شادی ہالوں اور مارکیوں کے مالکان نے یکم جون سے لاک ڈائون کے خاتمے کا مطالبہ کردیا

شادی ہالوں اور مارکیوںسے نہ صرف براہ راست ہزاروں افراد کا روزگار اور ان کے خاندانوں کا رزق وابستہ ہے بلکہ شادی بیاہ پر پابندی سے تمام منسلکہ کاروبار بھی تباہی کے دھانے پر پہنچ چکے ہیں، مالکان

بدھ 27 مئی 2020 22:19

اراولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 مئی2020ء) شادی ہالوں اور مارکیوں کے مالکان نے یکم جون سے لاک ڈائون کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ شادی ہالوں اور مارکیوںسے نہ صرف براہ راست ہزاروں افراد کا روزگار اور ان کے خاندانوں کا رزق وابستہ ہے بلکہ شادی بیاہ پر پابندی سے تمام منسلکہ کاروبار بھی تباہی کے دھانے پر پہنچ چکے ہیں حکومت فی الفور شادی ہالوں اور مارکیوں کے لئے نئے ایس او پی جاری کرے اور یکم جون سے ہر قسم کی پابندی ختم کرے بصورت دیگر اس کاروبار سے وابستہ لاکھوں افراد ملک گیر سطح پر اپنے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے اس امر کا اظہار شادی ہالوں اور مارکیوںکی نمائندہ کیٹرنگ ایسوسی ایشن کے چیئر مین مختار عباس ، صدر سلیمان اشرف اور سیکریٹری بختاور بٹ نے گزشتہ روز ایسوسی ایشن کے اجلاس کے دوران کیا انہوں نے کہا کہ اس وقت ضلع راولپنڈی کے علاوہ صرف وفاقی دارلحکومت اسلام آباد میں 125کے قریب مارکیاں اور چھوٹے بڑے شادی ہال ہیں جن میں 25ہزار سے زائد افراد براہ راست روزگار کما رہے ہیں جبکہ گوشت ، مرغی ، مشروبات ،فرنیچر ، جیولری ،ڈریس ڈیزائنرزاور ایونٹ مینجمنٹ سمیت شادی ہالوں اور شادی تقریبات سے منسلکدرجنوں کاروبار سے لاکھوں افراد اور ان کے خاندانوں کا رزق وابستہ ہے لیکن 13مارچ سے جاری مسلسل لاک ڈائون اور شادی تقریبات پر پابندی سے تمام مارکیاں اور شادی ہال تالہ بندی کا شکار ہیں جبکہ مالکان اپنے ملازمین کو جیب سے تنخواہیں ادا کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ اولڈ ایج بینیفٹ ، سوشل سکورٹی اور دیگر مختلف مدات میں ہم مجموعی طور پر کروڑوں روپے ٹیکس ادا کرتے ہیں لیکن حکومت نے ہر قسم کے کاروبار کے لئے لاک ڈائون ختم کرنے کے باوجود ہمیں مسلسل نظر انداز کر رکھا ہے انہوں نے کہا کہ اس کاروبار کو باقاعدہ صنعت کا درجہ دیا جائے اور ہمارے لئے نئے ایس او پی وضع کر کے ہمیں کاروبار کی فوری اجازت دی جائے انہوں نے کہا کہ ہم پہلے ہی حکومت اور انتظامیہ کو یہ پیشکش کر چکے ہیں ہیں احتیاطی تدابیر کے طور پر ہم 500افراد کی گنجائش کے ہال کو250افراد تک لانے کے ساتھ تقریبات میں بچوں کے داخلے پر پابندی ،10اور12کی بجائے 6افراد کے ٹیبل لگانے ، مہمانوں کو ٹیبل پر سروسز کی فراہمی یا بوفے سسٹم میں بھی اپنے ملازمین کے ذریعے کھانے کی فراہمی سمیت تمام جائز اور قابل عمل شرائط تسلیم کرنے کو تیار ہیں تاکہ سماجی فاصلے کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے ہم جسم اور روح کا رشتہ برقرار رکھ سکیں ۔

راولپنڈی میں شائع ہونے والی مزید خبریں