راولپنڈی :پولیس اہلکاروں کی اجتماعی زیادتی کا نشانہ بننے والی طالبہ نے تینوں پولیس اہلکاروں کو شناخت کرتے ہوئے عدالت کے روبرو بیان ریکارڈ کر دیا

عدالت نے اجتماعی زیادتی کے مقدمہ میں نامزد تینوں پولیس اہلکاروں سمیت چاروں ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں 4یوم کی توسیع کرتے ہوئے انہیں تھانہ روات پولیس کی تحویل میں دے دیا -تینوں پولیس اہلکاروں کے خلاف محکمانہ کاروائی میں ابھی تک کوئی پیش رفت سامنے نہ آسکی

جمعہ 24 مئی 2019 21:55

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 مئی2019ء) تھانہ روات کے علاقے میںپولیس اہلکاروں کی اجتماعی زیادتی کا نشانہ بننے والی طالبہ نے تینوں پولیس اہلکاروں کو شناخت کرتے ہوئے عدالت کے روبرو بیان ریکارڈ کر دیا ہے جبکہ عدالت نے اجتماعی زیادتی کے مقدمہ میں نامزد تینوں پولیس اہلکاروں سمیت چاروں ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں 4یوم کی توسیع کرتے ہوئے انہیں تھانہ روات پولیس کی تحویل میں دے دیا ہے تاہم تینوں پولیس اہلکاروں کے خلاف محکمانہ کاروائی میں ابھی تک کوئی پیش رفت سامنے نہ آسکی جمعہ کے روز 22 سالہ رافعہ نے سول جج راولپنڈی سمیراعالمگیرکی عدالت میں ضابطہ فوجداری کی دفعہ 164کے تحت بیان میں اپنے ساتھ ہونے والی زیادتی کی تفصیلات سے عدالت کوآگاہ کیامتاثرہ لڑکی نے بتایا کہ وقوعہ کے روز وہ نجی ہائوسنگ سوسائٹی میں اپنے دوست کے ساتھ ڈرائیونگ سیکھ رہی تھی 3 پولیس اہلکار اور ان کے ڈرائیور نے مجھے زبردستی گاڑی میں بٹھا لیا اور پھر زیادتی کا نشانہ بنایامیں شادی شدہ نہیں کنواری ہوں ماں باپ کی مرضی سے راولپنڈی میں قیام پذیر ہوں کال سنٹر پر کام کرکے اپنے اخراجات پورے کرتی ہوں پراِئیوٹ طور پر تعلیم حاصل کر رہی ہوں اس موقع پر ملزمان کے وکیل نے طالبہ پرجرح میں استفسار کیا کہ آپ کو پولیس نے دوست کے ساتھ بوس وکنار کرتے دیکھا آپ نے منت سماجت کرکے جان چھڑائی بعد میں اہلکاروں پر جھوٹا الزام لگایا جکہ طالبہ نے موقف اختیار کیا کہ پولیس اہلکاروں سمیت 4ملزمان نے زیادتی کے بعد خاموش رہنے کیلئے دھمکیاں بھی دیںقبل ازیںنے تینوں پولیس اہلکاروںکو ان کے ساتھی سمیت مزید4روزہ جسمانی ریمانڈ پر تھانہ روات پولیس کی تحویل میں دے دیا ہے تفتیشی افسرنے راشد منہاس، محمد عظیم ، محمد نصیر اور عامرپر مشتمل چاروں ملزمان کو سول جج راولپنڈی محمد ارشد کی عدالت میں پیش کر کے استدعا کی کہ چونکہ ملزمان سے تفتیش مکمل نہیں ہوئی لہٰذا7یوم کا مزید ریمانڈ دیا جائے تاہم عدالت نے 7 روزہ ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ریمانڈ میں مزید 4روزکی توسیع کردی اور پولیس کو حکم دیا کہ ملزمان کو28مئی کو عدالت میں پیش کر کے تحقیقات میں ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کیا جائے یاد رہے کہ تھانہ روات پولیس نے 22سالہ رافعہ کی مدعیت میں سی پی او کے حکم پر18مئی کوتعزیرات پاکستان کی دفعہ 376اے،376 بی اور382 کے تحت مقدمہ نمبر299 درج کیا تھاجس میں الزم تھا کہ وہ اپنے ایک عزیز کے ساتھ گاڑی نمبراے ڈی 154پر سیر و تفریح کیلئے بحریہ فیز 8گئے جہاں ہماری گاڑی کے ساتھ ایک کرولا گاڑی نمبراے ڈی بی 332آ کررکی جس میں سوار4افراد نے گاڑی سے اتر کر اسلحہ کی نوک پر ہمیں گاڑی سے نیچے اتار لیامیرے عزیز کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں اور مجھے اسلحہ کی نوک پرگاڑی میں بٹھا لیا کچھ دور جا کر انہوں نے گاڑی روک دی اور اسلحہ کی نوک پر یرغمال بنائے رکھا چاروں نے گاڑی کے شیشوں پر کالی جالی ڈال دی اور زبردستی انہوں نے زیادتی کی اور تھوڑی دیر گاڑی میں لیکر گھومتے رہے اور اس کے پاس موجود30ہزارروپے اور طلائی انگوٹھی بھی اتروالی 18مئی کو مقدمے کے اندرا ج کے بعد سی پی او کے حکم پرتینوں پولیس اہلکاروں کوگرفتار کیا گیا تھا۔

راولپنڈی میں شائع ہونے والی مزید خبریں