راولپنڈی میں انسداد ڈینگی مہم بیان بازیوں ، پریس ریلیزوں اور فوٹو سیشن تک محدود ہ

میٹروپولیٹن کارپوریشن ، محکمہ صحت و دیگر اداروں کی ملی بھگت سے عوام کے گھروں ،باتھ رومز، بیڈ رومز اور چھتوں تک کی چیکنگ کے باوجود کمرشل سطح پر مہم مک مکا کی نذر ہو گئی

پیر 21 ستمبر 2020 23:18

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 ستمبر2020ء) راولپنڈی میں میٹرو پولیٹن کارپوریشن ، محکمہ صحت اور دیگر متعلقہ اداروں کی مبینہ ملی بھگت سے انسداد ڈینگی مہم بیان بازیوں ، پریس ریلیزوں اور فوٹو سیشن تک محدود ہو کر رہ گئی گھریلو سطح پر عوام کے گھروں باتھ رومز، بیڈ رومز اور چھتوں تک کی چیکنگ کے باوجود کمرشل سطح پر مہم کو مکمل مک مکا کی نذر کر دیا گیا مختلف علاقوں میں عوام کی جانب سے باقاعدہ شکایات کے باوجود میٹروپولیٹن کارپوریشن کے عملے نے شہریوں کو دھمکانا شروع کر دیا اطلاعات کے مطابق صادق آباد میں سی بلاک میں واقع بڑے نجی ہسپتال سے متصل71-C عمارت میں مکینوں نے غیر قانونی طور پر بڑا پولٹری فارم قائم کر لیا جہاں پر 1ہزار کے قریب مرغیاں رکھی گئی ہیں اسی طرح عمارت کے مالکان و انتظامیہ نے عمارت کی غیر قانونی توسیع کرتے ہوئے اس کی بیسمنٹ کو گہرا کرنے کے لئے مزید کھدائیاں کر دیں جہاں پر بار بار نکالنے کے باوجود ہروقت پانی موجود رہتا ہے اور مذکورہ بیسمنٹ مچھروں کی افزائش کی آماجگاہ بن چکی ہے مذکورہ عمارت کے اطراف اور سامنے نجی ہسپتال ، میڈیکل سٹوراورمسجد سمیت دیگر املاک کے باوجود انتظامیہ نے کاروائی سے ہاتھ کھینچ لیا ذرائع کے مطابق مقامی افراد کی جانب سے معاملہ ڈپٹی کمشنر کے نوٹس میں لانے پر انہوں نے میٹرو پولیٹن کارپوریشن کے چیف افسر کو کاروائی کی ہدایت کی جس پر کارپوریشن کے پرویز نامی بلڈنگ انسپکٹر اورشاہد رضا کو معاملے کی چھان بین بھیجا گیا جنہوں نے خود تمام معاملات کا جائزہ لینے مچھروں کی بہتات اور غیر قانونی پولٹری فارم کی تصاویر و ویڈیوز بنانے کے بعد فوری طور پر سربمہر کرنے کی بجائے مالکان کو تنبیہ کرتے ہوئے وارننگ نوٹس جاری کیا جس کی نقول متعلقہ عمارت پر چسپاں کی گئیں لیکن اس کے بعد 10روز تک کوئی کاروائی نہ ہو سکی شکائیت کنندگان کی جانب سے بلڈنگ انسپکٹر پرویز سے جب رابطہ کیا گیا تو اس نے جواب دیا کہاکہ اگرچہ اس جگہ کو فوری سیل ہونا چاہئے لیکن ہمیں اعلیٰ افسران نے خودمنع کیا ہے جس وجہ سے وہ کاروائی نہیں کر سکتے شہریوں اور شکائیت کنندگان نے ضلعی انتظامیہ اور متعلقہ اداروں کے اس رویئے پر شدید حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انسداد ڈینگی ٹیمیںعام آدمی کے گھروں میں ہر مہینے داخل ہوتی ہیں اور بستروں کے نیچے سے چھتوں تک پورے گھر کا سروے کر کے شہریوں کی پرائیویسی کا بھی خیال نہیں کرتے لیکن جہاں سفارش اور مک مکا ہوتا ہے وہاں لوگوں کے گھروں میں تالاب اور دیگر غیر قانونی کمرشل سرگرمیاں شروع کر رکھی ہیں لیکن ان کے خلاف کاروائی نہیں کی جاتی اہلیان علاقہ نے وزیر اعلیٰ پنجاب اور کمشنرو ڈپٹی کمشنر راولپنڈی سے اپیل کی ہے کہ وہ مذکورہ جگہ کا از خود دورہ کریں اور صورتحال کا جائزہ لے کرنہ سرف بلڈنگ مالکان کے خلاف کاروائی کریں بلکہ متعلقہ عملے کی کارکردگی کا بھی جائزہ لیں۔

راولپنڈی میں شائع ہونے والی مزید خبریں