ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ نے جعلی بھرتیوں کی بنا پر ریلوے میں بھرتیاں روک دی

منگل 15 اکتوبر 2019 23:53

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 اکتوبر2019ء) ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ کے جسٹس شمس محمود مرزا نے جعلی بھرتیوں کی بنا پر ریلوے میں بھرتیاں روک دی پریم یونین سی بی کے مرکزی نائب صدر ڈاکٹر اشتیاق عرفان کے وکیل عمران شفیق نے موقف اختیار کیا کہ ریلوے میں بھرتی کیلئے لاکھوں لوگوں نے درخواستیں دیں لیکن ٹیسٹ میں کامیاب امیدواروں کو نظر انداز کرکے حلقہ این اے 61 اور 62 میں وزیر ریلوے شیخ رشید احمد اور ان کے بھتیجے شیخ راشد شفیق نے اپنے حلقے کے لوگوں کی جبکہ ایک لسٹ سابقہ ریلوے کے سی ای او آفتاب اکبر نے ریلوے انتظامیہ کو بھیجیں جس پر انتظامیہ نے کامیاب امیداوروں کو نظر انداز کر کے جعلی قرعہ اندازی کے ذریعے لسٹ میں شامل افراد کوسلیکٹ کر لیا پریم یونین سی بی اے کے مرکزی نائب صدر ڈاکٹر اشتیاق عرفان نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ بھرتیوں کے حوالے سے ریلوے انتظامیہ نے کلاس فور کے لیے 2 لاکھ جبکہ کلاس 3 کے لئی5 سی10 لاکھ تک رشوت وصول کی گئی انہوں نے کہا کہ قرعہ اندازی کے ذریعے ایسے لوگ بھی بھرتی کیے گئے جنہوں نے نہ توفارم جمع نہیں کرائے اور نہ ہی تحریری ٹیسٹ دئیے اس امر سے اہل امیدواروں کی حق تلفی ہوئی ہے جس پر جسٹس شمس محمود مرزا نے بھرتی کے اس عمل کو روک دیا اور 9 دسمبر 2019 کو ریلوے انتظامیہ کو طلبی کا نوٹس جاری کر دیا علاوہ ازیں پریم یونین اسی سلسلے میںآج 16 اکتوبر کو لوکوشیڈ میں ایک بہت بڑا جلسہ منعقدکرے گی جس میں قائد پریم یونین حافظ سلمان بٹ آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے۔

راولپنڈی میں شائع ہونے والی مزید خبریں