عرفا نی گینگ کے سرغنہ عرفان اور ان کے تین ساتھیوں نے بھارتی فلم دھول سے متاثرہوکر گینگ بنائی ،رائے اقبال مظہرزملزمان نہ صرف خود جدید تعلیم یافتہ ہیں بلکہ ان کے والدین اور اہل خانہ بھی پڑھے لکھے ہیں،،ملزمان اپنے بازو’’ڈولے‘‘ بنانے کے لئے جم باقاعدگی سے جانے لگے تاکہ ان کے ’’ڈولے‘‘ بھی جان ابراہیم کی طرح ہو جائیں، ملزمان سے اب تک27وارداتیں ٹریس ہو چکی ہیں،مذید تفتیش جاری ہے،ایس پی صدر کی بریفنگ

ہفتہ 20 جولائی 2019 22:34

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 جولائی2019ء) ایس پی صدر رائے مظہر اقبال نے کہا ہے کہ خواتین سے طلائی زیورات چھیننے اور ان کی کلائیوں سے ’’کٹر‘‘ کے ساتھ زیورات کاٹنے کے الزام میں گرفتار عرفانی گینگ نے انڈین اداکار جان ابراہم کے فلمی کریکٹر کی نقل کر کے ایک جمنازیم میں گینگ تشکیل دیا جہاں ملزمان ایکسرسائزکے لئے جاتے تھے ملزمان نے جان ابراہم کا سٹائل اختیار کرنے کے لئے اپنے بازو’’ڈولے‘‘ بنانا شروع کئے،ملکی سطح پر شہرت پانے والے گینگ کی گرفتاری کے حوالے سے ایس پی صدرنے سی پی او ڈی آئی جی محمد فیصل رانا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ گرفتار ہونے والے ’’عرفانی گینگ‘‘ کی گرفتاری کو اس حوالے سے ملکی سطح پر شہرت مل چکی ہے کہ اس گینگ کا براہ راست ٹارگٹ خواتین سے طلائی زیورات چھیننا یا کلائیوں سے زیورات کاٹنا تھاانہوں نے بتایا کہ گینگ کاگرفتار سرغنہ عرفان عرف فانی اور اس کے 3گرفتار ساتھی فرحان ،فیضان اور فرحان نصیر نہ صرف خود جدید تعلیم یافتہ ہیں بلکہ ان کے والدین اور اہل خانہ بھی پڑھے لکھے ہیں،ان ملزمان نے انڈین فلم ’’دھول‘‘ میں انڈین اداکار جان ابراہم کے فلمی کریکٹر کو دیکھا جس میں وہ طلائی ہار وغیرہ چراتا تھا،انڈین آرٹسٹ کے اس فلمی کردار سے متاثر ہو کر ملزمان نے اسی نوعیت کی وارداتیں کرنے کی ٹھانی ملزمان کا خیال تھا کہ وہ پڑھے لکھے ہیں ،پوش علاقوں کے رہائشی ہیں لہٰذا پولیس کے لئے انہیں پکڑنا ممکن نہیں ہو گا،ملزمان اپنے بازو’’ڈولے‘‘ بنانے کے لئے جم باقاعدگی سے جانے لگے تاکہ ان کے ’’ڈولے‘‘ بھی جان ابراہیم کی طرح ہو جائیں ،جمنازیم میں ہی اس گینگ کی تشکیل ہوئی،ایس پی صدرنے بتایا کہ ملزمان واردات کرتے وقت پینٹ اور ٹی شرٹ پہنتے تھے ،وہ شاپنگ مالز کے قریب کھڑے ہو جاتے اور لگژری گاڑیوں میں بھاری مالیت کے طلائی زیورات پہنے صاحب ثروت خواتین کو واردات کے حوالے سے ٹارگٹ سلیکٹ کرتے ،وہ خواتین جیسے ہی باہر آتیں ملزمان ان کا پیچھا کرتے راستے میں اگر ٹریفک جام ہونے کی وجہ سے انہیں چھینا چھپٹی کا موقع ملتا تو زیورات چھین لیتے یا پھر قدرے ویرانے میں اسلحہ کے زور پر طلائی زیورات چھینتے ،خواتین کی کلائیوں میں موجود طلائی کڑے ’’کٹر‘‘ سے کاٹ لیتے،ایس پی صدر نے بتایا کہ ملزمان وارداتیں کرتے وقت وہی ڈائیلاگ بولتے جو انڈین ایکٹر جان ابراہم فلمی سین میں بولتا تھا ان ملزمان سے اب تک27وارداتیں ٹریس ہو چکی ہیں ،جبکہ مزید تفتیش جاری ہے جب کہ جن جیولرز کے پاس یہ مسروقہ مال فروخت ہوتا تھا پولیس انہیں بھی سہولت کار کے طور پر شریک جرم قرار دے کر مشخص کر چکی ہے جن کی گرفتاری جلد ہو جائے گی۔

راولپنڈی میں شائع ہونے والی مزید خبریں