پیغمبر گرامی ؐ کی آمد کا مقصد دنیا کو تاریکیوں کی گہرائی سے نکال کر نور کی بلندیوں تک پہنچانا تھا، علامہ ساجد نقوی

خاتم المرسلین ؐ اور اہل بیت اطہارعلیھم السلام کی پاکیزہ اور برگذیدہ ہستیاں عالم بشریت کے لئے نجات اور ہدایت کا پیغام لائیں،سرور کائنات ؐ کی تبلیغ اور جدوجہد سے آج اسلام ایک ایسادین بن کر سامنے ہے کہ جو ہر شخص‘ ہر طبقے اور ہر معاشرے کو زوال سے نکال کر کمال کی منزل تک پہنچا سکتا ہے،قائد ملت جعفریہ پاکستان

جمعہ 15 نومبر 2019 00:01

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 نومبر2019ء) قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا ہے کہ خاتم المرسلین ؐ اور اہل بیت اطہارعلیھم السلام کی پاکیزہ اور برگذیدہ ہستیاں عالم بشریت کے لئے نجات اور ہدایت کا پیغام لائیں۔ پیغمبر گرامی ؐ کی آمد کا مقصد دنیا کو تاریکیوں کی گہرائی سے نکال کر نور کی بلندیوں تک پہنچانا تھا یہی وجہ ہے کہ سرور کائنات ؐ کی تبلیغ اور جدوجہد سے آج اسلام ایک ایسادین بن کر سامنے ہے کہ جو ہر شخص‘ ہر طبقے اور ہر معاشرے کو زوال سے نکال کر کمال کی منزل تک پہنچا سکتا ہے۔

میلادالصادقین پر ؑ امت مسلمہ کو ہدیہ تبریک پیش کرتے ہیںمیلاد النبی ؐ اور ولاد ت امام جعفر صادق علیہ السلام کی مناسبت اور ہفتہ وحدت (12 تا 17 ربیع الاول) کے اختتام پر اپنے خصوصی پیغام میں انہوں نے کہا کہ امام الانبیاء حضرت رسول خدا ؐ کی سنت اقدس اور منبع علم و حلم حضرت امام جعفر صادق ؑ کی سیرت و کردار کو مشعل راہ بناکر اسلام کے مشترکات کو مدنظر رکھ کر امت مسلمہ اپنی بدحالی پر قابو پاسکتی ہے۔

(جاری ہے)

پیغمبر گرامی ؐ نے قرآن کریم‘ احادیث اور اسلامی تعلیمات کی شکل میں نطریہ و عقیدہ اور اپنی سیرت عالیہ کی شکل میں عمل کا جو بہترین اثاثہ امت مسلمہ بلکہ عالم انسانیت کے لئے چھوڑا ہے اس سے صحیصح استفادہ کرکے حقیقی معنوں میں دنیوی و اخروی نجات حاصل کی جاسکتی ہے علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ بدقسمتی سے آج امت مسلمہ سیرت نبوی ؐ اور تعلیمات اہل بیت اطہار ؑ پر عمل طور پر عمل پیرا نہیں ہے اور ذاتی و اجتماعی سطح پر مختلف برائیوں‘ گناہوں‘ کوتاہیوں اور انتشار و افتراق کا شکار ہے جس کی وجہ سے تسلسل کے ساتھ اسلام دشمن قوتیں مسلمانوں کو تختہ مشق بنارہی ہے اور دنیا کے ہر حصے میں مسلمان ظلم و ستم کا شکار ہیںعلامہ ساجد نقوی نے یہ بات زور دے کر کہی کہ عالم اسلام کے داخلی و خارجی مسائل کا واحد حل سیرت پیغمبر گرامی ؐ سے صحیح استفادہ اور اتحاد و وحدت میں مضمر ہے۔

باہمی محبت و رواداری کو فروغ دیں‘ نفرتوں‘ بغض و عناد اور عداوتوں کا خاتمہ کریں‘ فروعی مسائل اور فرقہ وارانہ تنازعات کو ہوا دینے سے گریز کریں اور جزوی و فروعی معمولی نوعیت کے اختلافات کو پس پشت ڈال کر سینکڑوں مشترکات پر جمع ہوکروحدت کا عملی مظاہرہ کریں۔

متعلقہ عنوان :

راولپنڈی میں شائع ہونے والی مزید خبریں