عین ممکن ہے بابراعظم کو ون ڈے کا بھی کپتان بنادیا جائیگا

سرفراز کے ساتھ جو ہوا اس کے ذمہ دار وہ خود ہیں،سرفراز کو کپتانی سے ہٹانا ایک بڑی خبر ہے، اظہر علی کے کپتان بننے سے نتائج تبدیل نہیں ہوں گے، آسٹریلیا کے خلاف میچ بہت مشکل ہوں گے، عامر کی ریٹائرمنٹ لینا بہت بدقسمتی ہے، شعیب اختر

ہفتہ 19 اکتوبر 2019 17:02

عین ممکن ہے بابراعظم کو ون ڈے کا بھی کپتان بنادیا جائیگا
راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اکتوبر2019ء) قومی کرکٹ ٹیم کے سابق اسپیڈ اسٹار فاسٹ بولر شعیب اختر نے کپتانی سے برطرف کیے جانے پر سرفراز احمد کو ہی قصور ٹھہرا دیا۔سرفراز احمد کو کپتانی سے ہٹائے جانے کے بعد اپنے یوٹیوب چینل پر تبصرہ کرتے ہوئے شعیب اختر نے کہا کہ سرفراز کو کپتانی سے ہٹانا ایک بڑی خبر ہے، عین ممکن ہے کہ بابراعظم کو ون ڈے کا بھی کپتان بنادیا جائیگا۔

انہوں نے کہاکہ سرفراز نے اچھی کارکردگی سے اپنی جگہ ٹیم میں بنائی، وہ جب ٹیم میں آئے تو بیٹنگ پر توجہ دی اور کوشش کی کہ ہر جگہ کارکردگی دکھائیں لیکن چیمپئنز ٹرافی تک بطور کپتان سرفراز احمد کہیں کھوگئے تھے۔سابق اسپیڈ اسٹار کے مطابق سرفراز مکی آرتھر کے نیچے دب کر رہ گئے تھے، وہ کوئی فیصلہ نہیں لے پارہے تھے اور کوئی سلیکشن نہیں کرپارہے تھے، وہ دو سال سے ڈرے ہوئے کپتان لگے، انہیں بارہا سمجھانے کی کوشش کی کہ جو بھی فیصلہ کرنا ہے تم اپنی مرضی سے کرو اور سامنے آکر کرو، ذمہ داری لو اور بیٹنگ میں اپنا نمبر درست کرو۔

(جاری ہے)

شعیب اختر نے کہاکہ دو سال سے سرفراز کو سمجھا رہا تھا کہ اگر پرفارمنس نہیں ہوگی تو ٹیم میں کوئی جگہ نہیں ہوگی، ہم سے زیادہ مشکل وقت سرفراز نے نہیں دیکھا، ہم دیکھ رہے تھے کہ یہ وقت سرفراز پر آئے گا کیونکہ جب کپتان پرفارمنس نہیں دیگا تو اسے مسئلہ ہوگا۔انہوںنے کہاکہ سرفراز کی فٹنس پر میں نے بھی تنقید کی تھی اور کہا تھا کہ اگر فٹنس ٹھیک نہیں کرے گا تو اسی طرح باہر پھینک دیں گے۔

شعیب اختر نے کہا کہ جو کچھ حالات آئے اس میں کسی اور کا کوئی قصور نہیں تھا، سب سرفراز کی اپنی وجہ سے ہوا، انہیں سمجھا رہے تھے کہ اپنی مرضی کے فیصلے کرو اور پیچھے سے بولنا بند کرو ، وہ وکٹ کے پیچھے سے بول کر بولر کو کنفیوژ کرتے تھے۔سابق فاسٹ بولر نے پیشگوئی کرتے ہوئے کہا کہ اب سرفراز کو ٹیم میں بھی نہیں رکھیں گے میں اس بات کی گارنٹی دیتا ہوں،مجھے لگتا ہے کہ محمد رضوان ٹیسٹ کپیر کے طور پر آئیں گے اور انہیں ون ڈے میں بھی لایا جائے گا ، ٹی ٹوئنٹی میں ممکنہ طور پر کامران اکمل واپس آسکتے ہیں اور انہیں بطور کیپر چانس مل سکتا ہے البتہ سلمان بٹ اور شرجیل میمن کا نام بھی سننے میں آرہا ہے۔

انہوںنے کہاکہ سرفراز کو ٹی ٹوئنٹی کی کپتانی سے نہیں ہٹانا چاہیے تھا، ان کی قیادت میں پاکستان نے 35 میچ کھیلے جن میں سے زیادہ تر جیتے، میرے خیال سے اس ضمن میں سرفراز کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے، لگتا ہے کہ پی سی بی اور نئی مینجمنٹ سرفراز کو ٹیم میں مزید رکھنا نہیں چاہتے لہٰذا سرفراز کو اب ٹی ٹوئنٹی کی کپتان نہیں ملے گی اور نہیں پتا ان کا مستقبل کیا ہے۔شعیب اختر نے کہا کہ اظہر علی کے کپتان بننے سے نتائج تبدیل نہیں ہوں گے، آسٹریلیا کے خلاف میچ بہت مشکل ہوں گے، عامر کی ریٹائرمنٹ لینا بہت بدقسمتی ہے۔

راولپنڈی میں شائع ہونے والی مزید خبریں