+غریب محنت کشوں اور محدود پیمانے پر قائم ہوٹلوں کو سوئی گیس بلوں کے اضافی ٹیرف سے خارج کیا جائے،)مارکیٹ کمیٹی ہوٹلز ایسوسی ایشن کی وزیر اعظم سے اپیل

غ* سوئی گیس کے نا قابل برداشت بلوں کی وجہ سے اس وقت ہوٹل مالکان سخت پریشان ہیں نوبت یہاں تک آگئی ہے کہ وہ اپنے کاروبار بند کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں،صدر محمدجاوید و ممبران

اتوار 13 اکتوبر 2019 21:55

Uراولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 اکتوبر2019ء) مارکیٹ کمیٹی ہوٹلز ایسوسی ایشن کے صدر محمدجاوید اور ممبران نے وزیراعظم پاکستان عمرا ن خان سے اپیل کی ہے کہ غریب محنت کشوں اور محدود پیمانے پر قائم ہوٹلوں کو سوئی گیس بلوں کے اضافی ٹیرف سے خارج کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ سوئی گیس کے نا قابل برداشت بلوں کی وجہ سے اس وقت ہوٹل مالکان سخت پریشان ہیںاور نوبت یہاں تک آگئی ہے کہ وہ اپنے کاروبار بند کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔

انہوں نے اپیل کی کہ نان بائیوں کی طرح ہوٹلوں پر عائد کیا گیاگیس کا اضافی ٹیکس واپس لیا جائے تاکہ ہوٹل انڈسٹری سے وابستہ افراد کی مشکلات دور ہوں اور وہ اپنی روز ی روٹی کماسکیں۔ محمد جاوید، محمد شفیق، گلفرازاحمد ، محمدشبیر نے کہاکہ بجلی اورگیس کے بلوں میںاضافہ نا قابل برداشت ہے اور کاروبار ی حالات اس قدر مخدوش ہیں کہ آمدن تو درکنار اخراجات بھی پورے نہیں ہو رہے جس سے بے روزگاری بڑھ رہی ہے اور لوگ کاروبار سے کنارہ کشی اختیار کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ وقت کا تقاضہ ہے کہ حکومت غریب محنت کشوں کی مجبوریوں کا احساس کرتے ہوئے اضافی ٹیکس واپس لے اور ہوٹل مالکان کو ریلیف دیا جائے تاکہ وہ اپنی گذر او قات کرنے کے قابل ہو سکیں۔محمد جاوید نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان دردمند دل رکھنے والے قومی رہنما ہیں امید ہے کہ غریب محنت کشوں کی صدا ضرور سنیں گے اور گیس ٹیریف میں کمی کرکے انہیں بے روزگاری سے بچائیں گے۔ محمدجاوید نے کہا کہ نان بائیوں کی طرح ہوٹلوںمیں بھی عام شہری کھانا کھانے کے لئے آتے ہیں اور محدود پیمانے پر ایسے ہوٹل جن کا کل اثاثہ محض ایک ریڑھی ہے ان کیلئے سوئی گیس کا اضافی ٹیرف ناقابل برداشت ہے اس لئے ان پر رحم کرتے ہوئے اضافی ٹیرف واپس لیا جائے

راولپنڈی میں شائع ہونے والی مزید خبریں