پولیس اے ایس آئی کو شہید کرنے والامنشیات فروش ملزم گرفتار، دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج

پیر 19 اگست 2019 20:40

راولپنڈی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 اگست2019ء) پولیس نے اے ایس آئی کو شہید کرنے والے منشیات فروش ملزم کو گرفتار کر لیا، ملزم نے ریڈ کئے جانے پر بیٹے کے ہمراہ فائرنگ کر کے تھانہ واہ کینٹ کے اے ایس آئی کو شہید کر دیا تھا،ملزمان کے خلاف انسداددہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج تھا۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق چند ماہ قبل تھانہ واہ کینٹ پولیس نے منشیات فروشوں کے خلاف آپریشن کے دوران ریڈ کیا تو ملزم عبد الرشید نے اپنے بیٹے قیصر رشید کے ہمراہ پولیس پارٹی پر فائرنگ کر دی جس سے تھانہ واہ کینٹ کا اے ایس آئی ریاض شہید ہو گیا،وقوعہ کا مقدمہ تھانہ واہ کینٹ میں انسداد دہشت گردی ایکٹ اور دیگر سنگین دفعات کے تحت ملزمان عبدالرشید اور اس کے بیٹے قیصر رشید وغیرہ کے خلاف درج کیا گیاسٹی پولیس آفیسر ڈی آئی جی محمد فیصل رانا نے ایس پی پوٹھو ہار سید علی کی نگرانی میں پولیس کی خصوصی ٹیم تشکیل دے کر انہیں ملزمان کی گرفتاری کا خصوصی ٹاسک دیا،ایس پی پوٹھوہار سید علی نے سی پی او فیصل رانا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پولیس نے جدید سائنسی ٹیکنالوجی کو استعمال میں لاتے ہوئے ملزم عبد الرشید کو مری سے گرفتار کر لیا،انہوں نے بتایا کہ ملزمان زیادہ عرصہ آزاد کشمیر میں چھپے رہتے ہیں،منشیات فروشی کے حوالے سے ملزمان منظم گینگ اور نیٹ ورک سے تعلق رکھتے ہیں ،سی پی او نے پولیس اے ایس آئی کے انسداددہشت گردی ایکٹ کے تحت درج قتل کے مقدمہ کے ملزم کی گرفتاری پر ایس پی پوٹھوہار سید علی کو شاباش دیتے ہوئے کہا کہ پولیس اے ایس آئی کے قتل میں ملوث ملزمان کی گرفتاری پولیس کے لئے ایک چیلنج تھی،اس مقدمہ کا ایک مرکزی ملزم گرفتار کر لیا گیا ہے اب دوسرے ملزم کو بھی گرفتار کیا جائے،سی پی او نے کہا کہ پولیس عوام کے جان و مال کی محافظ ہے ،اے ایس آئی ریاض جیسے شہداء محکمہ کے ہی نہیں پورے معاشرے کے محسن ہوتے ہیں جو معاشرے کے کل کے لئے اپنا آج قربان کرتے ہوئے قانون کی محافظت میں اپنی جان کا نذرانہ پیش کر دیتے ہیں،ان شہداء کو کبھی نہیں بھلایا جا سکتا،سی پی او نے کہا کہ پولیس سمیت قانون نافذ کرنے والے اداروں پر فائرنگ کرنے والے بخود کو قانون سے طاقتور سمجھتے ہیں لیکن یہ ان کی بھول ہے معاشرے میں صرف اور صرف قانون اور بس قانون ہی طاقتور ہے،سی پی او نے کہا کہ اس مقدمہ کی تفتیش اس انداز میں کی جائے کہ ٹھوس اور ناقابل تردید شواہد کے ساتھ ملزمان کو چالان کیا جائے تاکہ عدالت سے انہیں قانون کے مطابق ایسی سزا ملے جو عبرت کا نشان ہو ،سی پی او نے کہا کہ اس مقدمہ کی تفتیش اور دیگر ملزمان کی گرفتاری کے اقدامات سے انہیں آگاہ رکھا جائے۔

راولپنڈی میں شائع ہونے والی مزید خبریں