راولپنڈی، موٹاپے کی بنیادی وجہ شوگری ڈرنکس کازیادہ استعمال ہے،منورحسین

جمعہ 22 جنوری 2021 23:06

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 جنوری2021ء) کنسلٹنٹ آف گلوبل ہیلتھ ایڈووکیسی انکیوبیٹرز منور حسین نے کہا کہ موٹاپے کی بنیادی وجہ شوگری ڈرنکس کازیادہ استعمال ہے،موٹاپا سے دل ،ذیابیطس ٹو،جگر،گردہ ،کینسر سمیت متعدد امراض جنم لیتے ہیں، غیر صحت مند معاشرہ قومی ترقی کے لئے خطرہ ہے، شوگری ڈرنکس کی بڑھتی ہوئی کھپت سے پیداہونے والی بیماریوں پرآنے والے اخراجات میں بھی اضافہ ہواان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز خواجہ فرید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ انفارمیشن ٹکنالوجی نے گلوبل ہیلتھ ایڈووکیسی انکیوبیٹراورپاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی یشن (پناہ )کے اشتراک سے’’ غیر مواصلاتی بیماریوں پرمیٹھے شروبات کے اثرات‘‘کے موضوع پرمنعقدہ ویبنارسے خطاب کرتے ہوئے کیاانہوں نے کہا کہ ڈبلیو ایچ او کے مطابق 2016 میں پاکستان میں 8لاکھ سے زیادہ اموات ہوئیں،جن میں سے 68ہزارکو ذیابیطس اور ہائی بلڈ گلوکوز سے منسوب کیا گیا ،روزانہ کی بنیاد پرشوگری ڈرنکس کے استعمال سے بڑوں کے وزن میں 27 فیصد اور بچوں میں 55 فیصد موٹاپا کا امکان بڑھ جاتا ہے،اس کاسدباب کرناضروری ہے خواجہ فرید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے ہیڈ آف فوڈ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر فرحان چغتائی نے کہاکہ ان کی یونیورسٹی چینی اورمضرصحت مصنوعی اجزاء پرمشتمل میٹھے مشروبات کے نقصانات پرپالیسی سازاداروں سمیت عوام میں شعور اجاگر کرنے کے لئے ایک مہم چلائے گی،شوگر ڈرنکس کی بڑھتی ہوئی کھپت ذیابیطس اور دل کی بیماریوں کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کررہی ہے،2019میں پاکستان میں ذیابیطس کے 19.4 ملین کیسز سامنے آئے، شوگری ڈرنکس کا زیادہ استعمال دل ،کینسر موٹاپاسمیت دیگرمہلک بیماریوں کی ایک بڑی وجہ ہے یونیورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر عدنان خالق نے اس بات پر زور دیا کہ لوگوں کوشوگری ڈرنکس کے بجائے صحت مند متبادل خوراک جیسے تازہ پھل یا تازہ جوس،سبزیوں،دالوں ،دودھ کا استعمال کرنا چاہئے، سوڈااور دیگر میٹھے مشروبات کا استعمال چینی کا ایک بڑا ذریعہ ہے ،جوانسانی جسم کے لئے موثرنہیں پناہ کے جنرل سیکریٹری ثناء اللہ گھمن نے کہا کہ پناہ گلوبل ہیلتھ ایڈووکیسی انکیوبیٹرزکے ساتھ مل کرعوام کوشوگری ڈرنکس کے نقصانات سے متعلق شعور اورقانون سازاداروں کے ساتھ مل کرپالیسی بنانے میں مددکررہی ہے،پناہ لوگوںکو دل کے امراض سے بچانے کے لئے گزشتہ 36سال سے متحرک ہے ،دل کے امراض کی ایک بڑی وجہ میٹھے کازیادہ استعمال ہے ،جس کاایک ہم ذریعہ شوگری ڈرنکس ہے،جدید تحقیق نے ثابت کیاکہ جولوگ روزانہ کی بنیاد پرشوگری ڈرنکس کااستعمال کرتے ہیں ان میں 42فیصد دل ،18فیصد کینسراور23فیصددماغی امراض کے امکانات بڑھ جاتے ہیں ڈبلیو ایچ اوکے مطابق توانائی کی حاصل کردہ کل مقدار میں چینی کااستعمال 10 فیصد سے زیادہ نہیںہوناچاہیے،جب کہ ایک شوگری ڈرنکس میں 12سے 13چمچ چینی پائی جاتی ہے نیشنل نیوٹریشن سروے آف پاکستان 2018 کے مطابق غیر مواصلاتی امراض (این سی ڈی)دنیا میں موت کی سب سے بڑی وجہ ہیں،جن میں دل ،کینسر،فالج ،ذیابیطس سمیت متعدد امراض شامل ہیں ،میٹھے مشروبات کا روزانہ استعمال بچوں میں موٹاپا کے امکان کو 60 فیصد بڑھادیتاہے،امریکہ ، میکسیکو، آسٹریلیا، جنوبی افریقہ، برطانیہ اور دیگر ممالک کے شواہد بتاتے ہیں کہ شوگر ڈرنکس پر ٹیکس عائد کرنا اس کی کھپت کو کم کرنے اور حکومت کے لئے محصول وصول کرنے کے لئے ایک موثر حکمت عملی ہے جو صحت سے جڑے معاملات پر خرچ کیا جاسکتا ہے، پاکستان کاربونیٹیڈ مشروبات، جوسز اور انرجی ڈرنکس کی خریداری پر سالانہ 525 ارب سے زائد خرچ کررہاہی

راولپنڈی میں شائع ہونے والی مزید خبریں