تحریک لبیک پاکستان اور حکومت کے درمیان مذاکرات میں ڈیڈ لاک برقرار

ممکنہ کشیدگی اور تحریک لبیک پاکستان کے لانگ مارچ کے شرکا کی اسلام آباد کی جانب پیش قدمی کے باعث جڑواں شہر راولپنڈی کو ایک بار پھر مکمل سیل کر دیا گیا اسلام آباد ایکسپریس وے کو عارضی طور پر کھلا رکھنے کے ساتھ راولپنڈی کے تمام داخلی و خارجی راستوں کے علاوہ مری روڈ اور اہم شاہراہوں سمیت اندرون شہر کو مکمل سیل کر دیا گیا

بدھ 27 اکتوبر 2021 20:29

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 اکتوبر2021ء) تحریک لبیک پاکستان اور حکومت کے درمیان مذاکرات میں ڈیڈ لاک برقرار رہنے ، صورتحال میں ممکنہ کشیدگی اور تحریک لبیک پاکستان کے لانگ مارچ کے شرکا کی اسلام آباد کی جانب پیش قدمی کے باعث وفاقیس دارلحکومت کے جڑواں شہر راولپنڈی کو ایک بار پھر مکمل سیل کر دیا گیااسلام آباد ایکسپریس وے کو عارضی طور پر کھلا رکھنے کے ساتھ راولپنڈی کے تمام داخلی و خارجی راستوں کے علاوہ مری روڈ اور اہم شاہراہوں سمیت اندرون شہر کو مکمل سیل کر دیا گیا ہے منگل اور بدھ کی درمیانی رات گئے فیض آباد فلائی اوور ،سٹیڈیم روڈ ، مری روڈ ، راول روڈ ، کری روڈ ، ایئر پورٹ روڈ ، مریڑ چوک ، کچہری چوک اور مال روڈ سمیت اندرون شہر کی سڑکوں پر دیو ہیکل کنٹینر اور بھاری رکاوٹیں لگا کر پولیس ،رینجرزاورایف سی کی بھاری تعینات کر دی گئی تحریک لبیک پاکستان اور حکومت کے درمیان رواں سال اپریل کو طے پانے والے معاہدے کی خلاف ورزی اور حکومت کے مبینہ منفی اقدامات کے خلاف لاہور میں گزشتہ کئی دن سے جاری احتجاج اور دھرنے میں شدت اور اسلام آباد کی جانب مارچ کے خطرے کے پیش نظر راولپنڈی اسلام آباد کے تمام داخلی و خارجی راستوں کی بندش سے جڑواں شہروں میں نظام زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا شہر کی تمام اہم شاہراہوںاور چوراہوں پردیو ہیکل کنٹینر اور بھاری رکاوٹیں کھڑی کرنے سے ہر طرح کی آمدورفت مکمل طور پر معطل ہو کر رہ گئی طلبا وطالبات کی تعلیمی اداروں تک ، ملازمت پیشہ افراد کی اپنے دفاتر تک اور تاجروں کی کاروباری و تجارتی مراکز تک رسائی معطل ہوجانے سے شہری گھروں میں محبوس ہو کر رہ گئے میٹرو بس سروس کی بندش کے باعث جڑواں شہروں کے درمیان سفری سہولت ختم ہو کر رہ گئی جبکہ زیادہ حساس قرار دیئے گئے مقامات پر گنجان رہائشی علاقوں کے راستوں کو سیل کرنے کے ساتھ یہاں پر ہوٹل ، بیکریاں ، تندور اور جنرل سٹور بھی بند کروا دیئے گئے جس سے مختلف علاقوں میں اشیائے خوردونوش اور اشیائے ضروریہ کی قلت پیدا ہونے کا خطرہ پیدا ہو گیا جڑواں شہروں کے عوام کے مطابق انتظامیہ و پولیس کا یہ اقدام حکومتی بوکھلاہٹ کا نتیجہ ہے شہریوں کے مطابق تحریک لبیک کے کارکنان لاہور سے اسلام آباد مارچ کا اعلان کرتے ہیں تو گھبراہٹ کے عالم میں پہلے ہی راستے بند کر دیئے جاتے ہیںجو حکومتی ناکامی کی نوید ہے شہریوں نے مطالبہ کیا کہ اگر حکومت اتنی سختی سے اپنی ضد پر قائم ہے تو مقامی سطح پر تعلیمی اداروں ، دفاتر اور عدالتوں میں تعطیل کا اعلان کرے شہریوں کا موقف ہے اگرماضی میں موجودہ حکومت کا احتجاج اور دھرنے آئینی تھے تو پھر دوسروں کو اس سے کیوں روکا جارہا ہے اور اگر بد امنی روکنا مقصود ہے تو تمام توجہ بدامنی پر دی جائے اور عوام کی نقل و حمل کو آسان بنایا جائے عوامی حلقوں نے چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کی ہے کہ وہ صورتحال کا ازخود نوٹس لے کر ملک میں بالعموم اورراولپنڈی اسلام آباد میں بالخصوص بے چینی کی فضا کو ختم کروائیں ۔

راولپنڈی میں شائع ہونے والی مزید خبریں