صوبائی وزیر فیاض چوہان کے بیٹے کے نمبر غیر قانونی طور پر بڑھائے گئے، انکوائری رپورٹ

ہیڈ ایگزمینر کے خلاف ضابطے کی کارروائی کے لیے سیکریٹری ہائرایجوکیشن کو رپورٹ بھیج دی گئی

پیر 23 ستمبر 2019 15:10

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 ستمبر2019ء) انکوائری رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ صوبائی وزیر فیاض چوہان کے بیٹے کے نمبر غیر قانونی طور پر بڑھائے گئے۔ صوبائی وزیر فیاض الحسن چوہان کے بیٹے کے نمبر 14 سے 30 کیسے ہوئی انکوائری رپورٹ منظر عام پر آگئی ہے جس میں کہاگیاہے کہ فیاض چوہان کے بیٹے کے نمبر غیر قانونی طور پر بڑھائے گئے، صوبائی وزیر کے بیٹے کے فزکس پریکٹیکل کے نمبر 14 سے 30 کیے گئے۔

فزکس پریکٹیکل میں فیاض چوہان کے بیٹے کے نمبرز بڑھائے جانے کا انکشاف ہوا انکوائری رپورٹ میں بتایا گیا کہ ہیڈ ایگزمینر ایسوسی ایٹ پروفیسر سلیم نے اختیارات سے تجاوز کیا اور نمبر بڑھائے، پریکٹیکل لینے والے سب ایگزامینر نے نمبروں کی تبدیلی سے اتفاق نہیں کیا جبکہ پروفیسر سلیم رمضان کے خلاف ضابطے کی کارروائی کی جائے۔

(جاری ہے)

بورڈ ذرائع کے مطابق ہیڈ ایگزمینر کے خلاف ضابطے کی کارروائی کے لیے سیکریٹری ہائرایجوکیشن کو رپورٹ بھیج دی گئی ہے۔

چیئرمین پنڈی بورڈ ڈاکٹر غلام دستگیر نے کہا کہ فیاض چوہان کے بیٹے کا رزلٹ تاحال جاری نہیں کیا گیا، قانونی رائے کے بعد فہد حسن کانتیجہ جاری کیا جائے گا۔خیال رہے کہ فیاض الحسن کے بیٹے نے نجی کالج سے بارہویں جماعت کے پرچے دیئے جس میں فہد حسن نے 769 نمبر حاصل کیے ہیں۔

متعلقہ عنوان :

راولپنڈی میں شائع ہونے والی مزید خبریں