کرونا وائرس کے باعث زائرین کی آمدورفت کو روکنا درست نہیں ، علامہ ساجد نقوی

ہمسایہ ممالک سے آنیولے مسافروں کی ا سکریننگ و طبی اطمینان لازم ہے، بارڈر اور ائیرپورٹس پرہنگامی بنیادوں پروائرس کی تشخیص کا موثرانتظام ہونا چاہیے،قائد ملت جعفریہ

پیر 24 فروری 2020 19:23

راولپنڈی /اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 فروری2020ء) قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے ہمسایہ ملک ایران میں کرونا وائرس رپورٹ ہونے پر بلوچستان انتظامیہ کی جانب سے پاک ایران سرحد کو عارضی طور پر بند کئے جانے پر کہا ہے کہ کرونا وائرس کی آڑ میں زائرین کو روکنا درست اقدام نہیںہے۔پڑوسی ممالک سے آنیوالوں کی ا سکریننگ و طبّی اطمینان لازم ہے جس کیلئے بارڈر اور ائیر پورٹس پرہنگامی بنیادوں پروائرس کی تشخیص کا موثرانتظام کیا جائے۔

ایک بیان میں انہوںنے کہا کہ بارڈر سیل کرنا مسئلہ کا حل نہیں بلکہ نوول کرونا وائرس خطرے کے پیش نظر مسافروںکے مکمل چیک اپ و تسلی کے بعدآمد ورفت میں رکاوٹ نہیں ہونی چاہئے،علامہ ساجد نقوی کا مزید کہنا تھاکہ وبائی مرض سے شہریوں کو محفوظ رکھنے کیلئے اقدامات وقت کی اہم ضروت ہیں تاہم چین اور افغانستان کی سرحدکو چھوڑ کر صرف پاک ایران سرحد کو بند کرنے سے عوام میں تشویس پائی جارہی ہے اور بہت سے سوالات اورخدشات جنم لے رہے ہیںجن کا خاتمہ ضروری ہے۔

(جاری ہے)

علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ ماہرین کا کہنا ہے کرونا سے متعلق مبالغہ آرائی کی جارہی ہے جس کا مقصد شہریوں کو خوف و ہراس میں مبتلا کرنا اور تفتان بارڈرپرکرونا وائرس کے نام پر بے جا زائرین کو تنگ کرنا اور رکاوٹیں پید ا کر نا مقصود ہے، لہذاذمہ داران کو چاہئے یہ کہ زائرین کے خدشات کو دورکیاجائے۔ وبائی امراض کے وائرس کوپھیلنے اور ملک میں آنے سے روکنے کیلئے جدید طبّی بنیادوں پر بچائو اور احتیاطی تدابیر کے حوالے سے پاک ایران جوائنٹ سینٹرل ہیلتھ یونٹ قائم کیا جائے جو زائرین کی مکمل اسکریننگ کے بعدسرٹیفیکیٹ جاری کرے تاکہ زائرین کی آمد و رفت میں کسی قسم کی رکاوٹ نہ ہو اور وہ باآسانی اپنی منزل مقصود تک پہنچ سکیں۔

دریں اثنا اسلام آباد میں وفاقی وزیر مذہبی امور کی صدارت میں ہونے والے اجلاس کے بعد وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے امور صحت ڈاکٹر ظفرمرزا نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہو ئے کہا کہ عوام کرونا وائرس کے سلسلے احتیاط کریں حکومت بلوچستان کو ہدایت کر رہے ہیں کہ واپس آنے والے جن زائرین میں نزلہ ، زکام ، کھانسی اور جسم میں درد کی شکایت ہو ان کے دو دنوں میں مطلوبہ ٹیسٹ کرکے روانہ کر دیا جائے اور جن زائرین میں ایسی علامات نہ ہوں انہیں ہر گز نہ روکا جائے ،جانے والے زائرین کے سلسلے میں بھی ایسی ہی احتیاطی تدابیر اختیا ر کی جائیں۔

راولپنڈی میں شائع ہونے والی مزید خبریں