسمنٹ سمیت متعلقہ اداروں نے تمام شکایات پر کاروائی روکتے ہوئے چیف افسر اور میونسپل افسر پلاننگ نے من پسند اور غیر متعلقہ افراد کو بلڈنگ انسپکٹر تعینات کر دیا قبل ازیں گزشتہ سال اکتوبر میںہائی کورٹ راولپنڈی بنچ نے میونسپل کارپوریشن راولپنڈی کے ساتھ چکلالہ و راولپنڈی کنٹونمنٹ بورڈ کو قبضہ وتجاوزات مافیا کے خلاف بلاامتیاز آپریشن کر کے شہر کی سڑکوں اور بازاروں کو تجاوزات سے پاک کرنے کا حکم دیا تھابعدازاں رواں سال جنوری میںمیونسپل کارپوریشن راولپنڈی کی جانب سے شہر بھر میں قرار دی گئی70فیصد سے زائد غیر قانونی اور بغیر نقشہ کمرشل و رہائشی تعمیرات کے خلاف آپریشن اورنئی مشینری کی خریداری کے لئے 5کروڑ روپے کی رقم مختص ہونے کے باوجودتاحال نئے ایکسیویٹرزسمیت دیگر مشینری اور ٹرکوں کی خریداری نہ ہو سکی جس سی5کروڑ روپے کی خطیر رقم باہمی بندر بانٹ کی نذر کر دی گئیذرائع کے مطابق اس وقت شہر بھر میں بلڈنگ سپرنٹنڈنٹ اور انسپکٹروںکی جانب سے غیر قانونی تعمیرات پر15سی25 فیصد ریٹ مقرر ہونے سے گزشتہ 6ماہ میں درجنوں نئی کمرشل تعمیرات قائم کر لی گئیں اس ضمن میں سابق چیف میونسپل افسر شفقت رضاکے دور میںشہر بھر میں سینکڑوں غیر قانونی تعمیرات کی فہرست تیار کر کے مالکان کو نوٹس بھجوا نے کا عمل شروع کیا گیا تھاتاہم جونیئر کلرکوں اور غیر متعلقہ افراد کی بلڈنگ انسپکٹر کے عہدے پر تعیناتی کے بعد ان نوٹسوں پر15سی25فیصد کی بولی لگا کر تمام نوٹس غیر اعلانیہ طور پر واپس لے لئے گئے اس ضمن میں تحریک انصاف کے مقامی قائدین و کارکنان، تاجروں اور عام شہریوں کی شکایات کو بھی نوٹس میں نہیں لایا جاتا جبکہ قبضہ مافیا کو شکائیت کنندگان کی تفصیلات سے آگاہ کیا جاتا ہے۔

راولپنڈی میں شائع ہونے والی مزید خبریں